آبنائےہرمزبندہونے کی صورت میں تیل کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
ایران(نیوز ڈیسک) ایران اور اسرائیل کی جاری کشیدگی میں امریکی مداخلت پر ایران نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی دی ہے۔ جس کے نتیجہ میں عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہونے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اگر اسٹریٹ آف ہرمز کی بندش ہوتی ہے تو برینٹ خام تیل کی قیمت عارضی طور پر 90 ڈالر فی بیرل تک جا سکتی ہے، تاہم ان کا ماننا ہے کہ یہ تعطل زیادہ دیر برقرار نہیں رہے گا۔
یہ آبی گزرگاہ دنیا کی تقریباً 20 فیصد تیل کی تجارت کے لیے انتہائی اہم سمجھی جاتی ہے، اور کسی بھی رکاوٹ کی صورت میں اسے دوبارہ کھولنے کی عالمی سطح پر فوری کوششیں متوقع ہیں۔
بلومبرگ کے مطابق اگر یہ راستہ مکمل طور پر بند ہو جاتا ہے تو روزانہ تقریباً 30 لاکھ بیرل تیل کی فراہمی میں کئی مہینوں تک خلل آ سکتا ہے۔ تاہم، ایرانی تیل کی برآمدات میں کمی اور چین کی طلب میں سستی اس قیمت میں اضافے کو محدود کر سکتی ہے۔
فی الحال برینٹ خام تیل کی قیمت تقریباً 77 ڈالر فی بیرل ہے۔
اٹک جیل میں افسران کی موجودگی میں قیدی پر بدترین تشدد، سپرنٹنڈنٹ جیل عہدے سے فارغ
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: تیل کی
پڑھیں:
پاک ایران باہمی تجارتی حجم 10 ارب ڈالر تک بڑھانے کے عزم کا اعادہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ پاکستان اورایران نے دوطرفہ تجارت کو10ارب ڈالرسالانہ کرنے کے عزم کااعادہ کرتے ہوئے تجارت اور سرمایہ کاری کے شعبے میں ٹیرف اور غیر ٹیرف رکاوٹوں کے خاتمے، بارڈر مارکیٹس کو فعال کرنے اور باقاعدہ کاروباری اجلاسوں کے فروغ پر زوردیا ہے، دونوں ممالک نے توانائی اور بنیادی ڈھانچہ کے شعبے میں بجلی کے تبادلے کو بڑھانے، گوادر کے لئے 220 کے وی ٹرانسمیشن لائن کی تعمیر دوبارہ شروع کرنے اور قابلِ تجدید توانائی منصوبوں کی تلاش پربھی اتفاق کیاہے۔
وزارت اقتصادی امورکی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان اور ایران کے مشترکہ اقتصادی کمیشن کا 22واں اجلاس 15 تا 16 ستمبر اسلامی جمہوریہ ایران کے دارالحکومت تہران میں کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ اجلاس دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی، تجارتی اور ثقافتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی جانب اہم قدم ثابت ہوا جس نے باہمی خوشحالی اور دوطرفہ تعاون کے فروغ کے عزم کو اجاگر کیا۔
پاکستانی وفد کی قیادت وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان جبکہ ایرانی وفد کی سربراہی وزیر برائے سڑکیں و شہری ترقی فرزانہ صادق نے کی۔ اجلاس میں دوطرفہ تعلقات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور مستقبل کے تعاون کے لئے جامع فریم ورک پر اتفاق کیا گیا۔ اس موقع پر دونوں وزرا نے اپنی اپنی حکومتوں کی جانب سے پروٹوکولز پر دستخط کئے۔
دونوں ممالک کے درمیان زراعت اور ماحول کے میدان میں ویٹرنری صحت، کیڑوں پر قابو پانے، زرعی بیج و آلات میں تعاون کے معاہدوں پر عملدرآمد، ریت و گرد کے طوفانوں اور مینگرووز کے تحفظ جیسے ماحولیاتی چیلنجز کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر بھی اتفاق کیا گیا اور ٹرانسپورٹ اور رابطہ کاری کے شعبے میں سڑک، ریل، فضائی اور بحری روابط کو مزید بہتر بنانے پر زور دیا گیا۔ اس میں ریلوے کارگو کی مقدار بڑھانے، فضائی نیوی گیشن خدمات کو بہتر بنانے اور زائرین کے لیے بحری جہازوں کے ذریعے سفر کی سہولت پر غور شامل ہے۔