کروڑوں کمانے والے یوٹیوبر معاذ صفدر کو والد نے گھر سے الگ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
پاکستانی یوٹیوبر معاذ صفدر نے اپنے ایک حالیہ وی لاگ میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ان کے والد نے انھیں اور بھائیوں کو اپنے گھر سے الگ کردیا ہے۔
اپنے وی لاگ میں معاذ صفدر نے اپنے بہن بھائیوں اور والدین سے بھرے گھر کے تین حصوں میں بٹ جانے کا انکشاف کرتے ہوئے خود سمیت بقیہ دو بھائیوں کے گھر الگ ہونے کا بھی اعتراف کیا ہے۔
معاذ نے بتایا کہ ’’والد کا فیصلہ ہے کہ میں اور میرا بڑا بھائی جن کی شادی ہوچکی ہے اور بچے بھی ہیں، اس لیے اب وہ اپنے اپنے الگ گھروں میں شفٹ ہوجائیں، جبکہ تیسرا اور چھوٹا بھائی اپنی اہلیہ، دونوں بہنوں اور والدین کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہے گا۔‘‘
معاذ نے دل گرفتہ لہجے میں بتایا کہ ’’یہ فیصلہ بہت زیادہ مشکل ہے کیونکہ آج تک سب ان کےلیے ہی تو کیا تھا، ساتھ رہے سارے لمحے آنکھوں کے سامنے آرہے ہیں۔‘‘
وی لاگ میں معاذ صفدر کے والد کی گفتگو بھی شامل ہے، جس میں انہوں نے اس فیصلے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ’’ابھی تم دونوں کی شادی ہوگئی ہے اور بچے بھی ہوگئے ہیں، اصل لڑائی بچوں کے ہونے کے بعد ہی شروع ہوتی ہے اس لیے یہ سب سے صحیح وقت ہوتا ہے گھر الگ کرنے کا، اس سے محبت نہ صرف قائم رہتی ہے بلکہ اور زیادہ بڑھتی ہے۔‘‘
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
دفتر خارجہ نے سندھ طاس معاہدے پر بھارتی وزیر داخلہ کا بیان مسترد کردیا
اسلام آ باد:ترجمان دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی جانب سے اس معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔
بھارتی وزیر داخلہ کے سندھ طاس معاہدے کی بحالی کو مکمل طور پر مسترد کرنے سے متعلق بیان پر ترجمان دفتر خارجہ نے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ "یہ بیان بین الاقوامی معاہدوں کی حرمت کی کھلی خلاف ورزی اور سنگین بے حسی کا مظہر ہے، سندھ طاس معاہدہ کوئی سیاسی مفاہمت نہیں بلکہ ایک بین الاقوامی معاہدہ ہے جس میں کسی یک طرفہ اقدام کی کوئی گنجائش نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے معاہدے کو معطل کرنے کا غیر قانونی اعلان بین الاقوامی قانون، معاہدے کی شقوں اور ریاستوں کے باہمی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس قسم کا طرزِ عمل نہایت خطرناک اور غیر ذمے دارانہ نظیر قائم کرتا ہے، جو بین الاقوامی معاہدوں کی ساکھ کو نقصان پہنچاتا ہے اور ایسی ریاست کی سنجیدگی پر سوال اٹھاتا ہے جو کھلے عام اپنے قانونی وعدوں سے انحراف کرتی ہے۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ پانی کو سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا غیر ذمے دارانہ فعل ہے اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ ریاستی اصولوں کے منافی ہے بھارت کو چاہیے کہ وہ فوری طور پر اپنے یک طرفہ اور غیر قانونی مؤقف کو واپس لے اور سندھ طاس معاہدے پر مکمل اور بلا تعطل عملدرآمد کو بحال کرے، پاکستان اپنی جانب سے اس معاہدے کا مکمل احترام کرتا ہے اور اپنے جائز حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔