یو اے ای و کینیڈین قیادت میں باہمی تعلقات کے فروغ پر اتفاق
اشاعت کی تاریخ: 20th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ابوظہبی (انٹرنیشنل ویب ڈیسک) یو اے ای اور کینیڈا کی اعلیٰ قیادت میں رابطہ ہوا، جس میں باہمی تعلقات کے فورغ اتفاق پایاگیا ۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یو اے ای صدر شیخ محمد بن زاید النہیان کی جانب سے کینیڈا کے وزیر اعظم کے نام ایک خط ارسال ہوا، جس میں دونوں ممالک کے مابین باہمی تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا گیا ہے۔
اماراتی نیوز ایجنسی وام کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ پیغام میںدونوں فریقوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ موجودہ روابط کو اقتصادی ترقی، عوامی فلاح و بہبود اور خوشحالی کے فروغ کی سمت میں مزید وسعت دیں گے۔
علاوہ ازیں شیخ عبداللہ اور کینیڈین وزیر اعظم نے توانائی، معیشت و تجارت، مصنوعی ذہانت اور تعلیم سمیت مختلف اہم شعبوں میں دوطرفہ تعاون کے امکانات کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر شیخ عبداللہ نے کہا کہ یو اے ای اور کینیڈا میں پائے جانے والے گہرے تعلقات مثبت شراکت داری پر قائم ہیں۔ ملاقات میںعلاقائی اور عالمی حالات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، جس میںمذکورہ رہنماو¿ں نے عالمی امن و سلامتی کے فروغ کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مجھے اختیارات سے محروم رکھاگیا ہے، عمر عبداللہ کا اعتراف
ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے بی جے پی کی بھارتی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ پارلیمنٹ اور سپریم کورٹ میں کیا گیا اپنا وعدہ پورا کرتے ہوئے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرے۔ انہوں نے کہا کہ مبہم یقین دہانیاں اب قابل قبول نہیں ہیں، ہمیں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ایک واضح روڈ میپ چاہیے۔ ذرائع کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر کے علاقے قمرواری میں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی حکومت نے کہا تھا کہ انتخابات کے بعد ریاست کا درجہ بحال کیاجائے گا، لیکن اب کہا جا رہا ہے کہ صحیح وقت کا انتظار کریں۔ انہوں نے سوال کیا کہ بھارتی حکومت ریاستی درجہ بحال کرنے سے آخر ڈر کیوں رہی ہے۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بطور وزیراعلیٰ مجھے ریاست کی بحالی کے لیے طے شدہ وقت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہاں ملازمین کو برطرف کیا جا رہا ہے، لوگوں کو گھروں سے بے دخل کیا جا رہا ہے اور ہم لوگوں کو اس صورتحال سے نکالنا چاہتے ہیں۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ پہلگام واقعے کے بعد علاقے کا سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا ہے۔ ہاﺅس بوٹس خالی پڑے ہیں، ٹیکسی ڈرائیور پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی کو یقینی بنانے کی ذمہ داری میرے پاس نہیں، خامیوں، کوتاہیوں کو دور کرنا میرے بس میں نہیں کیونکہ مجھے اس حوالے سے اختیارات سے محروم رکھا گیا ہے۔