پنجاب اسمبلی میں بجٹ پرعام بحث جاری
اشاعت کی تاریخ: 21st, June 2025 GMT
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 جون2025ء)پنجاب اسمبلی میں بجٹ پر عام بحث کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا ۔پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ40منٹ کی تاخیر سے سپیکر ملک محمد احمد خان کی صدارت میں شروع ہوا،اجلاس میں تیسرے روز بھی بجٹ2025-26 پر بحث کا سلسلہ جاری رہا، تیسرے روزبحث کا آغاز کرتے ہوئے وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمی بخاری نے اپنے خطاب کے دوران اپوزیشن کے الزامات کا مدلل جواب دیتے ہوئے کہا کہ ماضی میں ایوان میں جمہوری آوازوں کو دبایا گیا، لیکن آج مریم نواز کی قیادت میں ہر رکن کو اظہارِ رائے کی مکمل آزادی حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ بجٹ میں عوامی فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دی گئی ہے۔ امن و امان کے لیے 300 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، پنجاب پولیس کو جدید ہتھیاروں سے لیس کر کے دہشتگردی کے خلاف موثر فورس بنایا گیا ہے۔(جاری ہے)
آج صوبے بھر میں حتی کہ کچے کے علاقوں تک پولیس چوکیاں قائم کی جا چکی ہیں۔تعلیم کے شعبے کے لیے 811 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جس کے تحت سکولوں کی اپ گریڈیشن، جدید آئی ٹی لیبز، نیا فرنیچر اور گوگل سرٹیفکیٹس سمیت لیپ ٹاپ اور اسکالرشپس کی فراہمی شامل ہے۔
شہباز شریف کی شروع کردہ لیپ ٹاپ سکیم پر جھوٹا کیس بنایا گیا، لیکن آج اس کے مثبت نتائج عوام کے سامنے ہیں۔صحت کے شعبے میں 630 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ سرکاری ہسپتالوں کی ری ویمپنگ، مفت ادویات، صحت کلینکس کی بہتری اور ینگ ڈاکٹرز کی خدمات سے عوام کو یونین کونسل کی سطح پر سہولیات میسر آ رہی ہیں۔ کینسر، ہیپاٹائٹس اور ٹی بی جیسے امراض کی مفت ادویات بھی فراہم کی جا رہی ہیں۔عظمی بخاری نے کہا کہ سوچنے کی بات بلدیاتی انتخابات کے بارے میں سوال کر کون رہا ہی ۔ انہوں نے واضح کیا کہ بلدیاتی انتخابات کا عمل شروع ہو چکا ہے۔قائد حزب اختلاف کے اس الزام کہ حکومت نے کوئی ترقیاتی منصوبہ نہیں دیا کے جواب میں وزیر اطلاعات عظمی بخاری نے کہا کہ لنگر خانے، کٹے اور وچھے ترقی نہیں ہوتے۔ حیرانی ہے اپوزیشن کو کینسر ہسپتال، کارڈیالوجی ہسپتال، ستھرا پنجاب ،کلینکس اور کلینک آن ویلز جیسے انقلابی منصوبے نظر نہیں آتے۔مریم نواز کی قیادت میں ترقی کا ماڈل غیر سیاسی اور عوام دوست ہے۔ نوجوانوں کو دی جانے والی سکالرشپس پر یہ نہیں دیکھا گیا کہ وہ کس جماعت کے حامی ہیں۔ مریم نواز دیہی علاقوں میں بھی ترقیاتی کام کروا رہی ہیں جبکہ ماضی میں شہروں تک محدود حکومتیں دیہات کو نظر انداز کرتی رہی ہیں۔جنوبی پنجاب پر بات کرتے ہوئے عظمی بخاری نے کہا کہ جنہوں نے سو دن میں صوبہ بنانے کا وعدہ کیا تھا وہ آج ہم سے سوال کر رہے ہیں۔انہوںنے کہا کہ تونسہ میں کھچی کینال، مظفرگڑھ میں شریمپ فارمنگ، لیہ میں میڈیکل کالج اور ملتان یونیورسٹی میں گرلز ہاسٹل جنوبی پنجاب کے منصوبے ہیں۔مہنگائی کے خلاف حکومتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ مریم نواز ہر ہفتے تین سے چار اجلاس مہنگائی پر کرتی ہیں اور آلو، پیاز، ٹماٹر سمیت اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی کو خود مانیٹر کر رہی ہیں۔عظمی بخاری نے اپوزیشن کو تنبیہ کی کہ بدتمیزی، بد زبانی اور گالم گلوچ کا جواب برداشت نہیں کیا جائے گا، اگر اپوزیشن اخلاقیات کی حد پار کرے گی تو اسی انداز میں جواب دیا جائے گا۔دوران اجلاس سپیکر نے حکومتی خاتون رکن عظمی کاردار کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ مجھے وہاں سے بیٹھ کر ڈکٹیشن نہ دیں،وہاں سے بیٹھ کے نعرہ مستانہ بلند نہ کریں ،مجھے معلوم ہے میں نے کیا کرنا ہے،آپ سب سیاسی لوگ ہیں ایک دوسرے کو برداشت کرنا سیکھیں۔ وزیر اقلیتی امور رمیش سنگھ اروڑانے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت نے تاریخ کا شاندار ٹیکس فری بجٹ پیش کیا،آج جو اپوزیشن بنچوں پر بیٹھے ہیں جب ان کو موقع ملا تو انہوں نے سب سے پہلے فری ادویات ،فری ٹیسٹ اور کینسر کہ فری ادویات بند کرائیں،وزیر اعلی پنجاب نے سب سے پہلے مفت ادویات کی سہولت بحال کی،ایکو فرینڈلی بسز چلائیں،صحت کے لیے 631ارب کے فنڈز مختص کیے جو ایک خطیر رقم ہے،سینئر وزیر مریم اورنگزیب مبارکباد کی مستحق ہیں جنہوں نے ماحولیات پر شاندار کام کیا چاہے وہ اینٹی سموگ اقدامات ہونے چاہئیںجو کلائمیٹ چینج کے حوالے سے ہوں۔گزشتہ سال پنجاب حکومت نے 4ارب کے فنڈ مختص کیا اور 3.2ارب کے فنڈز ریلیز کئے ،میں یقین دلانا چاہتا پاکستان کے اندر اقلیتوں کے گردوارے ،مندر اورچرچ محفوظ ہیں۔رکن اسمبلی حاجی اسماعیل سیلا نے بجٹ بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کے دوران جو بد مزگی ہوئی ،اگر حسن ملک کو سن لیتے تو اچھا ہوتا،قائد حزب اختلاف کی تقریر کے دوران حکومتی اراکین نے جو غنڈہ گردی اور بد نظمی کی وہ حیران کن تھی کہ اس سے پہلے اپوزیشن کو احتجاج کرتے دیکھا لیکن حکومت کو نہیں دیکھا تھا،اس دفعہ کسان کوگندم کا ریٹ نہیں دیا گیا ،کسان فارم 47 کی حکومت سے مایوس ہوا ہے،موجودہ بجٹ میں صحت کے بجٹ میں فیصل آباد کو بالکل نظر انداز کر دیا گیا ہے،بانی پی ٹی ائی نے سب کو دس لاکھ تک مالیت کا صحت کارڈ دیا تھا لیکن انہوں نے وہ ختم کردیا،اس بجٹ میں کسانوں کے لیے 9500ٹریکٹر زرکھے گئے ہیں لیکن ہمیں یقین ہے یہ منظور نظر لوگوں کو ملیں گے،موجودہ بجٹ میں فیصل آباد کو بالکل نظر انداز کیا گیا ہے،فیصل آباد کو نظر انداز کرنے کی وجہ سمجھ آتی ہے کیونکہ پی ٹی آئی نے فیصل آباد سے کلین سویپ کیا ہے۔ عظمی بخاری نے کہا ہے کہ بجٹ کے بعد ہم بلدیاتی الیکشن میں جائیں گے تو ان کو اپنی سیاسی حیثیت نظر آ جائے گی،میں کہتا ہوں اگر بلدیاتی الیکشن شفاف ہوئے تو (ن)لیگ کہیں نظر نہیں آئے گی۔ عدنان افضل چھٹہ نے بجٹ پر تقریر کرتے ہوئے کہا کہ اس حکومت نے حالیہ بجٹ میں تعلین میں 47اور صحت میں 21فیصد زیادہ بجٹ مختص کیا ہے،یہ دو سیکٹر جو سوشل سیکٹر ہیں یہ انڈیکیٹر ہوتے ہیں کہ کوئی حکومت کس حد تک سنجیدہ ہے، موجودہ حکومت ٹیکس فری بجٹ دینے پر مبارکباد کی مستحق ہے ،نوجوانوں کے لئے پروگرام لا رہے ہیں،حکومت پنجاب نئے ٹریننگ پروگرام شروع کرنے جا رہی ہے،آئی ٹی سیکٹر میں نوجوانوں کو فری کورسز کرائے جائیں گے اور ان کی فیس پنجاب حکومت ادا کرے گی،نیفٹیک نے حکومت پنجاب سے معاہدہ کیا ہے کہ پانچ ہزار بچوں کو تربیت دیں گے اور اس کی فیس حکومت ادا کرے گی۔پیپلز پارٹی کی رکن نیلم جبارنے پوائنٹ آف آرڈر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چند ارکان ہیں لیکن ہمیں تقریر کے لیے دو ،دو دن انتظار کرنا پڑتا ہے۔چار لوگ اگر آپ کے بولے ہیں تو ایک پیپلز پارٹی کے نمائندے کو موقع ملنا چاہیے جس پر چیئر نے رضا مندی ظاہر کر دی۔اپوزیشن رکن خالد نثار ڈوگرنے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ مجھے کسی کے بوٹ چاٹ کر اسمبلی میں آنا پڑے تو میں لعنت بھیجتا ہوں،یہاں پر لوگ عوام کے ووٹ کی بجائے بوٹ چاٹ کر آئے ہیں،میں عوام کے ووٹ سے یہاں آیا ہوں،میرے ہاتھ اور پائوں باندھ کر یہاں کھڑا ہوں،جب بجٹ حکومت نے ہی منظور کرنا ہے تو ممبران کا وقت کیوں ضائع کیا جاتاہے،ایجوکیشن پر اربوں روپے بجٹ میں رکھا ہے،دیہاتوں میں بچوں کے پاوں میں جوتا نہیں ہے،کاپی ،پنسل نہیں ہے،ہمارے علاقے میں امن و امان کی صورتحال بہت خراب ہے،پولیس کا بجٹ بڑھایا ہے لیکن وہ کرپشن پر لگتا ہے،کرائم کنٹرول نہیں ہو رہا ہے،ڈی سی آفسز سے لے کر پٹواریوں تک ہر بندہ کرپشن میں ملوث ہے،مہنگائی سے عام عوام خود کشیاں کر رہے ہیں۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے عظمی بخاری نے کہا ہوئے کہا کہ مریم نواز فیصل آباد کرتے ہوئے نے کہا کہ حکومت نے انہوں نے مختص کی رہی ہیں کے لیے
پڑھیں:
حکومت گرانے کی کوشش کی جا رہی،کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کرسکتاہوں:وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا
ویب ڈیسک :وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے اپنے ویڈیو بیان میں کہا کہ میں کسی بھی وقت اسمبلی تحلیل کر سکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم بجٹ پاس نہیں کرتے تو وفاق فنانشل ایمرجنسی کی بنیاد پر صوبے کا کنٹرول سنبھال سکتا ہے، وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ سازشوں کے ذریعے خیبر پختونخوا کی حکومت کو گرانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گورنر نے بجٹ اجلاس کے لیے بھیجی گئی سمری بھی منظور نہیں کی تھی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے حکومتی اراکین اسمبلی کو آج کٹ موشن پر ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کی ہدایت کر دی۔
اساتذہ کا اسکولوں سے حاضری لگا کر غائب ہونے کا انکشاف
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ اگر کٹ موشنز پر ووٹنگ شروع ہو گئی تو بجٹ منظور کرنے کا عمل شروع ہو جائے گا، بجٹ پر مشاورت کیلئے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہیں کروائی جا رہی۔
بجٹ پر بانی پی ٹی آئی کے ساتھ مشاورت اور ان کی منظوری ان کا سیاسی حق ہے، بانی پی ٹی آئی کی منظوری کے بعد ہی خیبر پختونخوا کا بجٹ منظور کروایا جائے گا۔
بجٹ کے معاملے پر ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی، انہوں نے کہا کہ میں یہ سازش کامیاب نہیں ہونے دوں گا۔
شہر میں مردہ مرغیوں کی سپلائی کرنےوالامافیاسرگرم
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے کہا کہ ہم اس نظام کے خلاف تحریک چلائیں گے، یہ نظام مزید نہیں چل سکتا، ہم ایسے نظام کو چلنے نہیں دیں گے۔