Jasarat News:
2025-09-22@00:04:04 GMT

پنشن کم از کم اجرت کے برابر کی جائے‘ امیر روان

اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وفاق اور چاروں صوبوں نے 2025-26 کابجٹ وفاقی اور صوبائی اسمبلیوں میں پیش کردیا۔جس میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ کیا گیا۔ وفاقی حکومت نے تمام اسمبلی ممبران، وزیروں، مشیروں، اسپیکر قومی اور سینیٹ کے چیئرمین کی تنخواہیں بغیربجٹ کے 5 سے 6 سوفیصد بڑھائی اورEOBI کے ضعیف پنشنرزکی پنشن میں کوئی اضافہ نہیں کیاگیاجس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں، اورنہ ہی EOBIکی گورننگ باڈی نے کبھی اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیا۔جبکہ EOBIکے اپنے ملازمین کی پنشن مینمم ویج سے زیادہ ہے بلکہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت جو امدادملتی ہے وہ بھی پنشن سے زیادہ ہے۔ ہر ملک اپنے بزرگوںاورمعذوروں کی مدد کرتا ہے مگربدقسمتی سے ہمارے ملک میں بزرگ پنشنرز کا کوئی پرسان حال نہیں۔ EOBIکا پیسہ مزدوروںکے خون پسینہ کی کمائی ہے جس سے ضعیف پنشنرز محروم ہیں۔ ادارہ کے چیئرمین کااصل کام فیکٹریوں اور اداروں میں کام کرنے والے ہر محنت کش کا رجسٹریشن کرنا ہے تا کہ بڑھاپے میں اس کو کچھ مالی سہارا مل سکے۔ لیکن بدقسمتی سے یہاں بھی مزدوروں کے ساتھ نازیبا سلوک روا رکھا گیا ہے۔ رجسٹریشن کاعمل انتہائی سست اور ملی بھگت کے ساتھ کیاجاتاہے محنت کشوں کو بڑھاپے میں ملنے والی سہو لت سے بھی محروم کیا جا رہا ہے۔ وفاقی حکومت مہنگائی کو مدنظر رکھتے ہوئے EOBI ضعیف پنشنرز کی پنشنEOBI کے اپنے ادارے کے ریٹائر ملازمین کے برابر کر دیں یا کم ازکم تنخواہ کے برابر کردیں۔ EOBI کے فنڈمیں حکومت کا کوئی کنٹری بیوشن شامل نہیں۔ لیکن جن مزدوروں کے خون پسینے کی کمائی پر یہ ادارہ قائم ہے ان کو بہت معمولی پنشن ملتی ہے۔ اتنی سی پنشن میںغریب اور ضعیف پنشنرکے دوائیوں کا بھی پورا نہیں ہوتا۔ لہٰذا وفاقی حکومت EOBI کے پنشن میں خاطر خواہ اضافہ کریں تاکہ ملک کے مزدوروں کے بڑھاپے کا سہارا بن سکے۔ مزدور اس ادارہ سے بہت مایوس ہیں۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ اس ادارے پر خاص توجہ دے کر مزدوروں کی تیز ترین رجسٹریشن کرائی جائے اور سرمایہ داروں کے ظلم وبربریت سے نجات دلائی جائے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

میئرمرتضیٰ وہاب کو گرین لائن منصوبے کے ٹھیکیدار پر اعتراض ہے، وفاقی حکومت

وفاق کا کام سندھ حکومت سے رابطے رکھنا ہے، اصل مسئلہمیئر اور ٹھیکیدار کے درمیان ہے، وفاق اپنا کام کرچکا ہے، ترجمان
کراچی والوں کو سہولیات دینا چاہتے ہیں،بیرسٹر راجہ انصاری کی گرین لائن منصوبے پر کام بند ہونے سے متعلق وضاحت
حکومت پاکستان کے ترجمان نے گرین لائن منصوبے پر کام بند ہونے سے متعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ میٔر کراچی کو ٹھیکدار کے این او سی پر تحفظات ہیں۔تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان کے ترجمان بیرسٹر راجہ انصاری نے گرین لائن منصوبہ پر کام بند کرنے سیمتعلق وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ میٔرکراچی کو ٹھیکیدار سے این اوسی پر تحفظات ہیں۔انہوں نے کہا کہ وفاق کراچی والوں کو سہولیات فراہم کرنا چاہتا ہے تاکہ کراچی کے لوگوں کو جلد سفری سہولیات میسر ہوں، وفاق نے گرین منصوبے کی توسیع کیلئے رقم فراہم کردی ہے۔راجہ انصاری نے کہا کہ منصوبے سے متعلق وفاق اورسندھ حکومت رابطے میں ہیں جبکہ وفاق بلدیاتی حکومت اور میٔرسے کوآرڈینیشن میں نہیں ہوتا۔ترجمان حکومت پاکستان نے کہا کہ وفاق نے سندھ حکومت سے تعاون کرکے منصوبہ تیزی سے مکمل کیا، گرین لائن کا توسیعی کام کا آغاز ہوچکا تھا، نمائش تا جامعہ کلاتھ منصوبہ پر تیزی کام چل رہا تھا۔راجہ انصاری نے کہا کہ چند روزقبل میں نے گرین لائن منصوبہ کی نگرانی بھی کی، اب میٔر صاحب وضاحت کریں گے کہ انہیں اعتراض کیا ہے، دراصل مسئلہ ٹھیکدار اور میٔر کراچی کے درمیان ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ وفاق نے اپنی ذمہ داری پوری کردی ہے، ہم سندھ حکومت کے ساتھ مل کر لوگوں کو سہولیات فراہم کرنا چاہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • بگرام ایئربیس واپس لینے کی امریکی صدر کی دھمکی پر افغان حکومت کا سخت ردعمل
  • میئرمرتضیٰ وہاب کو گرین لائن منصوبے کے ٹھیکیدار پر اعتراض ہے، وفاقی حکومت
  • ٹاؤن ملازمین کی پنشن کا مسئلہ حل نہ ہوسکا‘ سماعت ملتوی
  • گندم کسی صورت درآمد نہیں ہونی چاہئے، وفاق، سندھ حکومت میں اتفاق
  • سندھ حکومت اور وفاقی کا گندم کسی صورت درآمد نہ کرنے پر اتفاق
  • فرانس : بجٹ کٹوتیوں کیخلاف ملک گیر احتجاج‘100 سے زائد زخمی
  • سپورٹ پرائس کے بغیر کاشتکار گندم اگانے میں دلچسپی نہیں لیں گے‘وزیراعلیٰ
  • حیدرآباد: ایک ضعیف العمر خاتون سبزی منڈی میں مرچیاں چھانٹ رہی ہے
  • وفاقی حکومت نے قومی بچت اسکیموں پر منافع کی شرح میں تبدیلی کردی
  • مسافر ٹرینوں کی آؤٹ سورسنگ کے متعلق وفاقی حکومت کا اہم فیصلہ