کروڑوں کمانے والے یوٹیوبر معاذ صفدر کو والد نے گھر سے الگ کردیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
پاکستانی یوٹیوبر معاذ صفدر نے اپنے ایک حالیہ وی لاگ میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ان کے والد نے انھیں اور بھائیوں کو اپنے گھر سے الگ کردیا ہے۔
اپنے وی لاگ میں معاذ صفدر نے اپنے بہن بھائیوں اور والدین سے بھرے گھر کے تین حصوں میں بٹ جانے کا انکشاف کرتے ہوئے خود سمیت بقیہ دو بھائیوں کے گھر الگ ہونے کا بھی اعتراف کیا ہے۔
معاذ نے بتایا کہ ’’والد کا فیصلہ ہے کہ میں اور میرا بڑا بھائی جن کی شادی ہوچکی ہے اور بچے بھی ہیں، اس لیے اب وہ اپنے اپنے الگ گھروں میں شفٹ ہوجائیں، جبکہ تیسرا اور چھوٹا بھائی اپنی اہلیہ، دونوں بہنوں اور والدین کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہے گا۔‘‘
معاذ نے دل گرفتہ لہجے میں بتایا کہ ’’یہ فیصلہ بہت زیادہ مشکل ہے کیونکہ آج تک سب ان کےلیے ہی تو کیا تھا، ساتھ رہے سارے لمحے آنکھوں کے سامنے آرہے ہیں۔‘‘
وی لاگ میں معاذ صفدر کے والد کی گفتگو بھی شامل ہے، جس میں انہوں نے اس فیصلے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ’’ابھی تم دونوں کی شادی ہوگئی ہے اور بچے بھی ہوگئے ہیں، اصل لڑائی بچوں کے ہونے کے بعد ہی شروع ہوتی ہے اس لیے یہ سب سے صحیح وقت ہوتا ہے گھر الگ کرنے کا، اس سے محبت نہ صرف قائم رہتی ہے بلکہ اور زیادہ بڑھتی ہے۔‘‘
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ظہران ممدانی کو میئر بننے سے روکنے کیلئے ارب پتیوں نے کروڑوں ڈالر بہا دیے، امریکی اخبار کا انکشاف
نیویارک: امریکی اخبار نے انکشاف کیا ہے کہ نیویارک کے حالیہ میئر الیکشن میں مسلم امیدوار ظہران ممدانی کو کامیاب ہونے سے روکنے کے لیے 26 ارب پتیوں اور ان کے خاندانوں نے مل کر 2 کروڑ 20 لاکھ ڈالر سے زائد رقم خرچ کی۔
رپورٹ کے مطابق یہ ارب پتی مختلف سیاسی و کاروباری حلقوں سے تعلق رکھتے ہیں اور ان کا مقصد ممدانی کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو روکنا تھا۔ تمام سرویز میں ظہران ممدانی کو سب سے مضبوط امیدوار قرار دیا جا رہا تھا۔
سابق نیویارک میئر مائیکل بلوم برگ نے ممدانی کے حریف اینڈریو کومو کو انتخابی مہم کے لیے 15 لاکھ ڈالر عطیہ کیے، جب کہ دیگر سرمایہ کاروں نے بھی اسی مقصد کے لیے خطیر رقوم فراہم کیں۔
تاہم رپورٹ کے مطابق صرف دو ارب پتی افراد نے ظہران ممدانی کی حمایت کی۔ ان میں ارب پتی ایلزبتھ سمنز اور GitHub کے شریک بانی ٹام پریسٹن ورنر شامل ہیں۔ ایلزبتھ سمنز نے ڈھائی لاکھ ڈالر اور پریسٹن ورنر نے 20 ہزار ڈالر ممدانی کی مہم کے لیے عطیہ کیے۔
انتخابات میں ظہران ممدانی کی جیت کے بعد نیویارک کے کئی مال دار کاروباری افراد نے محتاط حمایت کا اعلان کیا۔ معروف ارب پتی بل ایکمین (Bill Ackman)، جو ممدانی کے بڑے ناقد سمجھے جاتے تھے، اب ان کے ساتھ کام کرنے کی پیشکش کر رہے ہیں۔
اسی طرح وال اسٹریٹ کے معروف سرمایہ کار رالف شلوسٹائن (Ralph Schlosstein) نے کہا کہ سخت انتخابی مہم کے بعد اب وقت آ گیا ہے کہ نیویارک متحد ہو کر آگے بڑھے۔