حکومت کا نقطہ نظر ٹی وی پر چلتا ہے، اپوازیشن کا نہیں چلایا جاتا، اسد قیصر
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
---فائل فوٹو
پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اسد قیصر نے کہا ہے کہ حکومت کا نقطہ نظر ٹی وی پر چلتا ہے جبکہ اپوزیشن کی نہیں چلائی جاتی۔
اسد قیصر نے چیف وہپ ملک محمد عامر ڈوگر اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کی۔
اسد قیصر نے کہا کہ یہاں بیٹھے ہوئے لوگ عوام کی نمائندگی نہیں کر رہے، ہمیں جائز حق سے محروم رکھا جا رہا ہے، اس کی مذمت کرتا ہوں۔
سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے بتایا ہے کہ اگرکشیدہ صورتحال میں تحریک عدم اعتماد لاتےتو ہماری حب الوطنی پر شکوک ہوتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لیڈرز کے کیسز دو سال سے چل رہے ہیں، ریکاڈر عدالت میں پیش نہیں کیا جا رہا، حیلہ بہانہ کیا جا رہا ہے، عدالت انصاف نہیں دیتی تو ہم کہاں جائیں، بشریٰ بی بی کو قید تنہائی میں رکھا جا رہا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ ابھی تک پرڈوکشن آڈر پرعمل درآمد نہیں کروا پا رہے، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ایران کے معاملے پر فارن پالیسی کیا ہے، پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی کے وکیل بیرسٹر علی ظفر نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کی طرف سے ایران پر سرائیلی حملے کی مزمت کرتے ہیں، اعجاز چوہدری کا پرڈوکشن آڈر جاری کیا گیا، بانی پی ٹی آئی پر بنائے گیے کیسز بےبنیاد ہیں، جس دن سماعت ہوگی یہ کیسز ختم ہو جائیں گے۔
بیرسٹر علی ظفر کا کہنا تھا کہ اسد قیصر نے ٹھیک کہا کہ ہم عدالت نہیں جائیں تو کہاں جائیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: جا رہا
پڑھیں:
کسان اتحاد کا گندم کی سرکاری قیمت پر 11 اگست سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
کراچی:کسان اتحاد اور سندھ آباد گار نے گندم کی سرکاری قیمت کے عدم تعین پر 11اگست کو پنجاب اور 20 اگست کو سندھ میں احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
کراچی پریس کلب میں کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین باٹھ نے سندھ آبادگار اتحاد کے صدر زبیر تالپور کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے کہا کہ 11اگست کو قصور میں ڈی سی آفس کے باہر زراعت کا علامتی جنازہ پڑھا لیا جائے گا، 20 اگست کو حیدرآباد پریس کلب کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں میں احتجاج کے بعد اسلام آباد کا رخ کریں گے، اس بار ہم گندم کی کاشت سے قبل احتجاج کریں گے اور ہمارے اس احتجاج سے سیاسی جماعتوں کا کوئی تعلق نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دو سال میں گندم کاشت کرنے کی لاگت 4 ہزار روپے رہی، ہم سے 2200روپے کی گندم خریدی گئی، ہم کسان فارنزک آڈٹ کے لیے تیار ہیں۔
خالد حسین باٹھ نے کہا کہ حکومت 45 فیصد تک ٹیکس کا مطالبہ کرتی ہے، ہم منافع ہی نہیں کما رہے تو ٹیکس کہاں سے دیں، اگر حکومت نے گندم کی کاشت سے قبل گندم کا ریٹ مقرر نہ کیا تو ہم وزیر اعظم اور وزرائے اعلیٰ سے بات چیت کریں گے، اگر پھر بھی ریٹ نہ دیا گیا تو 11 اگست کو پنجاب بھر میں احتجاج کیا جائے گا اور 20 اگست کو سندھ بھر میں احتجاجی تحریک شروع ہوگی۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے دو سال سے گندم کے ریٹ کا تعین نہیں کیا، رواں سال حکومت کو 15 سے 20 لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنی پڑے گی اور موسمیاتی تبدیلی بھی ہر سال فصلوں کو تباہ کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت تمام صوبوں کی کسان تنظیموں سے مشاورت کرکے ڈیم بنانے پر غور کرے، ڈیم اور نہروں کی تعمیر میں صوبوں کی مرضی کے خلاف کچھ نہ ہو۔
خالد حسین باٹھ نے کہا کہ بجلی کا فی یونٹ 50 سے 60 روپے پر دیا جا رہا ہے جو ناقابلِ برداشت ہے، اگر مودی حکومت نے کوئی ڈیم بنانے کی کوشش کی تو کسان تنظیمیں پاک فوج نے ساتھ کھڑی ہوں گی، حکومتی پالیسیوں کے سبب کسان کو بنیادی ضروریات کا حصول مشکل ہوچکا ہے۔
حکومتی پالسیوں پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا تقریباً ہر سال ڈی چوک پر جا کر دھرنا دیتے ہیں، کسانوں کے پاس قرضے ادا کرنے کی صلاحیت ختم ہوگئی ہے، قرضوں کی عدم ادائیگی کی پاداش میں حکومت کسانوں کی زمینیں نیلام کردیتی ہے، حالانکہ لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ کسانوں کو گندم کا ریٹ دیا جائے۔
حکومت سندھ کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کریں گے، نواب زبیر تالپر
اس موقع پر سندھ آبادگار اتحاد کے صدر نواب زبیر تالپور نے کہا کہ شوگر ملز مالکان پریمیئم کوالٹی کی مد میں کسانوں کے 40 ارب روپے دبائے بیٹھے ہیں، 1998 میں آخری مرتبہ کوالٹی پریمیم موصول ہوا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ نے2018 میں کوالٹی پریمیم کسانوں کا حق قرار دیا تھا، حکومت سندھ کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ دائر کریں گے۔
سندھ آبادگار کے جنرل سیکریٹری محمد انوار نے کہا کہ ملک میں 42 خاندان ہیں جنہوں نے چینی کی گنگا میں ہاتھ دھوئے ہیں، چینی مہنگی کرکے عوام کی جیبوں پر 300 ارب روپے کا ڈاکا ڈالا گیا ہے۔