ٹک ٹاکر ثنا یوسف کا قتل ٹیسٹ کیس ہونا چاہئے، ملزم کو سخت ترین سزا ملنی چاہئے، وزیر اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے منفی استعمال کی حوصلہ شکنی کرنی چاہئے۔
وزیراطلاعات نے مقتولہ ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے گھرآئے اوران کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا۔
اس موقع پرمیڈیا سے گفتگو میں وزیراطلاعات نے کہا کہ ثناء یوسف کے قتل پر پوری قوم رنجیدہ ہے،ثناء یوسف کا قتل ٹیسٹ کیس ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم اور وزیر داخلہ نے ثناء یوسف کے قتل کا سختی سے نوٹس لیا ہے،ملزم کو سخت ترین سزا ملنی چاہئے،کیس کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لئے قانونی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔
عطاء اللہ تارڑ نے کہا کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کا ذمہ داری سے استعمال ہونا چاہئے۔
وزیراطلاعات نے کہا کہ بچیوں کے تحفظ کے لئے فورم قائم ہونا چاہئے،ہمیں اپنی بچیوں کو محفوظ ماحول فراہم کرنا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ہونا چاہئے ثناء یوسف نے کہا کہ
پڑھیں:
پیپلز پارٹی آئینی عدالت پرمتفق، میثاق جمہوریت پر دستخط ہیں،رانا ثناء
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثناء اللّٰہ کا کہنا ہے کہ 27ویں ترمیم کو ایسی خوفناک چیز بنا کر پیش کیا جا رہا ہے جیسے طوفان ہو۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللّٰہ نے کہا کہ جن چیزوں کا ذکر بلاول بھٹو نے کیا کونسی چیز ہے جو زیر بحث نہیں رہی، ان چیزوں پر تو گفتگو دو چار ماہ سے ہورہی ہے، اتحادیوں اور دیگر سے بات کریں گے، اتحادیوں سے مشاورت کے بعد چیزوں کو سامنے لائیں گے۔
مشیر وزیراعظم نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی ایسی دستاویز لوگوں کے درمیان لائیں جس پر اتفاق ہو یہ زیادہ مناسب ہوگا، ترمیم اگر آرہی ہے تو اس میں جمہوریت کے لیے کوئی خطرے کی بات نہیں، 27ویں ترمیم پر ابھی مشاورت کا آغاز ہوا ہے ،اسٹیک ہولڈز سے مشاورت ہوگی۔
رانا ثناء نے کہا کہ میثاق جمہوریت میں ہمارا پہلے دن سے موقف ہے کہ آئینی عدالت بننی چاہیے، سب کی رائے ہے اگر آئینی عدالت ہو تو بہتر اور پائیداری سے معاملہ چل سکتا ہے، آئینی عدالت کے بجائے آئینی بینچ کی تجویز پی ٹی آئی نے دی تھی۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا آئینی عدالت پر اتفاق ہے میثاق جمہوریت پر دستخط ہیں، ججز کے ٹرانسفر کا اختیار حکومت کو نہیں جوڈیشل کمیشن کو ہونا چاہیے، این ایف سی پر بات شروع ہوگی تو پتا چلے گا کون ناراض اور کون راضی ہے۔
رانا ثناء نے مزید کہا کہ اپوزیشن میں تو دوڑ لگی ہے کہ کون زیادہ جارحانہ انداز اپنائے اور اس کی تعریف ہو، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے ہماری بات کروادیں، وزیراعظم نے دو مرتبہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سے بات کی، اتفاق رائے کے بغیر کوئی آئینی ترمیم نہیں ہوگی۔