ذاتی زندگی میں مشکلات سے نمٹنے کے بعد ثناء نواز کا شوبز میں واپسی کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
معروف پاکستانی فلم و ٹی وی اداکارہ ثناء نواز نے اپنی ذاتی زندگی کے مشکل دور کے بعد شوبز میں واپسی کا اعلان کر دیا ہے۔
اداکارہ ثناء جنہیں لوگ ثنا فخر کے نام سے جانتے ہیں، نے 2000 کی دہائی میں شوبز کی دنیا میں قدم رکھا اور جلد ہی فلم انڈسٹری میں اپنی جگہ بنا لی۔ بعد ازاں انہوں نے ٹی وی ڈراموں میں بھی کام کیا اور خوب شہرت سمیٹی۔
حالیہ دنوں میں ثنا کی ذاتی زندگی میں شدید مشکلات پیش آئیں اور انہوں نے شوہر فخر سے طلاق لے لی۔ ثنا اور فخر کے 2 بیٹے بھی ہیں۔ طلاق کے بعد ثناء نواز برطانیہ منتقل ہو گئیں ہیں جہاں وہ کچھ پاکستانی منصوبوں پر بھی کام کریں گی۔
ایک حالیہ تقریب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ثناء نواز نے بتایا کہ وہ کئی سالوں سے کام کر رہی ہیں لیکن ذاتی مصروفیات کے باعث کچھ عرصہ پروجیکٹس سے دور تھیں تاہم اب وہ دوبارہ اسکرپٹس پڑھ رہی ہیں اور جلد ٹی وی پر واپسی کریں گی۔
ثناء نواز نے ایک بھارتی مداح سے بھی ملاقات کی اور کہا کہ فنکار سرحدوں کے پابند نہیں ہوتے۔ ان کے مطابق فنکاروں کا اصل مقام لوگوں کے دل ہوتے ہیں اور ان کا کام ہر جگہ سراہا جا سکتا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ثناء نواز
پڑھیں:
نسیم وکی نے اپنی اولاد کو شوبز سے کیوں دور رکھا؟
نامور کامیڈین اور تھیٹر آرٹسٹ نسیم وکی نے اپنے بچوں کو ٹی وی اسکرین سے دور رکھنے کی وجہ بتادی۔
ندیم وکی نے ایک پوڈکاسٹ گفتگو کے دوران فنکاروں کی سماجی حیثیت، شوبز انڈسٹری کے رویے اور اپنی ذاتی زندگی کے حوالے سے کھل کر اظہارِ خیال کیا۔
نسیم وکی نے کہا کہ وہ کئی دہائیوں سے کامیڈی، تھیٹر، ڈرامہ اور فلم کے شعبے سے وابستہ ہیں اور دنیا کے مختلف بڑے شہروں میں پرفارم کر چکے ہیں۔ تاہم، انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ انہوں نے اپنی اولاد کو شوبز سے دُور رکھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی بیٹی کو میڈیکل کے شعبے میں بھیجا ہے اور بیٹے کو بھی اعلیٰ تعلیم کی طرف راغب کیا ہے۔ میری بھرپور کوشش ہے کہ میرے بچے اس فیلڈ کا رخ نہ کریں۔
اپنے اس فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے نسیم وکی نے کہا کہ اگرچہ شوبز نے انہیں شہرت دی، مگر وہ اس حقیقت سے بھی آگاہ ہیں کہ اس شعبے سے وابستہ افراد کو معاشرے میں وہ عزت نہیں دی جاتی جس کے وہ مستحق ہوتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں فنکار کی عزت صرف اسٹیج تک محدود رہتی ہے، پسِ پردہ ان کے بارے میں نامناسب باتیں کی جاتی ہیں، جو دکھ دیتی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں، مگر یہاں اسٹارز کو اسٹار بننے ہی نہیں دیا جاتا۔جب بھی کوئی شخص نمایاں ہونے لگتا ہے، لوگ اُس کی ٹانگ کھینچنے لگتے ہیں۔ ہم دوسروں کو بلندی پر دیکھنا پسند نہیں کرتے۔
نسیم وکی نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ نعمان اعجاز جیسے بڑے اور باصلاحیت فنکار کو بھی آج تک وہ مقام نہیں ملا جس کے وہ حق دار ہیں۔ ہمارے ہاں حسد، مخالفت اور عدم پذیرائی کے رجحانات غالب ہیں، یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں کبھی بھی ’کپل شرما شو‘ جیسا کوئی کامیڈی پلیٹ فارم وجود میں نہ آ سکا۔
Post Views: 6