مہاجر ہونا کوئی جرم نہیں یہ ایک کربناک مجبوری ہے، مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
مہاجر ہونا کوئی جرم نہیں یہ ایک کربناک مجبوری ہے، مریم نواز WhatsAppFacebookTwitter 0 20 June, 2025  سب نیوز 
لاہور (آئی پی ایس )وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ مہاجر ہونا کوئی جرم نہیں یہ ایک کربناک مجبوری ہے۔مریم نواز نے پناہ گزین افراد کے عالمی دن پر اپنے پیغام میں کہا کہ کوئی شوق سے پناہ گزین نہیں بنتا، زندگی بچانے کے لئے اپنا آنگن، اپنی مٹی اور اپنی چھت چھوڑنا پڑتی ہے، جنگیں ختم ہو جاتی ہیں مگر مہاجرین کی بے گھری نسلوں تک رہ جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین و شام کے دربدر مہاجرین انسانیت کے لیے ایک کڑا امتحان ہیں، دنیا کو ادراک ہونا چاہیے کہ پناہ مانگنے والا کمزور نہیں مظلوم ہوتا ہے۔وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ پاکستان نے محدود وسائل کے باوجود فراخ دلی سے لاکھوں مہاجرین کی میزبانی کی ہے، پاکستان ہمیشہ مظلوموں کی آواز بنا ہے، مہاجرین کی فلاح کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے، دعا ہے کہ دنیا میں امن قائم ہو، ظلم کا خاتمہ ہو اور ہر انسان کو سکون نصیب ہو۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرصدرڈونلڈ ٹرمپ آئندہ 2ہفتوں میں ایران کے حوالے سے فیصلہ کریں گے،ترجمان وائٹ ہاوس صدرڈونلڈ ٹرمپ آئندہ 2ہفتوں میں ایران کے حوالے سے فیصلہ کریں گے،ترجمان وائٹ ہاوس مخصوص نشستیں، کیا سپریم کورٹ کو بے پناہ اختیارات حاصل ہیں؟ کوئی حد تو ہونی چاہیے،آئینی بنچ وزیراعظم شہباز شریف نے بجٹ پر تحفظات دور کرنے کیلئے کمیٹی قائم کردی خیبر پختونخوا حکومت گرانے کی منظم سازش کی جارہی ہے، علی امین گنڈاپور ملک میں ہفتہ وار بنیادوں پر مہنگائی کا پارہ صفر اعشاریہ 27فیصد بڑھ گیا چیف جسٹس جسٹس یحییٰ آفریدی سے سعودی سفیر نواف المالکی کی ملاقاتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مریم نواز
پڑھیں:
الیکشن ٹریبونل نے مریم نواز کی کامیابی کیخلاف انتخابی عذر داری مسترد کر دی
لاہور (خبر نگار) لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کامیابی کیخلاف انتخابی عذرداری مسترد کر دی۔ الیکشن ٹربیونل کے سربراہ زاہد محمود نے پی پی 159 سے پی ٹی آئی کے مہر شرافت کی انتخابی عذرداری پر فیصلہ سنایا۔ ٹربیونل نے قرار دیا انتخابی عذرداری میں الیکشن ایکٹ 2017ء کے رول 144 کو پورا نہیں کیا۔ انتخابی عذرداری کے ہر صفحے پر دستخط موجود نہیں ہیں۔ بیان حلفی میں اوتھ کمشنرکی تصدیق والے صفحے پر نام اور والد کا نام موجود نہیں، اس لئے انتخابی عذرداری کو باقاعدہ ٹرائل کے لیے پیش نہیں کیا جا سکتا۔