آزاد ارکان سنی اتحاد کونسل میں شامل ہوکر پارٹی میں شمولیت کا آئینی حق استعمال کرچکے تھے: جسٹس جمال مندوخیل
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
سپریم کورٹ کے جسٹس جمال مندوخیل نے کہا ہے کہ آزاد ارکان سنی اتحاد کونسل میں شامل ہو کر پارٹی میں شمولیت کا آئینی حق استعمال کر چکے تھے۔
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ میں مخصوص نشستوں سے متعلق نظرثانی کیس کی سماعت ہوئی۔
جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ آئین نے 3 دن میں سیاسی جماعت میں شمولیت کا اختیار دیا ہے، کیا اکثریتی فیصلے میں آئین کی خلاف ورزی ہوئی ہے؟
عدالت میں سلمان اکرم راجا نے کہا کہ 11 ججز نے اکثریتی فیصلے میں ارکان کی سنی اتحاد کونسل میں شمولیت کو کالعدم قرار دے دیا ہے، سپریم کورٹ کے 11 ججوں نے تسلیم کیا کہ نشستیں پی ٹی آئی کو ملنی چاہئیں، فرق صرف تعداد کا ہے۔
اسلام آباد عدالت عظمیٰ کے آئینی بینچ نے اکثریتی.
سماعت کے دوران جسٹس مسرت ہلالی نے سوال کیا کہ ووٹ کا حق پیدائشی ہوتا ہے یا 18 سال کی عمر میں ملتا ہے؟
اس پر سلمان اکرم راجا نے کہا کہ ووٹ شہری کا پیدائشی بنیادی حق ہے جس کے استعمال کے لیے 18 سال کی حد مقرر ہے۔
کیس کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی ہے۔
ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: میں شمولیت نے کہا
پڑھیں:
سپریم کورٹ بار: نو منتخب اور رخصت ہونے والی کابینہ کی چیف جسٹس پاکستان سے ملاقات
سپریم کورٹ بار کی نو منتخب اور رخصت ہونے والی کابینہ نے چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی سے ملاقات کی۔
چیف جسٹس نے نو منتخب کابینہ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ بینچ اور بار ایک دوسرے کے لازم و ملزوم ہیں اور انصاف کی فراہمی میں دونوں کا کلیدی کردار ہے۔
یہ بھی پڑھیے: چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا ایک سال مکمل، سپریم کورٹ میں کیا کچھ بدلا؟
چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے وفد کو عدالتی اصلاحات سے بھی آگاہ کیا اور بتایا کہ عوام کی سہولت کے لیے ’ون ونڈو آپریشن‘ کے تحت سہولت مراکز قائم کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقدمات کی سماعتیں سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر موجود پالیسی کے مطابق ہی مقرر کی جارہی ہیں تاکہ شفافیت اور مساوات کو یقینی بنایا جاسکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چیف جسٹس سپریم کورٹ