اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20جون 2025) جنید اکبر خان نے مطالبہ کیا ہے کہ ججز کی تنخواہیں بند کی جائیں اور بڑی بڑی عدالتی عمارتوں کو یونیورسٹیاں بنا دیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی و پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخواہ کے صوبائی صدر جنید اکبر خان نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے حکومت اور عدلیہ کو انتہائی سخت الفاظ میں تنقید کا نشانہ بنایا۔

انہوں نے کہا کہ ان ججز کی ماؤں پر حیران ہوں کہ جنہوں نے ان جیسے بچے پیدا کیے جو انصاف نہیں کر سکتے، ججز کی تنخواہیں بند کی جائیں اور بڑی بڑی عدالتی عمارتوں کو یونیورسٹیاں بنا دیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلی بار ایسی حکومت بنی ہے جسے زبردستی حکومت دی گئی ہے۔حکومت میں لائے ہوئے لوگوں اور عوام کو پتہ چل چکا ہے کہ ووٹ ڈالنے والا اہم نہیں ووٹ گننے والا اہم ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ان کو یقین ہے کہ ووٹ دینے والوں کی بجائے ووٹ گننے والوں کو خوش رکھنے سے ہی اقتدار ملے گا۔حکومت پر تنقید کرتے ہوئے جنید اکبرکا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا جاتا ہے معیشت میں بہتری آئی اور ملک ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ اگر ملک میں ترقی ہو رہی ہے تو لوگ غربت کی لکیر سے کیوں نیچے جارہے ہیں۔
                                                                                                              .

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انہوں نے ججز کی

پڑھیں:

ایف پی سی سی آئی نے ٹیکس حکام کو دیے گئے اختیارات مسترد کردیے، عاطف اکرام

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی ( کامرس رپورٹر) صدر ایف پی سی سی آئی ،عاطف اکرام شیخ نے مطلع کیا ہے کہ ایف پی سی سی آئی وفاقی بجٹ 2025-26 میں ٹیکس حکام کو دیے گئے حد سے زیادہ، غیر ضروری اور ہراساں کرنے والے اختیارات کو مسترد کرتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہم ٹیکس آفیسرز کو دیئے گئے اس اختیار کو بھی مسترد کرتے ہیں کہ جو انہیں بزنس بینک اکاؤنٹس سے کاروباری افراد کی رقم نکلوانے کا اہل بناتا ہے اور بغیر نوٹس کے کاروباری اداروں پر چھاپوں کی بھی سخت مذمت کرتے ہیں ۔ صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے مطالبہ کیا کہ وفاقی حکومت ان سخت اقدامات کو واپس لیٍ؛ اس سے پہلے کہ وفاقی بجٹ منظور کیا جائے؛ تاکہ تاجر برادری کا اعتماد بحال ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس وصولی کا ہدف صرف اسی صورت میں حاصل کیا جا سکتا ہے کہ جب صنعتکاروں اور برآمد کنندگان کو ایک جامع مشاورتی عمل کے ذریعے آن بورڈ لیا جائے۔ تاہم، انہوں نے اپنے افسوس کا اظہار کیا کہ یہ بجٹ ان عملی اقدامات سے دور ہے کہ جو کاروباری برادری کو برآمدات میں درکار ترقی کے حصول کی بابت وزیر اعظم پاکستان کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ضروری ہیں۔ صدرایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ نے واضح کیا کہ یہ عالمی سطح پر ایک قائم شدہ حقیقت اور عمل ہے کہ ٹیکس جمع کرنے والے افسر کو ٹیکس دہندگان کے ساتھ جتنی زیادہ مداخلت یا بات چیت کرنے کی اجازت دی جائے گی وہ باہم انسانی روابط اور میل جول کے بڑھتے ہوئے کردار کی وجہ سے انصاف، شفافیت اور غیر جانبداری کے اصولوں کو نقصان پہنچائے گی۔اس سلسلے میں، انسانی فیصلے پریشانی کا باعث بنتے ہیں۔ سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے مطالبہ کیا کہ ٹیکس کی پالیسیوں میں واضح پن، یقینی اندازاور مستقل مزاجی لانے کے لیے برآمد کنندگان کے لیے فکسڈ ٹیکس ریجیم (FTR) کو اس کی اصل شکل اور ہیئت میں طویل مدت کے لیے بحال کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم صرف اسی صورت فارن ڈائریکٹ انوسیمنٹ اور ملکی پرائیویٹ سرمایہ کاری کو راغب کر سکتے ہیںکہ اگر ہم بطور ملک کاروباری طور پر اپنی مسابقت برقرار رکھیں۔ سنیئر نائب صدر ایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے روشنی ڈالی کہ ایکسپورٹ فیسیلی ٹیشن اسکیم (EFS) کو اس کے دائرہ کار میں مقامی صنعت کاروں کو بھی شامل کرنا چاہیے۔

متعلقہ مضامین

  • نریندر مودی کی چین پالیسی پر پارلیمنٹ میں بحث کی جائے، کانگریس
  • سینیٹ کمیٹی اجلاس میں گاڑیوں کی خریداری سے متعلق اہم پیشرفت
  • ایران اسرائیل جنگ سے دنیا کی معیشت کو بہت فرق پڑے گا، عمر ایوب
  • ایف پی سی سی آئی نے ٹیکس حکام کو دیے گئے اختیارات مسترد کردیے، عاطف اکرام
  • پنجاب میں جھینگا فارمنگ کے فروغ، ماڈل فش مارکیٹ، ویلیو چین اسٹیٹس کے منصوبے
  • آیت اللہ سید علی خامنہ ای ہماری ریڈ لائن ہیں، علامہ مقصود ڈومکی
  • اداکارہ شائستہ جبین نے شادی نہ کرنے کی وجہ بتا دی
  • حکومت کا نقطہ نظر ٹی وی پر چلتا ہے، اپوازیشن کا نہیں چلایا جاتا، اسد قیصر
  • ایران اسرائیل جنگ، پٹرول بحران کا خدشہ ہے، حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں. عمرایوب