پاکستان پر عالمی اعتماد بحال؛ ترسیلات زر اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
پاکستان پر عالمی اعتماد کی بحالی میں دن بہ دن اضافہ ہوتا جا رہا ہے، جس کا ثبوت ترسیلات زر اور غیر ملکی سرمایہ کاری میں ریکارڈ اضافہ ہے۔
معیشت میں بحالی اور پاکستان کی ترقی کا سفر کامیابی سے جاری ہے۔ اس میں اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی) نے اپنے دوسرے سال میں بھی مرکزی کردار ادا کیا ہے۔ معیشت، سرمایہ کاری اور اصلاحات کے میدان میں متعدد نمایاں کامیابیاں حاصل کی گئیں، جن کے مثبت اثرات قومی اور بین الاقوامی سطح پر محسوس کیے جا رہے ہیں۔
مالی سال 2024-25 کے ابتدائی 11 مہینوں میں بیرونِ ملک سے ترسیلات زر میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جو 34.
یہ اعداد و شمار نہ صرف بیرون ملک پاکستانیوں کے اعتماد کا مظہر ہیں بلکہ ملکی معیشت کے لیے مستحکم معاونت بھی فراہم کرتے ہیں۔
ایس آئی ایف سی کے مؤثر اقدامات کے نتیجے میں یورپی منڈیوں میں پاکستانی برآمدات میں بھی 8.62 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، جہاں رواں مالی سال کے ابتدائی 10 ماہ میں 7.553 ارب ڈالر کی برآمدات ریکارڈ کی گئیں۔ اس پیش رفت نے بین الاقوامی تجارت میں پاکستان کی پوزیشن کو مزید مستحکم کیا ہے۔
سرمایہ کاری کے محاذ پر بھی قابلِ ذکر پیش رفت ہوئی۔ ایس آئی ایف سی کی پالیسیوں اور اقدامات کی بدولت غیر ملکی سرمایہ کاری کے مختلف شعبوں جیسے سماجی خدمات، ربڑ، سیمنٹ، تعمیرات اور گھریلو اشیا میں واضح اضافہ ہوا۔
سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا اندازہ اس چیز سے لگایا جا سکتا ہے کہ غیر ملکی کمپنیوں نے اپنے منافع کی واپسی میں 115 فیصد اضافہ کیا، جو سرمایہ کاری کے سازگار ماحول کا ثبوت ہے۔
ملک میں ماحول دوست پالیسیوں کی جانب اہم قدم اٹھاتے ہوئے پاکستان کا پہلا گرین سکوک جاری کیا گیا، جس کے تحت 30 ارب روپے ماحولیاتی منصوبوں کے لیے مختص کیے گئے۔ یہ اقدام پائیدار ترقی کی جانب حکومتی عزم کا مظہر ہے۔
علاوہ ازیں بین الاقوامی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے 1.4 ارب ڈالر کے پائیدار ترقیاتی فنڈز کی منظوری کا اعلان کیا، جس سے عالمی سطح پر پاکستان کی اقتصادی پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔
ایس آئی ایف سی کی قیادت میں اقتصادی اصلاحات، سرمایہ کاری کے فروغ اور ترقیاتی اقدامات نے نہ صرف موجودہ معاشی چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دی بلکہ ملک کو بحالی اور استحکام کی راہ پر گامزن بھی کیا۔
Post Views: 2ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: سرمایہ کاری کے ایس آئی ایف سی ترسیلات زر غیر ملکی
پڑھیں:
پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ، جام کمال خان
تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) وفاقی وزیرِ تجارت جام کمال خان نے پاکستان اور ایران کے درمیان ’’مشترکہ خوشحالی کے نئے باب‘‘ کے آغاز کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاک ایران بزنس فورم 2025 سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یہ فورم تہران میں پاکستان۔ایران مشترکہ اقتصادی کمیشن (JEC) کے 22ویں اجلاس کے موقع پر منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں ایرانی اور پاکستانی کاروباری رہنماؤں، حکام اور سفارت کاروں نے شرکت کی۔ منگل کوتہران سے جاری پریس ریلیز کے مطابق وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے فورم سے خطاب میں کہا کہ بزنس فورم کا اتنے بڑے پیمانے پر پہلی مرتبہ انعقاد اس امر کا مظہر ہے کہ دونوں ممالک کی قیادت اور عوام دوستی کو ٹھوس معاشی نتائج میں ڈھالنے کے لیے پرعزم ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے دوطرفہ تجارت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کے لیے متعدد اقدامات کا خاکہ پیش کیا، جن میں بینکنگ، لاجسٹکس، شپنگ، ایوی ایشن، فری زونز، ہائی اینڈ مینوفیکچرنگ، زراعت اور سرمایہ کاری کے فروغ پر 17 نئے پروٹوکولز پر مذاکرات، بارڈر مارکیٹس اور خصوصی اقتصادی زونز کو فعال بنانا ہے تاکہ سرحدی علاقوں میں روزگار اور کاروبار کے مواقع بڑھیں، حکومتِ پاکستان کے پانچ سالہ معاشی منصوبہ ’’اُڑان پاکستان‘‘ کے تحت توانائی، معدنیات، زراعت اور مینوفیکچرنگ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا فروغ، کسٹمز، ٹیرف اور ریگولیٹری رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے پاکستانی اور ایرانی ٹیموں کے درمیان قریبی تکنیکی تعاون شامل ہے ۔ جام کمال خان نے کہا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومتِ پاکستان نے ایران کے ساتھ تجارت اور روابط کو اعلیٰ ترین اسٹریٹجک ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا صنعتی شعبہ بہتر ہو رہا ہے، آئی ٹی اور سروسز میں ترقی ہو رہی ہے اور غیر ملکی سرمایہ کاری پاکستان کا رخ کر رہی ہے۔ وفاقی وزیر نے ایرانی کمپنیوں کو نومبر 2025 میں پاکستان میں ہونے والے ایگریکلچر ایکسپو میں شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ یہ موقع مینوفیکچرنگ ہبز دیکھنے اور نئی منڈیوں کو دریافت کرنے کے لیے ایک گیٹ وے ثابت ہوگا۔انہوں نے اعلان کیا کہ پاکستان جلد 23ویں مشترکہ اقتصادی کمیشن کا اجلاس پاکستان میں منعقد کرے گا تاکہ تہران میں طے پانے والے معاہدوں پر عملدرآمد یقینی بنایا جا سکے۔ فورم سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی وزیر فرزانہ صادق نے گزشتہ برسوں میں دوطرفہ تجارت میں قابلِ ذکر اضافے کو سراہا اور کہا کہ تجارت گزشتہ سال 3.1 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کی قیادت کی رہنمائی میں تجارتی ہدف 10 ارب ڈالر تک پہنچنے کے لیے پیش رفت جاری ہے۔ فرزانہ صادق نےدواسازی، سیرامکس اور دیگر شعبوں میں مشترکہ سرمایہ کاری کے منصوبوں پر دلچسپی ظاہر کی۔ فرزانہ صادق نے کہا کہ پاکستان۔ایران بزنس فورم دونوں ممالک کے لیے عملی پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے جس سے تعاون میں تیزی اور دونوں قوموں کے لیے ٹھوس نتائج حاصل ہوں گے۔ ایرانی وزیر نے پاکستان میں آنے والے حالیہ سیلاب کے نتیجے میں ہونے والے قیمتی جانی و مالی نقصان پر افسوس کا اظہار بھی کیا ۔ جام کمال نے ایران کی حکومت، ایرانی وزیر برائے سڑک و شہری ترقی فرزانہ صادق اور ایرانی ٹریڈ پروموشن آرگنائزیشن کا شاندار انتظامات اور میزبانی پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہماری اقتصادی شراکت داری کو بھی اتنا ہی گہرا اور پائیدار ہونا چاہیے جتنا کہ ہمارے مذہبی، ثقافتی اور تاریخی تعلقات ہیں جو صدیوں پر محیط ہیں۔فورم کے اختتام پر دونوں وزراء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاک۔ایران تاریخی تعلقات کو پائیدار اور جدید اقتصادی شراکت داری میں ڈھال کر علاقائی خوشحالی اور عالمی مسابقت کی راہ ہموار کریں گے۔