data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایرانی وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے تناظر میں سلطنتِ عمان میں کسی بھی قسم کے خفیہ یا بیک چینل مذاکرات کی اطلاعات کو مسترد کر دیا ہے۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیر خارجہ نے ایسی تمام خبروں کو بے بنیاد اور ایران کی موجودہ پالیسی سے متصادم قرار دیا ہے۔

عباس عراقچی نے واضح الفاظ میں کہا کہ ایران نے نہ تو کوئی مذاکراتی ٹیم مسقط روانہ کی ہے اور نہ ہی حالیہ کشیدہ حالات میں کسی قسم کے خفیہ رابطوں یا ثالثی عمل میں شریک ہے، ان کا مقصد شاید خطے کی صورت حال کو غلط انداز میں پیش کرنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ رپورٹس حقائق کے منافی ہیں، ایران اس وقت کسی بھی بیک چینل مذاکرات کا حصہ نہیں، اور ہماری موجودہ پالیسی واضح طور پر اس کی نفی کرتی ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ دنوں بعض غیر ملکی اور علاقائی میڈیا اداروں کی جانب سے یہ دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایران نے اسرائیل کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کو روکنے کے لیے خفیہ مذاکرات کی غرض سے ایک اعلیٰ سطحی وفد سلطنت عمان روانہ کیا ہے، جو ماضی میں ایران، امریکہ اور دیگر فریقین کے درمیان ثالثی کا کردار ادا کر چکا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

کیا ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی نے WTO کو غیر مؤثر بنا دیا؟

صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں، خاص طور پر ٹیرف کے یکطرفہ نفاذ نے ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (WTO) کو غیر مؤثر کر کے رکھ دیا ہے۔

ادارے کا تنازعات کے حل کا نظام تقریباً مفلوج ہو چکا ہے کیونکہ اپیلٹ باڈی میں ججوں کی تقرری روک دی گئی ہے، جس کی وجہ سے فیصلے حتمی قانونی حیثیت نہیں رکھتے۔

یہ بھی پڑھیں:ٹرمپ نے درجنوں ممالک کی برآمدات پر نئی ٹیکس شرحیں نافذ کر دیں

ٹرمپ نے چین، بھارت، میکسیکو، کینیڈا اور دیگر ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کیے ہیں جن کی شرح بعض اوقات 25 سے 50 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔

ان اقدامات نے WTO کے اصولوں کو چیلنج کر دیا ہے اور کئی ممالک کی جانب سے اس پر شدید ردعمل آیا ہے۔

WTO کی قیادت نے ان پالیسیوں کو عالمی تجارت کے لیے خطرناک قرار دیا ہے، اور خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ اگر یہ رجحان جاری رہا تو دنیا ایک نئی تجارتی جنگ کی طرف بڑھ سکتی ہے، جو عالمی معیشت کے لیے شدید نقصان دہ ہو گی۔

یورپی یونین اور کینیڈا جیسے ممالک WTO کے ذریعے ان اقدامات کے خلاف شکایات دائر کر چکے ہیں، مگر اپیلٹ نظام نہ ہونے کی وجہ سے ان کا کوئی قابلِ عمل حل سامنے نہیں آ سکا۔

یہ بھی پڑھیں:امریکا نے پاکستان پر 19 فیصد ٹیرف عائد کر دیا، بھارت کو سختی کا سامنا

بعض یورپی ریاستیں اب WTO کے متبادل تجارتی نظام پر غور کر رہی ہیں۔

ماہرین کے مطابق اگر طاقتور ریاستیں بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کرتی رہیں تو کمزور معیشتوں کے لیے عالمی تجارتی نظام مزید غیر محفوظ اور غیر منصفانہ ہو جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

WTO امریکی صدر تجارت ٹرمپ معیشت

متعلقہ مضامین

  • آزاد فلسطینی ریاست کے قیام تک ہتھیار نہیں ڈالیں گے، حماس نے واضح کردیا
  • ہتھیار ڈالیں یا واپس افغانستان جائیں، ورنہ آپریشن ہوگا، باجوڑ امن جرگے نے طالبان پر واضح کردیا
  • پی ٹی آئی میں قیادت کا فقدان، اپنے کیس بھی صحیح طریقے سے نہیں لڑے، فیصل چودھری
  • پیدائش کے وقت ہزاروں بچوں میں خطرناک وائرس کی موجودگی کا انکشاف
  • کیا ٹرمپ کی ٹیرف پالیسی نے WTO کو غیر مؤثر بنا دیا؟
  • ہلک ہوگن کس خفیہ بیماری سے لڑتے ہوئے جان کی بازی ہارے؟ رپورٹ سامنے آگئی
  • صدر مملکت نے خاتون ملازمہ کو نازیبا میسج بھیجنے والے اسٹیٹ لائف کے افسر کی معافی کی اپیل مسترد کردی
  • کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف کے درمیان اختلافات پر پی سی بی کا بیان سامنےا ٓگیا!
  • جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ مصر، صدر عبدالفتاح السیسی سمیت عسکری حکام سے ملاقاتیں
  • امریکا کا چاند پر دوبارہ انسان بھیجنے اور بیس کیمپ قائم کرنے کا اعلان