قائم مقام چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس ،بقایا جات کی وصولی کیلئے کمیٹی تشکیل
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
قائم مقام چیئرمین سی ڈی اے کی زیر صدارت اجلاس ،بقایا جات کی وصولی کیلئے کمیٹی تشکیل WhatsAppFacebookTwitter 0 19 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)چیئرمین سی ڈی اے، چیف کمشنر اسلام آباد اور ڈی جی سول ڈیفنس محمد علی رندھاوا کی ہدایت پر سی ڈی اے کے قائمقام چیرمین طلعت محمود کی زیر صدارت سی ڈی اے ہیڈکوارٹرز میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ممبر انوائرنمنٹ، ڈی جی ریکوری ، ڈی جی بلڈنگ کنڑول ،ڈی جی پلاننگ،ڈی جی ریسو رس،ہیڈ آف ٹریری،سی ڈی اے، سی ای او ،ایم سی آئی، ڈپٹی ڈی جی انفورسمنٹ اور ڈائریکٹر ڈی ایم اے نے شرکت کی۔ اجلاس میں فنانس ونگ سی ڈی اے نے سی ڈی اے کی فنانشل پوزیشن کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی۔
اجلاس میں بتایا گیا کہ ڈی جی ریکوری سی ڈی اے کی سربراہی میں ایک اعلی سطحی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس نے سی ڈی اے کے تمام بقایاجات کی وصولی کیلئے سی ڈی اے کے متعلقہ شعبوں کے ساتھ مل کر سی ڈی اے کے پراپرٹی چارجز، ڈویلپمنٹ چارجز، واٹر چارجز، سی ڈی اے کی نیلامی میں حاصل کردہ کمرشل اور ریزیڈینشل پلاٹس کی بقیہ اقساط کی ادائیگی، ٹرانسفر فیس اور دیگر چارجز کی وصولی کیلئے ایک جامع پلان آف ایکشن ترتیب دیا ہیجس پر قانون کے مطابق عملدرآمد کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے تاکہ سی ڈی اے کے تمام بقایا جات شہریوں سے بروقت وصول کرکے ان کو اسلام آباد شہر کی ترقی، خوشحالی اور خوبصورتی پر خرچ کیا جاسکے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ جن شہریوں کے ذمہ سی ڈی اے کے مختلف شعبوں کے واجبات بقایا ہیں ان کو فوری طور پر اپنے بقایاجات سی ڈی اے کو جمع کروانے کے لیے کہا گیا ہے بصورت دیگر سی ڈی اے کے تمام نادہندگان کی پراپرٹیز پر بھاری جرمانہ عائد کرنے کے ساتھ ساتھ انکی پراپرٹیز کی الاٹمنٹ بھی 30 جون، 2025 کے بعد منسوخ کردی جائیں گی جن کی قانون کے مطابق نیلامی بھی کی جاسکے گی۔
اس لیے سی ڈی اے نے عوام سے انکے بہترین مفاد میں کہا ہے کہ وہ سی ڈی اے کے تمام بقایاجات فوری طور پر 30 جون، 2025 سے پہلے سی ڈی اے کے ون ونڈو فسیلیٹشن سینٹر پر جمع کروائیں بصورت دیگر سی ڈی اے کے نادہندگان کے نام بزریعہ اشتہارات اخبارات میں مشتہر کیے جائیں گے جس سے ان کی ساکھ بھی متاثر ہو سکتی ہے جس کی زمہ داری سی ڈی اے پر عائد نہ ہو گئی۔ چیئرمین سی ڈی اے کی ہدایت پر سی ڈی اے ون ونڈو فسیلیٹشن سینٹر صبح 9 بجے سے رات 9 بجے تک کھلا رہے گا تاکہ اسلام آباد کے شہریوں کو اپنی واجب الادا اقساط اور سی ڈی اے کے بقایاجات کی ادائیگی با آسانی کر سکیں اس کے ساتھ ساتھ شہری 30 جون، 2025 کے بعد جرمانہ اور قانون کے مطابق کارروائی سے بچ سکیں گے۔ چیئرمین سی ڈی اے کی واضح ہدایت کے مطابق جو افراد یا ادارے اپنے واجبات ادا کرنے میں ڈیفالٹ کریں گے ان کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ واضح رہے چیئرمین سی ڈی اے، چیف کمشنر اسلام آباد، اور ڈی جی سول ڈیفنس محمد علی رندھاوا تمام معاملات کی ازخود نگرانی کررہے ہیں تاکہ شہری سی ڈی اے کے تمام بقاجات کی ادائیگی فوری طور پر یقینی بنا سکیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرپاکستان کو کھل کر غزہ اور ایران کیساتھ کھڑے ہوجانا چاہیے، فضل الرحمان پاکستان کو کھل کر غزہ اور ایران کیساتھ کھڑے ہوجانا چاہیے، فضل الرحمان پاکستان کا سفارتی سطح پر ایران کی مکمل حمایت کا اعلان نیا مالی سال،پی ایچ اے راولپنڈی کی جانب سے عوامی سہولت،شہر کی بیوٹیفیکیشن کے شاندار منصوبوں کا اعلان، ملکی تاریخ میں پہلی بار ٹول پلازوں کی عام نیلامی شروع بلاول نے مشکل وقت میں پاکستان کی دنیا میں نمائندگی کی: آصفہ بھٹو او آئی سی کا ہنگامی اجلاس 21جون کو طلب، اسرائیلی جارحیت ایجنڈے میں شاملCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چیئرمین سی ڈی اے کی کی وصولی کیلئے
پڑھیں:
سرکاری ملازمین کیلئے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری
ویب ڈیسک: وفاقی کابینہ کے بعد وزارت ہاوسنگ اینڈ ورکس نے سرکاری ملازمین کے رینٹل سیلنگ کا نیا ریٹ جاری کردیا۔
وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس نے نیا آفس میمورنڈم جاری کر دیا، کرایہ کی نئی حد اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، کراچی، کوئٹہ اور پشاور کے لیے مقرر کی گئی، نئے کرایہ کی حد فوری طور پر نافذ العمل ہو گئی۔
اسلام آباد میں گریڈ 1 تا 2 ملازمین کے لیے کرایہ کی حد 13 ہزار روپے مقرر، دیگر اسٹیشنز پر گریڈ 1 تا 2 ملازمین کے لیے حد 12 ہزار 193 روپے کی گئی۔
فضائی آلودگی کا وبال، گوجرانوالہ دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست
گریڈ 3 تا 6 کے لیے اسلام آباد میں 20 ہزار 313 روپے کرایہ مقرر، دیگر شہروں میں 17 ہزار 860 روپے کرایہ مقرر کی گئی۔
گریڈ 7 تا 10 کے لیے اسلام آباد میں کرایہ 30 ہزار 346 روپے جبکہ دیگر شہروں میں کرایہ 27ہزار162 روپے مقرر ہوئی، گریڈ 14 تا 16 کے لیے اسلام آباد میں کرایہ 57 ہزار 507 روپے تک مقرر اور دیگر شہروں میں کرایہ پچاس ہزار 198 روپے مقرر کی گئی۔
گریڈ 17 تا 18 کے لیے اسلام آباد میں کرایہ 76 ہزار 122 روپے مقرر، دیگر شہروں میں کرایا 66ہزار411 روپے مقرر اسی طرح گریڈ 20 کے لیے اسلام آباد میں کرایہ بڑھا کر 1 لاکھ 27 ہزار 95 روپے کر دیا گیا۔
انکم ٹیکس جمع کرانے کی آخری تاریخ، 59 لاکھ ٹیکس ریٹرنز جمع
دیگر شہروں میں کرایا 1 لاکھ 92 ہزار 296 روپے مقرر، گریڈ 22 افسران کے لیے اسلام آباد میں نیا کرایہ حد 1 لاکھ 82 ہزار 121 روپے، دیگر شہروں میں کرایہ 1لاکھ 65 ہزار076 روپے مقرر کی گئی۔
نوٹی فکیشن کے مطابق اضافہ تمام نئی الاٹمنٹز پر لاگو ہوگا، الاٹی اگر ذاتی وسائل سے مکان کرایہ پر لے تو کرایہ مالک کے مطالبے تک بڑھایا جا سکے گا۔