ترجمان نے ایران پر حملے کیلئے ٹرمپ کیجانب سے کانگریس سے منظوری لینے کے سوال کا جواب نہیں دیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ ہمیشہ سفارتی حل میں دلچسپی رکھتے ہیں، اگر سفارتکاری کا امکان ہو تو صدر ہمیشہ اسے ترجیح دینگے۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ایران دو ہفتوں میں جوہری ہتھیار بنا سکتا ہے، اس کو صرف سپریم لیڈر کی منظوری چاہیئے۔ وائٹ ہاؤس ترجمان نے بتایا کہ ایران کے پاس جوہری ہتھیار بنانے کیلئے سارے وسائل موجود ہیں اور وہ دو ہفتوں میں جوہری ہتھیار بنا لے گا۔ ترجمان وائٹ ہاؤس نے ایران پر حملے کے لیے ٹرمپ کی جانب سے کانگریس سے منظوری لینے کے سوال کا جواب نہیں دیا گیا۔ ترجمان نے کہا کہ صدر ٹرمپ ہمیشہ سفارتی حل میں دلچسپی رکھتے ہیں، اگر سفارت کاری کا امکان ہو تو صدر ہمیشہ اسے ترجیح دیں گے۔ ترجمان وائٹ ہاؤس کا مزید کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ طاقت کے استعمال سے بھی نہیں گھبرائیں گے۔ دوسری جانب صدر ٹرمپ کو آج اسرائیلی آپریشن پر بریفنگ بھی دی گئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جوہری ہتھیار ترجمان وائٹ

پڑھیں:

سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے رہائشی علاقے اور جوہری تنصیبات پر تازہ اسرائیلی حملے

مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پس منظر میں، اسرائیلی وزیر دفاع کی جانب سے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کو ہدف بنانے کی کھلی دھمکی کے بعد اسرائیل نے خامنہ ای کے رہائشی علاقے اور متعدد جوہری اہداف بھی نشانہ بنائے ہیں۔

ایرانی ذرائع کے مطابق تل ابیب نے تہران کے ’لاویزان‘ علاقے میں جو اعلیٰ عہدے داروں اور خامنہ ای کے قریبی حلقے کا رہائشی علاقہ سمجھا جاتا ہے، نئی فضائی کارروائی کی، جس سے وہاں آگ اور دھواں اٹھتا رپورٹ کیا گیا ہے۔

ایک اور حملے میں اسرائیل نے بڑے پیمانے پر نطنز، اراک، اسفہان اور خورم آباد سمیت جوہری مراکز پر حملے کیے۔ خاص طور پر ارا ک ہیوی واٹر ریئیکٹر کے گنبد پر حملہ ہوا، جہاں ایک بڑا گڑھا بن گیا۔ اقوام متحدہ کے IAEA کے مطابق وہاں ہلکی نوعیت کا جوہری مواد موجود تھا مگر ریکٹر کا ایندھن موجود نہیں تھا۔

مزید پڑھیں: ایران کے تازہ و کاری ترین حملے پر اسرائیل بلبلا اٹھا، آیت اللہ خامنہ ای کو شہید کرنے کی دھمکی

ادھر امریکی روزنامہ نیویارک ٹائمز نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوجی دباؤ میں اضافہ جاری رہا، تو یہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے کی راہ پر مجبور کر سکتا ہے۔ جوہری تنصیبات پر مسلسل حملوں کے پیش نظر یہ خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔

ایران کے سابق وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران خود نہایت محتاط انداز میں فیصلہ کرے گا کہ یہ جنگ کب اور کیسے ختم ہوگی، اور بیرونی طاقتوں کو اس میں مداخلت کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیلی وزیر دفاع تل ابیب تہران سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای مشرق وسطیٰ

متعلقہ مضامین

  • سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے رہائشی علاقے اور جوہری تنصیبات پر تازہ اسرائیلی حملے
  • ٹرمپ دو ہفتوں میں ایران کے خلاف امریکی کارروائی سے متعلق فیصلہ کریں گے، وائٹ ہاؤس
  • ایران پر حملہ، صدر ٹرمپ دو ہفتوں کے اندر فیصلہ کریں گے: ترجمان وہائٹ ہاؤس
  • ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ دو ہفتوں میں ایران سے مذاکرات پر فیصلہ کریں گے، ترجمان وائٹ ہاؤس
  • ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری سے متعلق خبروں کو مسترد کردیا
  • ایرانی جوہری مراکز کو تباہ کرنے میں اسرائیل کی فوجی مدد؛ ٹرمپ کا بیان سامنے آگیا
  • ٹرمپ اور اسرائیلی قیادت کی دھمکیوں کے بعد ایرانی سپریم لیڈر کا سخت ردعمل
  • امریکا ایران کا جوہری پروگرام تباہ کر سکتا ہے: جرمن چانسلر
  • ہم صیہونیوں پر کوئی رحم نہیں کریں گے: ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای