لاہور:

پنجاب میں ماحولیاتی بہتری اور جنگلات کے فروغ کے لیے "پنجاب گرین پروگرام" کے تحت بڑے پیمانے پر شجرکاری اور ماحولیاتی منصوبوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ترجمان محکمہ جنگلات کے مطابق چیف منسٹر پلانٹ فار پاکستان انیشی ایٹو کے تحت 50 ہزار 869 ایکڑ رقبے پر 4 کروڑ 20 لاکھ درخت لگانے کا جامع منصوبہ ترتیب دیا گیا ہے۔

سی ایم ایگروفاریسٹری انیشی ایٹو کے تحت 3,790 ایکڑ فارسٹ ویسٹ لینڈ پر 13 لاکھ 75 ہزار درختوں کی شجرکاری جاری ہے۔ گرین پاکستان پروگرام کا دائرہ بھی وسیع کیا جا چکا ہے، جس کے تحت 2 لاکھ 51 ہزار ایکڑز پر 46 کروڑ 64 لاکھ سے زائد درخت لگائے جا رہے ہیں۔

نہری رقبوں پر 10 ہزار 223 ایونیو میل کے ساتھ 50 لاکھ درخت قطاروں میں لگائے جا رہے ہیں۔ لال سوہانرا نیشنل پارک اور سالٹ رینج میں ماحولیاتی سیاحت کے فروغ کے لیے عالمی معیار کی سہولیات جیسے وائرلیس نیٹ ورک، ڈیجیٹل کیمرے، GPS ڈیوائسز اور CCTV کیمرے مہیا کیے جا رہے ہیں۔

ماحول دوست LEED سرٹیفائیڈ کثیر المنزلہ عمارت کی تعمیر بھی شروع ہو چکی ہے، جس میں جدید سہولیات سے آراستہ دفاتر اور رہائش گاہیں شامل ہیں۔ مری اور کہوٹہ کے پہاڑی علاقوں میں آفات سے بچاؤ کے لیے "شیلڈنگ سمٹس پروگرام" کے تحت 600 فائر واچرز کی بھرتی، فائر وہیکلز اور واچ ٹاورز کی فراہمی کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔

فارسٹ ٹریکس کی بحالی، چشموں کے پانی کے لیے ٹینکوں کی تعمیر اور جدید ٹیکنالوجی جیسے GIS، ڈرون، سیٹلائٹ اور LIDAR کے استعمال سے آگ اور تجاوزات کی فوری نشاندہی ممکن ہو گئی ہے۔ محکمہ جنگلات میں ڈیجیٹل کمیونیکیشن سیل اور جدید مانیٹرنگ و ایویلیوایشن ونگ بھی قائم کر دیا گیا ہے۔

پنجاب میں درختوں کی ڈیجیٹل نمبر شماری اور GIS پر مبنی سروے کا آغاز ہو چکا ہے، جب کہ شجرکاری اور جنگلاتی کارروائیوں کو تیز کرنے کے لیے جدید مشینری بھی خریدی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، صوبہ بھر میں 24 گھنٹے مانیٹرنگ کے لیے 104 فارسٹ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز قائم کیے گئے ہیں، جس سے جنگلات کے تحفظ کی صلاحیت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے لیے کے تحت

پڑھیں:

پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز

— اسکرین گریب

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں۔ پارلیمانی تعاون عوامی اعتماد اور باہمی تفہیم کا پُل ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات، پارلیمانی تعاون، ماحولیات، کلین انرجی اور دیگر منصوبوں پر گفتگو ہوئی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ سیلاب کے دوران اظہار ہمدردی و یکجہتی پاک جرمن دیرینہ دوستی کی عکاسی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ جرمن تعاون نے پنجاب میں ماحولیات، توانائی اور دیگر شعبوں کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا۔ 2024 میں پاکستان اور جرمنی کے درمیان تجارت 3.6 ارب ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ پنجاب جرمنی کی رینیو ایبل انرجی سمیت مختلف شعبوں میں مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کرتا ہے، تعلیم حکومت پنجاب کے اصلاحاتی ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب نصاب کی جدت، ڈیجیٹل لرننگ اور عالمی تحقیقی روابط کے فروغ پر کام کر رہا ہے، 10 ہزار سے زائد پاکستانی طلبہ جرمن جامعات میں زیرِ تعلیم ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ثقافتی تعاون مؤثر سفارت کاری ہے، جرمن اداروں کے ساتھ مشترکہ فن و ثقافت کے منصوبوں کا خیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان اور جرمنی امن، ترقی اور انسانی وقار کی مشترکہ اقدار کے حامل ہیں۔

وزیراعلیٰ نے فریڈرک ایبرٹ فاؤنڈیشن کے تحت تربیتی ورکشاپس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی، جبکہ نوجوانوں کی روزگاری صلاحیت میں اضافے کے لیے جرمن ماڈل اپنانے کی خواہش کا اظہار بھی کیا۔

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کامیابی کے خلاف انتخابی عذرداری مسترد
  • الیکشن ٹریبونل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی کامیابی کیخلاف انتخابی عذرداری مسترد کردی
  • لاہور کے الیکشن ٹربیونل نے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا الیکشن درست قرار دے دیا
  • گوگل نے پنجاب حکومت کو بڑی پیشکش کردی
  • گڈ گورننس ن لیگ کا ایجنڈا، جرائم کی شرح میں نمایاں کمی آ چکی: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز
  • مریم نواز سے ساہیوال ڈویژن کے ارکان اسمبلی کی ملاقات، ترقیاتی کاموں پر اظہار اطمینان
  • پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز
  • نئے پراپرٹی آرڈیننس سے قبضہ مافیا کا مستقل راستہ روک دیا: عظمیٰ بخاری
  • وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات
  • وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال