ایران میں موساد کا خفیہ ڈرون اڈہ اور 8 جاسوس پکڑے گئے؛ ایک کی خودکشی کی کوشش
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
ایران میں اسرائیلی خفیہ تنظیم موساد کے جاسوسوں اور ان کے ڈرون خفیہ ڈرون اڈا پکڑا گیا۔
ایرانی میڈیا کے مطابق دارالحکومت تہران میں سیکیورٹی فورسز نے انٹیلی جنس معلومات کی بنیاد پر سیکیورٹی اداروں کی ایک کارروائی میں ڈرونز سے لدا ایک منی ٹرک پکڑا گیا۔
ٹرک میں سے 8 ڈرونز برآمد ہوئے ہیں جو پشوا کے علاقے میں بنائی گئی ایک خفیہ فیکٹری سے ڈرونز لیکر نامعلوم مقام پر جا رہا تھا۔
یاد رہے کہ 4 روز قبل بھی اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے ایران میں بنائی گئی ایک ڈرون فیکٹری کا بھی انکشاف ہوا تھا۔
ایران کی سیکیورٹی فورسز نے ایک آپریشن کے دوران موساد کے 8 ایجنٹوں کو بھی گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
جن میں سے ایک جاسوس نے گرفتاری سے بچنے کے لیے سائائیڈ کا کیپسول کھا کر خودکشی کی ناکام کوشش بھی کی۔
#BREAKING
A Mossad agent attempted suicide by chewing a cyanide pill after being arrested by Iranian security forces.
تاحال گرفتار ملزمان کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی تاہم ان سے نامعلوم مقام پر تفتیش کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے ایران پر حملہ کرکے ٹاپ رینک ملٹری آفیسرز اور ایٹمی سائنسدانوں کو شہید کردیا تھا۔
ایرانی فوج نے ایک ویڈیو بھی جاری کی تھی کہ کس طرح اس کے جاسوس کمانڈو ایران کی سرزمین پر بم اور ڈرون لانچر نصب کررہے ہیں۔
جنگی امور کے ماہرین کا کہنا ہے اسرائیل نے ایران کو اندر سے زیادہ نقصان پہنچایا ہے۔ جس کے لیے انھوں نے ایران میں جاسوس کمانڈوز اور اسلحہ بھی اسمگل کیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایران میں
پڑھیں:
امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود سے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں؛ طالبان کا الزام
افغانستان کی طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے الزام عائد کیا ہے کہ امریکی ڈرون پاکستان کی فضائی حدود استعمال کرتے ہوئے افغانستان میں داخل ہو رہے ہیں۔
افغان خبر رساں ادارے طلوع نیوز کو انٹریو میں ترجمان طالبان نے اس عمل کو افغانستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
ذبیح اللہ مجاہد نے دعویٰ کیا کہ جس طرح پاکستان یہ مطالبہ کرتا ہے کہ افغان سرزمین اس کے خلاف استعمال نہ ہو، اسی طرح ہم نے بھی استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں پاکستان سے کہا ہے کہ وہ اپنی زمین اور فضائی حدود افغانستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔
ترجمان طالبان نے بتایا ’’یہ درست ہے کہ امریکی ڈرون افغانستان کی فضاؤں میں داخل ہو رہے ہیں اور یہ ڈرونز پاکستانی فضائی حدود سے گزر کر آتے ہیں۔ یہ ناقابلِ قبول ہے۔
انھوں نے کسی ملک کا نام لیے بغیر کہا کہ کچھ عناصر جو ماضی میں افغانستان کے مخالف رہے یا بگرام پر قابض ہونے کے خواہاں تھے اب خطے میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ترجمان طالبان نے کہا کہ یہ قوتیں براہِ راست سامنے نہیں آتیں بلکہ دوسروں کے ذریعے اشتعال انگیزی اور دباؤ ڈالتی ہیں۔ ہم کسی بھی سازش کے مقابلے میں مضبوطی سے کھڑے ہیں اور خطے میں کسی غلط عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔
استنبول مذاکرات سے متعلق انھوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ دوحہ اور استنبول کی ملاقاتوں میں پاکستان کا مؤقف یہی رہا کہ ٹی ٹی پی کو قابو کیا جائے جو پاکستان میں داخل ہوکر کارروائیاں کر رہے ہیں۔
ذبیح اللہ مجاہد کے بلوچ نے طالبان وفد نے پاکستانی وفد کو یقین دلایا کہ افغان سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دی جاتی اور پاکستان کے اندر کے معاملات پاکستان کو خود دیکھنا ہوں گے۔
خیال رہے کہ آج ڈی جی آئی ایس پی آر نے پریس کانفرنس میں افغانستان میں ڈرون حملوں کے حوالے سے سوال پر کہا کہ ہمارا امریکا سے ایسا کوئی معاہدہ نہیں ہے۔
انھوں نے امریکی ڈرونز کے پاکستان سے افغان فضائی حدود میں جانے کے الزام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ڈرون کے حوالے سے طالبان رجیم نے خود اب تک کوئی باضابطہ شکایت بھی نہیں کی ہے۔