حکومتِ پاکستان کی امریکی صدر کو نوبل امن انعام 2026 کے لیے نامزد کرنے کی سفارش
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)حکومتِ پاکستان نے صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ کو 2026 کے نوبل امن انعام کے لیے باضابطہ طور پر نامزد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ اُن کی فیصلہ کن سفارتی مداخلت اور حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے دوران ان کی کلیدی قیادت کے اعتراف کے طور پر کیا گیا ہے۔
حکومتی اعلامیے کے مطابق بین الاقوامی برادری نے بھارتی جارحیت کا مشاہدہ کیا جو پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی سنگین خلاف ورزی تھی۔ اس جارحیت کے نتیجے میں متعدد معصوم جانیں ضائع ہوئیں، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ شامل تھے۔
پاکستان نے اپنے دفاع کے حق کا استعمال کرتے ہوئے “آپریشن بنیان مرصوص” کے تحت ایک محدود، ٹھوس اور درست عسکری کارروائی کی، جس کا مقصد صرف جارحیت کا جواب دینا اور مزید کشیدگی سے گریز کرتے ہوئے اپنے دفاع کو یقینی بنانا تھا۔
اس نازک لمحے پر، صدر ٹرمپ نے غیرمعمولی حکمتِ عملی اور بصیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلام آباد اور نئی دہلی کے ساتھ بھرپور سفارتی رابطے کیے، جس کے نتیجے میں جنگ بندی ممکن ہوئی اور ایک ممکنہ بڑی جنگ ٹل گئی۔ اگر یہ جنگ شروع ہوتی تو اس کے اثرات جنوبی ایشیا ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے تباہ کن ہو سکتے تھے۔
حکومتِ پاکستان نے اس موقع پر صدر ٹرمپ کی جانب سے مسئلہ جموں و کشمیر کے پُرامن حل کی پیشکش کو بھی سراہا ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ کشمیر کا تنازع جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی جڑ ہے، اور اس کا حل اقوامِ متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا ضروری ہے۔
2025 کے پاک-بھارت کشیدگی میں صدر ٹرمپ کی قیادت نے ان کے عملی سفارتی کردار اور امن قائم رکھنے کی کوششوں کو واضح کیا ہے۔ پاکستان کو امید ہے کہ صدر ٹرمپ کی یہ کوششیں نہ صرف جنوبی ایشیا بلکہ مشرق وسطیٰ میں بھی امن و استحکام کے فروغ میں مددگار ثابت ہوں گی، جہاں غزہ میں انسانی بحران اور ایران سے بڑھتی کشیدگی کے پیشِ نظر فوری سفارتی اقدامات کی ضرورت ہے۔
فضائی حدود کی بندش کے باوجود ایران کے مزید 3 طیارے مسقط پہنچ گئے
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سندھ پبلک سروس کمیشن کی وزیراعلیٰ کو 18 ہزار سے زائد تقرریوں کی سفارش
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کو چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن محمد وسیم نے سال 2024 کی سالانہ کارکردگی رپورٹ پیش کردی جس میں 18 ہزار سے زائد تقرریوں کی سفارش کی گئی ہے۔
چیئرمین سندھ پبلک سروس کمیشن محمد وسیم نے آج سی ایم ہاؤس میں وزیراعلیٰ سندھ سے ملاقات کرکے سالانہ رپورٹ اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ کمیشن نے بھرتیوں کیلئے ایس پی ایس سی ایکٹ 2022 کے نفاذ کو دوبارہ بحال کردیا ہے، نیا ہیڈ کوارٹر حیدرآباد میں قائم کردیا گیا ہے، 500 امیدواروں کا بیک وقت کمپیوٹربیسڈ ٹیسٹنگ (سی بی ٹی) لیب جنوری 2025 سے بہتر انداز سے کام کررہا ہے۔
ایس پی ایس سی نے جولائی 2022 تا جون 2025 تک 4743 آسامیوں کے لیے 109 تحریری امتحانات کے انعقاد کے ساتھ ہی 10270 رُکی ہوئی پوسٹوں کے حوالے سے امتحانات لیے، تحریری مسابقتی عمل میں مجموعی طورپر 381,960 امیدواروں نے حصہ لیا جن میں 26,722 امیدواروں نے کامیابی حاصل کی، ان میں سے 25,921 امیدواروں سے انٹرویو لیا گیا، 6,077 امیدواروں کی 31 مختلف سرکاری محکموں میں تقرری کی سفارش کی گئی۔
ان پوسٹوں میں میڈیکل افسران، ویمن میڈیکل آفیسرز، اسٹاف نرسز، لیکچررز، سبجیکٹ اسپیشلسٹ، ٹاؤن آفیسرز، ہیڈ ماسٹرز اور اکاؤنٹنٹس شامل ہیں، کمیشن نے 2022 میں 1,282، 2023 میں 5,572، 2024 میں 6,077، اور 2025 کی پہلی ششماہی میں 5,629 سفارشات کے ساتھ نمایاں پیش رفت دکھائی۔
تین سال کی مدت میں مجموعی طورپر 18,560 امیدواروں کی تقرری سفارش کی گئی، امتحانی پیپر لیک ہونے کے واقعات سامنے آنے کے بعد شفافیت کے عمل کو مزیدموثر بنانے کے لیے اہم اقدامات کیے گئے۔ آن لائن دستاویز جمع کروانے، لازمی ویٹنگ لسٹوں کے نفاذ اور بدعنوانی کے خلاف سخت قوانین نافذ کیے جا چکے ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ خلاف ورزی کرنے والے مجرمان کیلئے 5 سال کی سزا مقرر کی جا چکی ہے، شہری اور دیہی کوٹے کو 2021 سے قبل کی صورت میں دوبارہ بحال کردیا گیا ہے، 2021 سے پہلے کی حدود کے مطابق شہری اور دیہی کوٹے کی توثیق کردی گئی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مالی سال 24-2023 میں کمیشن کے لیے 1.135 بلین روپے مختص کیے گئے جس میں سے 1.086 بلین روپے خرچ ہوئے۔ امتحانی فیس کی مد میں 73.24 ملین روپے وصول ہوئے جبکہ خالی آسامیوں کی وجہ 59.11 ملین روپے سے دستبردار ہونا پڑا۔
ترقیاتی کاموں کے لیے 1.363 بلین روپے مختص کیے گئے، یہ رقم سیکرٹریٹ کمپلیکس کی مکمل بحالی اور فعال کرنے کے لیے مختص کیے گئے تھے، 50 ملین روپے ایس پی ایس سی کی شفافیت کو موثر اور مضبوط بنانے کے لیے مختص کیے گئے جن میں 3.92 ملین روپے خرچ کیے جاچکے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ رابعہ صلاح الدین کی نگرانی میں ایک پرسنل ڈویولپمنٹ پروگرام شروع کیا گیا ہے جس میں ورک لائف بیلنس اور لیڈر شپ اسکلز (پم - اسلام آباد)، ایڈوانسڈ MS Excel، اور آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس مینجمنٹ (SPSC HQ) شامل ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کمیشن کی ادارہ جاتی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ بھرتی میں میرٹ، شفافیت اور اہلیت کو مزید موثر بنانے کیلئے اصلاحات کا عمل جاری رکھیں۔