توانائی شعبے میں بڑی پیشرفت، گردشی قرض کم کرنے کے لیے 1275 ارب روپے کا تاریخی معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 22nd, June 2025 GMT
حکومت کی کوششیں رنگ لے آئیں، توانائی کے شعبے میں گردشی قرض کے دیرینہ مسئلے کے حل کے لیے 18 بینکوں کے کنسورشیم کے ساتھ 1275 ارب روپے کے قرض کے تاریخی معاہدے پر دستخط ہو گئے ہیں۔
وزارت توانائی کے مطابق اس معاہدے کا مقصد پرانے مہنگے قرضوں کی جگہ نیا پیکیج کم شرحِ سود پر حاصل کرنا ہے، جس سے سرکلر ڈیٹ پر دباؤ نمایاں حد تک کم ہو جائے گا۔ نئی فنانسنگ کے لیے شرح منافع 3 ماہ کا کائبور مائنس 0.
A Landmark Breakthrough in Pakistan’s Energy (Power) Sector:
Teamwork Delivers Results – Resolve Chronic CD
– In what is being hailed as a landmark financial and structural breakthrough, Pakistan has tackled the longstanding issue of Circular Debt (CD) in the country’s power…
— Khurram Schehzad (@kschehzad) June 21, 2025
معاہدے کے تحت 683 ارب روپے پاور ہولڈنگ لمیٹڈ کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے مختص کیے گئے ہیں جبکہ 592 ارب روپے پرانے بقایاجات کی مد میں آزاد پاور پروڈیوسرز (IPPs) کو ادا کیے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: پاور سیکٹر گردشی قرضہ 9.5 ارب ڈالر تک پہنچنے کے باعث اصلاحات ناگزیر ہیں، اویس لغاری
مشیر خزانہ خرم شہزاد نے ایکس پر جاری بیان میں کہا کہ یہ پیشرفت وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایات پر قائم انرجی ٹاسک فورس کی مسلسل محنت اور بینکنگ سیکٹر کے ساتھ قریبی مشاورت کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے توانائی کے شعبے میں تاریخی اصلاحات متعارف کروائی ہیں، اور گردشی قرض کی دلدل سے نکلنے کے لیے دیرپا اور عملی حل پیش کیا ہے۔ معاہدے کی شرائط کے مطابق موجودہ ڈیٹ سروسنگ سرچارج 3 روپے 23 پیسے فی یونٹ کے ذریعے اگلے 5 سے 6 سال میں مکمل ادائیگی ممکن بنائی جائے گی۔
اس معاہدے میں مشیر نجکاری محمد علی نے مذاکرات میں اہم کردار ادا کیا، جبکہ لیفٹیننٹ جنرل ظفر اقبال، وزیر توانائی اویس لغاری، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب، اور سیکرٹری خزانہ امداد اللہ بوسال نے معاہدے کی نگرانی کی۔ پاکستان بینکس ایسوسی ایشن نے 18 بینکوں کے ساتھ کئی ماہ جاری رہنے والی مشاورت میں قیادت کا کردار ادا کیا، جس کے نتیجے میں یہ قومی اہمیت کا حامل مالی معاہدہ ممکن ہو سکا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پاکستان توانائی، بجلی گردشی قرض مشیر خزانہ خرم شہزاد وزارت توانائیذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: پاکستان توانائی بجلی وزارت توانائی ارب روپے کے لیے
پڑھیں:
روس، چین تعلقات میں پیش رفت: توانائی، ٹیکنالوجی اور خلائی تعاون کے متعدد معاہدے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
روس کے وزیراعظم میخائل میشوستین نے کہا ہے کہ عالمی سیاست اور معیشت میں غیر یقینی حالات کے باوجود ماسکو اور بیجنگ کے درمیان تعاون مضبوط سے مضبوط تر ہورہا ہے۔
عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق چینی شہر ہانگزو میں چین روس وزرائے اعظم کے 30ویں باقاعدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے میشوستین نے کہا کہ دونوں ممالک نے حالیہ عرصے میں بڑے پیمانے پر مشترکہ منصوبوں کا آغاز کیا ہے، جن میں تیل و گیس کے ذخائر کی ترقی، ہائی ٹیک آلات کی تیاری، توانائی، جوہری توانائی اور خلا و چاند کی تحقیق کے منصوبے شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ روس اور چین ہوا بازی، گاڑیوں کی تیاری، ٹرانسپورٹ راہداریوں کی تعمیر اور آرکٹک کے شدید موسمی حالات میں بھی مشترکہ کام کر رہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان تجارتی لین دین میں ڈالر اور یورو کا استعمال اب اعدادوشمار کی غلطی کے درجے تک گر چکا ہے، جو ان کے قریبی مالی تعاون کی علامت ہے۔
روسی وزیر اعظم نے کہا کہ ماسکو اور بیجنگ کے درمیان سیاحت کے شعبے میں تعاون بڑھایا جا رہا ہے اور روسی شہریوں کے لیے چین کا ویزا فری نظام نافذ ہوچکا ہے۔ ان کے مطابق صدر ولادیمیر پوٹن کی ہدایت پر روس بھی چینی شہریوں کے لیے اسی طرح کا اقدام کرنے پر کام کر رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین میں روسی غذائی مصنوعات کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے اور روس ان مصنوعات کی فراہمی مزید بڑھانے کا خواہاں ہے۔
چینی وزیراعظم لی چھیانگ نے ملاقات میں کہا کہ بیجنگ ماسکو کے ساتھ اسٹریٹجک روابط کو مضبوط بنانے، مشترکہ مفادات کے تحفظ، اور ترقی و سلامتی کے میدان میں تعاون بڑھانے کے لیے پُرعزم ہے، دونوں ممالک کو نئے دور کے جامع اسٹریٹجک اشتراک کو مزید آگے بڑھانا چاہیے۔
اجلاس کے اختتام پر دونوں ممالک کے درمیان متعدد اہم معاہدوں اور ایک مشترکہ اعلامیے پر دستخط کیے گئے۔ روسی وزیراعظم نے لی چھیانگ کو ماسکو میں 17 اور 18 نومبر کو ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہ اجلاس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔