میرواعظ کی ایران پر اسرائیل اور امریکہ کے حملوں کی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
انہوں نے کہا کہ جب تک فلسطین کے لوگوں کو انصاف فراہم نہیں کیا جاتا، مشرق وسطی کی سلامتی غیر یقینی رہے گی۔ اسلام ٹائمز۔ غیرقانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق نے ایران کے خلاف اسرائیل اور امریکہ کی فوجی کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کو بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق میرواعظ عمر فاروق نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ ان حملوں نے پورے مشرق وسطی کو تباہی اور افراتفری کی طرف دھکیل دیا ہے۔ میرواعظ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ فوجی طاقت کا مطلب کھلی چھوٹ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ جب تک فلسطین کے لوگوں کو انصاف فراہم نہیں کیا جاتا، مشرق وسطی کی سلامتی غیر یقینی رہے گی اور خطے کے ساتھ ساتھ پوری دنیا کی صورتحال غیر مستحکم رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ مذاکرات ہی امن اور مسائل کے حل کا واحد راستہ ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایران؛ اسرائیل کو شہید جوہری سائنسدان کی ’لوکیشن‘ فراہم کرنے والے کو پھانسی دیدی گئی
ایران میں اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کرنے والے شخص کی سزائے موت پر عمل درآمد کردیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ملزم روزبہ وادی کے بارے میں معلومات فراہم نہیں کی گئیں تاہم ملزم کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ میں ان کا تعارف ایران نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی اور نیشنل نیوکلیئر سیفٹی ڈپارٹمنٹ کا اہلکار بتایا گیا ہے۔
ایران کی عدالتی ویب سائٹ میزان کے مطابق ملزم روزبه وادی پر اسرائیل کی خفیہ ایجنسی موساد کو ایک جوہری سائنسدان کی تفصیلات فراہم کی تھیں جنھیں جون میں اسرائیل نے ایک حملے میں شہید کردیا تھا۔
تاحال یہ واضح نہیں کیا گیا کہ روزبہ وادی کو کب اور کہاں سے گرفتار کیا گیا یا عدالت کی جانب سے یہ سزا کب سنائی گئی تھی۔
تاہم مقامی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ جون میں اسرائیلی حملوں میں ایران کے کم از کم 12 جوہری سائنسدان شہید ہوئے تھے۔ جس کے فوری بعد ہی ملزم کی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔
ایران نے اسرائیلی حملوں میں اعلیٰ فوجی کمانڈرز اور جوہری سائنسدانوں کی شہادت کے بعد اسرائیل کے لیے جاسوسی کرنے والے گھس بیٹھیوں کے خلاف آپریشن کیا گیا تھا۔
اس آپریشن کے دوران اسرائیل کی بدنام زمانہ خفیہ ایجنسی موساد سے تعلق یا تعاون کے شبہے میں متعدد افراد کو حراست میں لیا گیا جن میں سے کئی کو سزائے موت سنائی گئی اور اب عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔