اپنے ایک ٹویٹ میں اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ مسٹر گروسی! آپ نے IAEA کو اس ناجائز اور جارحانہ جنگ میں ایک فریق بنا دیا۔ اسلام ٹائمز۔ حالیہ ایران-اسرائیل جنگ کے تناظر میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل "رافائل گروسی" نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ دونوں فریقین سفارت کاری کا راستہ اختیار کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ امریکہ، ایران کے علاقے "فردو" میں ایٹمی تنصیبات پر بنکر بسٹر بم نہیں گرائے گا۔ واضح رہے کہ رافائل گروسی کے اس بیان سے قبل میڈیا نے امریکہ کی جانب سے فردو جوہری تنصیبات کے خلاف بنکر بسٹر بم کے ممکنہ استعمال کی خبر دی تھی۔ تاہم حالیہ صیہونی دراندازی کے بعد ایران کی حفاظتی حکمت عملی نے واشنگٹن کو اپنے ان بموں کی کامیابی کے بارے میں شکوک و شبہات میں مبتلا کر دیا ہے۔

دوسری جانب رافائل گروسی کے منافقانہ طرز عمل پر ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان "اسماعیل بقائی" نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں کہا کہ مسٹر گروسی! آپ نے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے نظام سے غداری کی ہے۔ آپ نے IAEA کو اس ناجائز اور جارحانہ جنگ میں ایک فریق بنا دیا۔ قابل غور بات یہ ہے کہ ایرانی حکام بارہا اس بات پر زور دے چکے ہیں کہ اسرائیل کے ساتھ جاری اس جنگ میں امریکی مداخلت کا شدید جواب دیا جائے گا۔ واشنگٹن کو اس جنگ میں شامل ہونے کی صورت میں ناقابل تلافی نقصان پہنچایا جائے گا۔ یاد رہے کہ صیہونی رژیم نے تہران پر جارحیت کے آغاز سے ہی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایرانی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ گزشتہ روز بھی اسرائیل نے "اراک" میں واقع جوہری تنصیب کو شانہ بنایا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: رافائل گروسی

پڑھیں:

ایرانی صدر کی لاہور آمد، پاکستان کے راستے چین سے تجارت کی خواہش

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان ہفتے کو دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچ چکے ہیں۔ پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق یہ ان کا بطور ایرانی صدر پاکستان کا پہلا سرکاری دورہ ہے، جس کا مقصد دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانا ہے۔

ایران کے صدر مسعود پزشکیان اپنے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ لاہور پہنچے تو ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔ وفد میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور دیگر سینئر وزرا شامل ہیں۔ لاہور ایئرپورٹ پر مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف اور سینئر نائب صدر مریم نواز نے معزز مہمانوں کا استقبال کیا۔ بعد ازاں ایرانی وفد کو خصوصی سکیورٹی میں قیام گاہ منتقل کیا گیا۔

صدر مسعود پزشکیان لاہور آمد کے بعد مزار اقبال پر حاضری دیں گے۔ جس کے بعد وہ آج شام وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچیں گے جہاں وزیراعظم شہباز شریف ان کا خیرمقدم کریں گے۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تبادلہ خیال متوقع ہے۔

شام میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کے درمیان اہم ملاقات ہوگی۔ ایرانی صدر کل اسلام آباد میں دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کریں گے، جن میں دو طرفہ تعلقات، تجارتی تعاون، بارڈر سیکیورٹی اور علاقائی صورت حال پر بات چیت کا امکان ہے۔

روانگی سے قبل ایرانی صدر نے تہران میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’ہم پاک ایران تجارت کا حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانا چاہتے ہیں، پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی تعلقات بہترین ہیں۔ ہم شاہراہِ ریشم کے ذریعے پاکستان اور چین سے منسلک ہو سکتے ہیں، اور یہ سڑک ایران کے راستے یورپ تک جا سکتی ہے۔‘

یاد رہے کہ پاکستان اور ایران نے حالیہ برسوں میں تجارت، توانائی اور سیکیورٹی کے شعبوں میں کئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں، تاہم دونوں ممالک کے درمیان سرحدی کشیدگی بھی بعض اوقات تناؤ کا باعث بنتی رہی ہے۔ جنوری 2024 میں دونوں ممالک نے ایک دوسرے کی سرزمین پر ”شدت پسندوں“ کے خلاف فضائی کارروائیاں کی تھیں، جس کے بعد دونوں جانب سے فوری طور پر سفارتی اقدامات کے ذریعے کشیدگی کم کرنے کی کوششیں کی گئیں۔

اپریل 2024 میں ایران کے سابق صدر ابراہیم رئیسی نے پاکستان کا تین روزہ دورہ کیا تھا، جس میں تجارت، صحت، ثقافت، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور عدالتی شعبوں میں تعاون کے معاہدے طے پائے تھے۔

رواں برس ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے ایک بار پھر پاکستان کا دورہ کیا، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں بہتری آئی۔ خاص طور پر جون میں ایران اسرائیل تنازع کے دوران پاکستان کی جانب سے ایران کی حمایت نے دونوں ملکوں کے درمیان قربت میں اضافہ کیا۔

پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق ایرانی صدر کا یہ دورہ پاک ایران برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت دے گا اور خطے میں استحکام کے لیے دونوں ممالک کی مشترکہ کوششوں کو مضبوط بنائے گا۔

Post Views: 8

متعلقہ مضامین

  • شیل کی جگہ کچھ دنوں میں کس کمپنی کے سروس اسٹیشنز نظر آئیں گے؟
  • ایرانی صدر کا دورہ پاکستان کے لیے کتنا سودمند ثابت ہوا؟
  • پاک بھارت جنگ میں کامیابی اور بہترین سفارتکاری سے پاکستان کی عالمی ساکھ بہتر!!
  • پاک ایران تعلقات کا نیا باب اور قومی یکجہتی
  • پاکستان کی ایران کے پُرامن ایٹمی پروگرام کی حمایت
  • اقلیتوں کا قومی دن، نادرا کیجانب سے خصوصی رجسٹریشن مہم کا اعلان
  • سلامتی کونسل: یوکرین میں فوری جنگ بندی کے لیے سفارتکاری پر زور
  • ایرانی صدر کی لاہور آمد، پاکستان کے راستے چین سے تجارت کی خواہش
  • وجائنل اسپیکیولم کا نیا ڈیزائن، خواتین کے لیے درد اور خوف میں کمی کی امید
  • ہم روس کیساتھ ایٹمی لڑائی کیلئے تیار ہیں، ڈونلڈٹرمپ