data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ملک میں چینی کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے 5 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق یہ فیصلہ وزارتِ قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے جاری اعلامیے کے تحت کیا گیا ہے، جس میں واضح کیا گیا ہے کہ چینی کی درآمد ڈی ریگولیشن پالیسی کے تحت عمل میں لائی جا رہی ہے، زرعی اجناس کی درآمد، برآمد اور قیمتوں میں اتار چڑھاؤ مارکیٹ کی قوتوں کے تابع ہوتا ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سیزن میں چینی کے وافر ذخائر موجود تھے، جس کے باعث چینی برآمد کی گئی، تاہم اب قیمتوں میں استحکام کے لیے اضافی ذخیرہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے،وزارت غذائی تحفظ کے مطابق عوامی ضروریات کے مطابق چینی کی مقدار موجود ہے اور یہ تاثر غلط ہے کہ ملک میں چینی کی قلت ہے۔ موجودہ فیصلہ قیمتوں کو توازن میں رکھنے اور ممکنہ قلت سے بچاؤ کے لیے پیشگی اقدام کے طور پر کیا جا رہا ہے۔

حکام کے مطابق 5 لاکھ ٹن چینی کی درآمد سے ملک میں مصنوعی قلت کے خدشات کو زائل کرنے اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف سخت پیغام دینے میں مدد ملے گی، ساتھ ہی یہ فیصلہ صارفین کو بلا تعطل چینی کی دستیابی یقینی بنانے میں بھی مؤثر ثابت ہوگا۔

اعلامیے میں مزید بتایا گیا  کہزرعی اجناس کی خرید و فروخت کا انحصار سیزن پر ہوتا ہے، اسے مالی سال کے ساتھ منسلک کرنا درست نہیں،حالیہ پالیسی کے تحت چینی سمیت تمام زرعی اجناس کو ڈی ریگولیٹ کر دیا گیا ہے،ماضی کی طرح چینی کی برآمد پر کسی بھی قسم کی سبسڈی نہیں دی گئی تھی۔

وزارت نے امید ظاہر کی ہے کہ درآمد شدہ چینی کے اسٹاک مارکیٹ میں آتے ہی قیمتوں میں توازن بحال ہوگا اور عام آدمی کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا،ملکی معیشت اور صارفین کے مفاد میں کیے گئے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: قیمتوں میں چینی کی گیا ہے

پڑھیں:

حج سیزن میں ادویات اور خون کے نمونوں کی ترسیل کیلئے ڈرونز کے استعمال کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

سعودی عرب نے رواں حج سیزن میں صحت کے شعبے میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال مزید بڑھاتے ہوئے ادویات اور خون کے نمونے منتقل کرنے کے لیے ڈرونز استعمال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

سعودی وزیرِ صحت فہد الجلاجل کے مطابق روایتی گاڑیوں کے ذریعے ادویات یا سیمپلز منتقل کرنے میں ڈیڑھ سے 3 گھنٹے لگ جاتے ہیں، جبکہ ڈرونز کے ذریعے یہ وقت صرف 5 سے 10 منٹ تک رہ جائے گا، جس سے ہنگامی حالات میں فوری رسپانس ممکن ہو سکے گا۔

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ اس نئی سہولت سے نہ صرف میڈیکل سروسز کے معیار میں بہتری آئے گی بلکہ مقاماتِ مقدسہ پر موجود عازمین کی طبی سہولتوں تک رسائی بھی کہیں زیادہ تیز اور مؤثر ہو جائے گی۔ ڈرون ٹیکنالوجی کے ذریعے ایک مقام سے دوسرے مقام تک دوائی اور سیمپلز کی فوری نقل و حمل کے باعث وقت کی بچت ہوگی اور میڈیکل ٹیموں پر بوجھ بھی کم ہوگا۔

سعودی وزیر صحت نے عازمینِ حج کو ویکسینیشن سے متعلق ہدایات پر بھی زور دیا اور بتایا کہ وزارت صحت ہر سال حج سے قبل خصوصی رہنمائی جاری کرتی ہے، تاکہ عازمین کی صحت کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ ملکوں کے لیے مخصوص ویکسینز لازمی ہیں جبکہ تمام عازمین کیلئے گردن توڑ بخار (Meningitis) کی ویکسین لگوانا لازم قرار دیا گیا ہے، جس کا مقصد بڑے اجتماعات میں انفیکشن کے پھیلاؤ کو روکنا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سعودی حکومت کا حج کے دوران جدید ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ
  • خیبر پختونخوا حکومت کا امن جرگے کا اعلامیہ وفاقی حکومت سمیت تمام سیکیورٹی اداروں کو بھجوانے کا فیصلہ
  • سعودی حکومت کا حج کے دوران جدید ڈرون ٹیکنالوجی استعمال کرنے کا فیصلہ 
  • کے پی امن جرگے کا اعلامیہ وفاقی حکومت سمیت تمام سیکیورٹی اداروں کو بھجوانے کا فیصلہ
  • حج سیزن میں ادویات اور خون کے نمونوں کی ترسیل کیلئے ڈرونز کے استعمال کا فیصلہ
  • حکومت نے 27ویں آئینی ترمیم پر عمل درآمد کے لیے تیاریاں شروع کردیں
  • وفاقی حکومت 27ویں آئینی ترمیم کی سینیٹ سے منظوری کیلئے پُراعتماد
  • جے یو آئی کا 27ویں آئینی ترمیم کے حق میں ووٹ نہ دینے کا فیصلہ
  • حکومت کی اے این پی کو تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی
  • ملک بھر کے صارفین کیلئے بجلی کی قیمت میں کمی کر دی گئی