ایران کے سپریم لیڈر کے قتل سے پنڈورا بکس کھل جائے گا، دمتری پیسکوف
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
برطانوی میڈیا کو انٹرویو کے دوران کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف کا کہنا تھا کہ ایران کے سپریم لیڈر کے قتل سے متعلق کسی بھی عمل کی سختی سے مخالفت کرینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا ہونا ایران کے اندر سے ردعمل کو جنم دیگا، یہ ایران میں انتہاء پسند جذبات کے ابھرنے کا باعث بنے گا۔ اسلام ٹائمز۔ کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ ایران کے سپریم لیڈر خامنہ ای کے قتل کی بات کرنے والے ذہن میں رکھیں کہ اس سے پنڈورا بکس کھل جائے گا۔ برطانوی میڈیا کو انٹرویو کے دوران دمتری پیسکوف نے کہا کہ اگر ایران کے سپریم لیڈر کو قتل کیا گیا تو انتہائی منفی ردعمل ہوگا۔ ایران کے سپریم لیڈر کے قتل سے متعلق کسی بھی عمل کی سختی سے مخالفت کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایسا ہونا ایران کے اندر سے ردعمل کو جنم دے گا، یہ ایران میں انتہا پسند جذبات کے ابھرنے کا باعث بنے گا۔ ترجمان کریملن نے یہ بھی کہا کہ ایران میں حکومت کی تبدیلی ناقابل تصور ہے، یہ بات ناقابل قبول ہونی چاہیئے، ایران میں حکومت کی تبدیلی پر بات کرنا بھی ہر کسی کے لیے ناقابل قبول ہونا چاہیئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایران کے سپریم لیڈر دمتری پیسکوف ایران میں کے قتل کہا کہ
پڑھیں:
اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں عوامی مسائل کا علم ہونا چاہیے. جسٹس حسن اظہر رضوی
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )سپریم کورٹ کے جج جسٹس حسن اظہر رضوی نے سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت کے دوران ریمارکس دئیے ہیں کہ اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں، انہیں پتا ہونا چاہیے کہ عوامی مسائل کیا ہیں سپریم کورٹ میں سپر ٹیکس سے متعلق درخواستوں پر سماعت ہوئی، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں پانچ رکنی آئینی بینچ نے کیس کی سماعت کی.(جاری ہے)
ٹیکس پیئر کے وکیل خالد جاوید نے دلائل کا آغاز کیا، جسٹس جمال خان مندوخیل نے استفسار کیا کہ پارلیمنٹ میں بل لانے کا طریقہ کار کیا ہے وکیل ٹیکس پیئر نے موقف اپنایا کہ پالیسی میکنگ اور ٹیکس کلیکٹر دو مختلف چیزیں ہیں، ٹیکس کلیکٹر ایف بی آر میں سے ہوتے ہیں جو ٹیکس اکھٹا کرتے ہیں، پالیسی میکنگ پارلیمنٹ کا کام ہے، اگر میں پالیسی میکر ہوں تو میں ماہرین سے پوچھوں گا کہ کیا عوام کو اس کا فائدہ ہے یا نقصان. جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ اراکین پارلیمنٹ عوام کے ووٹ سے آتے ہیں انہیں پتا ہونا چاہیے عوامی مسائل کیا ہیں، کیا آج تک کسی پارلیمنٹرین نے عوامی مسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے تجاویز دی ہیں، جس کمیٹی کی آپ بات کر رہے ہیں اس میں بحث بھی ہوتی ہے یا جو بل آئے اسے پاس کر دیا جاتا ہے . وکیلخالد جاوید نے موقف اپنایا کہ قومی اسمبلی میں آج تک کسی ٹیکس ایکسپرٹ کو بلا کر ٹیکس کے بعد نفع نقصان پر بحث نہیں ہوئی، وزیر خزانہ نے کہا کہ وہ سپر ٹیکس کے حامی ہیں، قومی اسمبلی میں ایسی بحث نہیں ہو سکتی جو ایک کمیٹی میں ہوتی ہے. جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ یہی سوال ہم نے ایف بی آر کے وکلا سے پوچھا تھا، ایف بی آر کے وکلا نے جواب دیا تھا مختلف چیمبرز آف کامرس سے ماہرین کو بلایا جاتا ہے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ مختلف کمیٹیاں ہیں، لیکن کمیٹیوں کے کیا نتائج ہوتے ہیں یہ آج تک نہیں بتایا جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دئیے کہ اصول تو یہ ہے کہ ٹیکس نافذ کرنے سے پہلے ماہرین کی رائے ہونی چاہیے، جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ یہ بات بھی سامنے ہونی چاہیے کہ اگر 10 فیصد ٹیکس لگ رہا ہے تو کتنے لوگ متاثر ہوں گے سپر ٹیکس سے متعلق کیس کی سماعت جمعہ کے روز ساڑھے نو بجے تک ملتوی کر دی گئی.