ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹس کی تقرری کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹس کی تقرری کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کا اجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔
چیف جسٹس یحیی آفریدی نے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس یکم جولائی کو طلب کرلیا۔
جوڈیشل کمیشن اجلاس میں سندھ، پشاور، بلوچستان اور اسلام آباد ہائیکورٹس میں مستقل چیف جسٹس کی تقرری پر غور ہوگا۔
یہ بھی پڑھیے: جوڈیشل کمیشن کا اہم اجلاس 19 جون کو طلب، نوٹیفکیشن جاری
ذرائع کے مطابق ہر ہائیکورٹ کے مستقل چیف جسٹس کے لیے 3 سینیئر ججز کے ناموں پر غور کیا جائے گا۔
جوڈیشل کمیشن کا اجلاس یکم جولائی دوپہر 2 بجے سپریم کورٹ کے کانفرنس روم میں شروع ہو گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ججز تقرری جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جوڈیشل کمیشن سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن کا اجلاس مستقل چیف جسٹس
پڑھیں:
پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کے فیصلے پر 39 اراکین کی حد تک عملدرآمد کی استدعا مسترد
پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کے فیصلے پر 39 اراکین کی حد تک عملدرآمد کی استدعا مسترد WhatsAppFacebookTwitter 0 17 June, 2025 سب نیوز
اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بنچ نے 39 اراکین اسمبلی کی حد تک پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے کی استدعا مسترد کردی۔
دوران سماعت جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ الیکشن کمیشن نے کیا 39 اراکین کو پی ٹی آئی کا ڈکلیئر کردیا ہے، وکیل فیصل صدیقی نے مؤقف اپنایا کہ ہمیں 39 اراکین کی حد تک تناسب طے کرکے نشستیں نہیں دی گئیں۔
ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ مجموعی نشستوں پر فارمولا طے کرکے نشستیں دیں گے، جسٹس حسن اظہر رضوی نے استفسار کیا کہ کیا اوروں کو دے دی ہیں؟ ڈی جی لاء الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ ابھی کسی کو نہیں دیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ 80 نشستوں کے تناسب سے تو 22 یا 23 مخصوص نشستیں بنتی ہیں۔
جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ جب 39 اراکین کو پی ٹی آئی کا ڈکلیئر کردیا گیا تو ان کے تناسب سے مخصوص نشستیں کیوں نہیں دیں؟
وکیل الیکشن کمیشن نے مؤقف اپنایا کہ پارلیمنٹ نے قانون بنایا جس میں کہا گیا کاغذات نامزدگی میں سیاسی وابستگی ظاہر کردی جائے تو تبدیلی نہیں ہو سکتی، قانون کا اطلاق ماضی سے کیا گیا، ہم نے اس معاملے پر ایک نظرثانی بھی دائر کر رکھی ہے، جو زیر التوا ہے۔
فیصل صدیقی نے استدلال کیا کہ اگر عدالتی فیصلے پر عمل درآمد نہیں ہوتا تو مجھے سپریم کورٹ کے مستقبل کی فکر ہے۔
بعدازاں سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بنچ نے 39 اراکین اسمبلی کی حد تک پی ٹی آئی کو نشستیں دینے کے فیصلے پر عمل درآمد کرانے کی استدعا مسترد کردی۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرمخصوص نشستیں نظرثانی کیس: ’یہاں تو پی ٹی آئی پر قبضہ سنی اتحاد کونسل کا ہے‘، جسٹسم امین الدین خان اسلام آباد: اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی کی طالبہ کا قاتل گرفتار وزیراعظم کی 2028 تک ریکوڈک کو ریلوے لائن نیٹ ورک سے منسلک کرنے کی ہدایت چوہدری عدنان قتل کیس: ن لیگی رہنما چوہدری تنویر ہائیکورٹ سے گرفتار محکمہ موسمیات نے کئی شہروں میں بارش کی پیشگوئی کردی اسرائیل کا پاسداران انقلاب کے ایک اور اعلیٰ کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ ایران۔اسرائیل جنگ پر جی 7 ممالک میں پھوٹ، ٹرمپ نے اجلاس ادھورا چھوڑ دیاCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم