مہاجر ہونا کوئی جرم نہیں، اپنی مٹی چھوڑنا بہت کرب ناک مجبوری ہے، مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ مہاجر ہونا کوئی جرم نہیں، اپنی مٹی چھوڑنا بہت کرب ناک مجبوری ہے۔
پناہ گزیں افراد کے عالمی دن (ورلڈ رفیوجی ڈے) کے موقع پر اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ کوئی شوق سے پناہ گزیں نہیں بنتا، زندگی بچانے کے لیے اپنا آنگن، اپنی مٹی، اپنی چھت چھوڑنا پڑتا ہے ۔ مہاجر ہونا کوئی جرم نہیں یہ ایک کرب ناک مجبوری ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگیں ختم ہو جاتی ہیں مگر مہاجرین کی بے گھری نسلوں تک رہ جاتی ہے۔ فلسطین و شام کے دربدر مہاجرین انسانیت کے لیے ایک کڑا امتحان ہیں۔ دنیا کو ادراک ہونا چاہیے کہ پناہ مانگنے والا کمزور نہیں ، مظلوم ہوتا ہے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ پاکستان نے محدود وسائل کے باوجود فراخ دلی سے لاکھوں مہاجرین کی با عزت طریقے سے میزبانی کی ہے۔ پاکستان ہمیشہ مظلوموں کی آواز بنا ہے ،مہاجرین کی فلاح کے لیے آواز بلند کرتے رہیں گے۔
وزیراعلیٰ پنجاب کا اپنے پیغام میں مزید کہنا تھا کہ دعا ہے کہ دنیا میں امن قائم ہو، ظلم کا خاتمہ ہو اور ہر انسان کو سکون نصیب ہو۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: مریم نواز
پڑھیں:
پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز
— اسکرین گریبوزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پُل ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، ماحولیات، کلین انرجی اور دیگر منصوبوں پر گفتگو ہوئی۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ سیلاب کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات، توانائی اور دیگر شعبوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔ 2024 میں پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 3.6 ارب ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ پنجاب جرمنی کی رینیو ایبل انرجی سمیت مختلف شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے، تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہا ہے، 10 ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ثقافتی تعاون مؤثر سفارت کاری ہے، جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت کے منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں۔
وزیراعلیٰ نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کے تحت تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی، جبکہ نوجوانوں کی روزگاری صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمن ماڈل اپنانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔