نیویارک:

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے نمائندے امیر سعید ایراوانی نے امریکہ پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ایران کے خلاف من گھڑت اور بے بنیاد بہانے کے تحت جنگ مسلط کی ہے۔

ایراوانی نے مزید کہا کہ ایران اپنے دفاع کا حق محفوظ رکھتا ہے اور امریکہ کی کھلی جارحیت کے خلاف اس کا ردعمل متناسب" ہوگا جس کا تعین ایرانی مسلح افواج کریں گی۔

اپنے طویل بیان میں ایراوانی نے اسرائیل کے وزیرِ اعظم بینجمن نیتن یاہو پر بھی الزام عائد کیا کہ انہوں نے امریکہ کو ایک اور مہنگی اور بے بنیاد جنگ میں دھکیل دیا ہے۔

ایران کے نمائندے نے کہا کہ امریکہ اور اسرائیل کے اقدامات بین الاقوامی قانون کی کھلی خلاف ورزی" ہیں۔

ایراوانی نے اسرائیل پر یہ الزام بھی لگایا کہ اس نے ایران کے بارے میں جھوٹا اور غلط بیانیہ پھیلایا کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے قریب ہے۔

ایران کے نمائندے نے مزید کہا کہ بین الاقوامی تنظیموں اور کچھ مغربی ممالک، بشمول فرانس اور برطانیہ، کی خاموشی، دوہرا معیار اور مداخلت بھی اتنی ہی قابلِ مذمت ہے۔"

اپنے خطاب کے اختتام پر امیر سعید ایراوانی نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ امریکہ اور اسرائیل کو مکمل طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جائے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایراوانی نے ایران کے کہا کہ

پڑھیں:

پیٹرول خریدکر یوکرین جنگ میں روس کی مدد؛ امریکی بیان پر مودی سرکار کا ردعمل آگیا

امریکی صدر کے مشیر خاص نے بھارت پر الزام عائد کیا تھا وہ پیٹرول کی مسلسل خریداری کرکے روس کی یوکرین جنگ میں مدد کر رہا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گا ہے کہ ہم ایک آزاد ملک ہیں اور روس ہمارا قابل اعتماد ساتھی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روس کے ساتھ ہمارے تعلقات طویل عرصے سے غیر متزلزل اور آزمودہ ہیں جسے کسی تیسرے ملک کے نظریے سے نہیں دیکھا جا سکتا۔

بھارتی وزارت خارجہ کے بیان میں یہ واضح کیا کہ روس سے تیل کی خریداری ہمارے قومی مفاد ہے اس لیے یہ جاری رہے گی۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ روس سے سستے داموں پیٹرول کی خریداری عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کو متوازن رکھنے میں بھی مددگار ثابت ہوگی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا کے نائب چیف آف اسٹاف اور ٹرمپ کے قریبی ساتھی اسٹیفن ملر نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈالنے پر بھارت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

فاکس نیوز کو انٹرویو میں اسٹیفن ملر نے کہا تھا کہ لوگ یہ جان کر حیران ہوں گے، بھارت اور چین تقریباً برابر مقدار میں روس سے پیٹرول خرید رہے ہیں۔

انھوں نے الزام عائد کیا تھا کہ بھارت کا روس سے تیل خریدنا دراصل یوکرین کے خلاف جنگ میں روس کی مدد کرنا ہے۔ جو امریکی پالیسی کے خلاف ہے۔

خیال رہے کہ بھارت سب سے زیادہ اسلحہ روس خریدتا ہے اور یوکرین جنگ کے بعد لگنے والی پابندیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے 2022 سے روس سے سستے داموں پیٹرول بھی خریدنا شروع کیا تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • ایران امریکہ-پاکستان کی شراکت داری کے بارے میں کتنا فکرمند ہے؟
  • امریکہ، فوجی بیس میں مسلح شخص کی فائرنگ، متعدد ہلاکتوں کی اطلاع
  • امریکہ و اسرائیل خطے بھر کی مزاحمت کو غیر مسلح کرنا چاہتے ہیں، ناصر کنعانی
  • لبنان کا رواں برس ہی حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا منصوبہ
  • مسلح افواج پاکستان ہماری محافظ ہیں ، وزیراعظم آزاد کشمیر 
  • نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف کیلئے ترکیہ کی مسلح افواج کا سب سے بڑا عسکری اعزاز
  • یومِ استحصال کشمیر: عسکری قیادت کا کشمیری عوام سے اظہارِ یکجہتی
  • یوم استحصال، مقبوضہ کشمیر پر بھارتی قبضہ غیر قانونی اور انسانی المیے کو بڑھا رہا ہے، مسلح افواج
  • پیٹرول خریدکر یوکرین جنگ میں روس کی مدد؛ امریکی بیان پر مودی سرکار کا ردعمل آگیا
  • یمنی فوج کا اسرائیل کے بن گوریون ایئرپورٹ ہائپرسانک بیلسٹک میزائل حملہ