خیبر پختونخوا: ناران میں گلیشیئر گرنے سے 3 سیاح جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے سیاحتی علاقے ناران گلیشیئر گرنے کے نتیجے میں لاہور سے تعلق رکھنے والے 3 سیاح جاں بحق ہو گئے۔
یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی بحران: 2025 گلیشیئرز کے تحفظ کا سال قرار
ریسکیو 1122 کے ترجمان کے مطابق ناران کے علاقے کے سیاحتی مقام سوہنی آبشار کے قریب جمعے کی صبح گلیشیئر گرنے کی اطلاع موصول ہوتے ہی ریسکیو 1122 ناران اسٹیشن سے میڈیکل ٹیم فوری طور پر جائے وقوعہ پر روانہ ہوئی جہاں تین افراد نیچے دب کر جان کی بازی ہارچکے تھے۔
مرحومین کی شناخت طاہر (35 سال)، ابو بکر (13 سال) اور طیب (22 سال) کے طور پر ہوئی ہے جو کہ سیاحت کی غرض سے لاہور سے ناران آئے تھے۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان نے عوام بالخصوص سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ غیر محفوظ، برفانی یا غیر مستحکم علاقوں میں جانے سے گریز کریں اور حفاظتی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اپنی جان کی حفاظت کو یقینی بنائیں۔
مزید پڑھیے: صدیوں پرانی سیمابی آلودگی آرکٹک کی جنگلی حیات کے لیے خطرہ بن گئی
ترجمان کا کہنا ہے ایسے علاقوں میں سیاحت کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کرنا نہایت ضروری ہے تاکہ قیمتی انسانی جانوں کا تحفظ ممکن بنایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں موجود دیگر سیاحوں کو بھی محتاط رہنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے جبکہ گلیشیئر کی نگرانی اور ممکنہ خطرات کے پیشِ نظر مقامی انتظامیہ کو بھی الرٹ کر دیا گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
خیبرپختونخوا ریکسیو 1122 گلیشیئر حادثہ ناران ناران حادثہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خیبرپختونخوا ریکسیو 1122 گلیشیئر حادثہ
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے لیے 36 ارب کا ترقیاتی پیکیج منظور
وفاقی وزیر منصوبہ بندی کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے 10 سالہ ترقیاتی منصوبے برائے سابق فاٹا کا حصہ ہے، پیکیج وفاقی پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام 25-2024ء کے تحت نافذ العمل ہے، موجودہ پیکیج کے بعد رواں مالی سال میں کل مختص رقم 42.315 ارب روپے ہو گئی۔ اسلام ٹائمز۔ خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کے لیے 35.97 ارب روپے کا ترقیاتی پیکیج منظور کرلیا گیا۔ وزیراعظم کی منظوری سے خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع کیلئے خصوصی ترقیاتی پیکیج دیا گیا، پیکیج پسماندہ علاقوں میں پائیدار ترقی اور دیرپا استحکام کو یقینی بنائے گا۔ اس حوالے سے وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے 10 سالہ ترقیاتی منصوبے برائے سابق فاٹا کا حصہ ہے، پیکیج وفاقی پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام 25-2024ء کے تحت نافذ العمل ہے، موجودہ پیکیج کے بعد رواں مالی سال میں کل مختص رقم 42.315 ارب روپے ہو گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ضم شدہ اضلاع کیلئے 35 ارب روپے کے ترقیاتی منصوبوں کی راہ ہموار کی ہے، محض اعداد و شمار نہیں بلکہ امید کا پیغام ہے۔