کراچی کے مختلف علاقوں میں ایک بار پھر زلزلے کے جھٹکے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں صبح سویرے ایک بار پھر معمولی نوعیت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس کے بعد یکم جون سے وقفے وقفے سے آنے والے زلزلوں کی تعداد 52 تک پہنچ گئی۔
محکمہ موسمیات کے مطابق آج صبح پھر شہر قائد کےعلاقے ملیر، قائد آباد اور اس کے اطراف میں معمولی نوعیت کے زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے، زلزلے کے جھٹکے علی الصبح دو مختلف اوقات میں ریکارڈ کیے گئے۔
زلزلے کے جھٹکوں کا دائرہ کار بھینس کالونی اور ملحقہ علاقوں تک وسیع ہوگیا، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
محکمہ موسمیات نے بتایا کہ شہر میں زلزلے کا پہلا جھٹکا 3 بجکر 14 منٹ پر ریکارڈ ہوا، جس کی شدت 3 اور زیر زمین گہرائی 8 کلو میٹر تھی جبکہ زلزلے کا مرکز ملیر کے جنوب میں 20 کلو میٹر کے فاصلے پر تھا۔
زلزلہ پیما مرکز نے بتایا کہ کراچی میں زلزلے کا دوسراجھٹکا آج صبح 6 بجکر 30 منٹ پر پھر زلزلہ ریکارڈ کیا گیا، جس کی شدت 3.
زلزلہ پیمامرکز کا کہنا ہے کہ زلزلے کے بعد لوگ میں خوفزدہ ہوکر کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے جبکہ زلزلے کے باعث کسی قسم کی جانی و مالی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: زلزلے کے جھٹکے زلزلے کا کلو میٹر
پڑھیں:
ورجینیا میں نائب گورنر کا الیکشن، غزالہ ہاشمی توجہ کا مرکز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی ریاست ورجینیا میں آج نائب گورنر کے عہدے کا انتخاب ہورہا ہے جس میں پاکستانی نژاد امیدوار غزالہ ہاشمی بھرپور توجہ کا مرکز بنی ہوئی ہیں۔ جنوبی ایشیائی کمیونٹی اس الیکشن میں غیر معمولی دلچسپی لے رہی ہے۔
گزشتہ چند ہفتوں کے دوران انتخابی مہم نہایت تیزی سے جاری رہی جس میں صحت، تعلیم اور مہنگائی جیسے اہم مسائل پر زیادہ بحث ہوتی رہی۔ بڑی جماعتوں نے ووٹرز کو متحرک کرنے کے لیے بھرپور کوششیں کیں۔
غزالہ ہاشمی پہلے بھی ریاستی سینیٹر کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں اور ان کی مہم میں تارکین وطن خاندانوں، خواتین اور اقلیتوں کے مسائل کو خاص طور پر اجاگر کیا گیا۔ انہیں پاکستانی اور بھارتی نژاد ووٹرز کی طرف سے نمایاں حمایت حاصل ہے۔
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر ووٹرز کا ٹرن آؤٹ زیادہ رہا تو نتیجہ آخری لمحے تک غیر یقینی رہ سکتا ہے۔ مبصرین کے مطابق یہ انتخاب صرف ایک نشست کا فیصلہ نہیں بلکہ آئندہ قومی سیاسی رجحانات کا بھی ایک اہم اشارہ ثابت ہوسکتا ہے۔