امریکی اخبار نیو یارک ٹائمز نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی حمایت یافتہ مسلح گروہوں کی جانب سے عراق اور شام میں امریکی فوجی اڈوں پر ممکنہ حملوں کی تیاری کے اشارے ملے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق ایک اعلیٰ امریکی عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکی افواج اور انٹیلی جنس اداروں کو ایسے شواہد ملے ہیں جن سے عندیہ ملتا ہے کہ ایران نواز ملیشیائیں خطے میں امریکی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے ایران اسرائیل جنگ میں مداخلت کی تو امریکی اڈے نشانہ بنیں گے، عراقی حزب اللہ کی امریکا کو دھمکی

تاہم نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ تاحال ان گروپوں کی جانب سے کوئی حملہ نہیں کیا گیا، جب کہ عراقی حکومت ان حملوں کو روکنے کی کوششوں میں مصروف ہے۔

ایرانی ردعمل

یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا کی جانب سے ایران کی جوہری تنصیبات پر مبینہ حملے کے بعد خطے میں کشیدگی عروج پر ہے۔ ایران نے ان حملوں پر شدید ردعمل دیا ہے اور کہا ہے کہ جوابی کارروائی کا وقت اور نوعیت ایرانی افواج خود طے کریں گی۔

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ایران کے مستقل مندوب سعید ایراوانی نے اپنے خطاب میں کہا:

’ایران پر کیے گئے امریکی حملے کا بھرپور اور مؤثر جواب دیا جائے گا۔‘

یہ بھی پڑھیے ایران پر حملے سے چند گھنٹے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیل کو کیا پیغام دیا تھا؟

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر ایران نواز گروہ واقعی حملے کرتے ہیں تو یہ خلیجی خطے میں ایک وسیع تر محاذ کھولنے کا سبب بنے گا۔ اس کے نتیجے میں امریکی فوجی، سفارتی مشنز اور تجارتی مفادات کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ایران عراق کتائب حزب اللہ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ایران کتائب حزب اللہ

پڑھیں:

ایران کا آبنائے ہرمز بند کرنے اور امریکی فوجی اہداف پر حملوں کا فیصلہ

تہران ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جون 2025ء ) ایران نے جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد آبنائے ہرمز بند کرنے اور امریکی فوجی اہداف پر حملوں کا فیصلہ کرلیا۔ ایرانی میڈیا کے مطابق پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ امریکہ تھوڑا انتظار کرے، وہ جلد ہی ان حملوں کی سزا بھگتے گا، ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے دوران مشرق وسطیٰ میں تمام امریکی اثاثوں کو نشانہ بنایا جائے گا، یورپی یونین کا کوئی بھی بحری بیڑہ یورپ نہیں پہنچ سکے گا۔

ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا کہ امریکہ جنگ میں اپنے نقصان کیلئے داخل ہو گیا، امریکہ کو پہنچنے والا نقصان ایران سے کہیں زیادہ ہو گا، امریکہ اب باقاعدہ جنگ میں داخل ہوچکا ہے اور اس نقصان کا مکمل ذمہ دار خود ہوگا، امریکہ تھوڑا انتظار کرے وہ ان حملوں کی سزا ضرور بھگتے گا۔

(جاری ہے)

ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن مقاصد اور عوامی فلاح کے لیے ہے، تہران ہمیشہ اس بات کی ضمانت دینے کو تیار رہا ہے کہ اس کا پروگرام فوجی نوعیت کا نہیں، پرامن جوہری توانائی کا حصول ایران کا قانونی و فطری حق ہے اور یہ حق جنگ یا دھمکی کے ذریعے ایران سے نہیں چھینا جا سکتا، ایران نے ہمیشہ عالمی قوانین کی حدود میں رہ کر اپنا نیوکلیئر پروگرام جاری رکھا لیکن اب اس پر حملہ نا صرف بین الاقوامی ضابطوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ ایک ریاست کے بنیادی حق پر حملہ ہے۔

اسی طرح ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ جوہری تنصیبات پر حملے افسوسناک اور قابل مذمت ہیں، امریکی حملوں کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے، ایران اپنی خودمختاری، مفادات اور عوام کے دفاع کے لیے تمام اختیارات محفوظ رکھتا ہے۔                         

متعلقہ مضامین

  • ایران کے حمایت یافتہ گروہ امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے والے ہیں؟ نیویارک ٹائمز کا بڑا انکشاف
  • بغداد: ایران نواز ملیشیا کے امریکی اڈوں پر حملے کے اشارے
  • ایران پراکسی وار کے ذریعے امریکی اڈوں پر حملے کی تیاری کررہا ہے: نیویارک ٹائمز کا دعویٰ
  • روسی صدر کا ایران کا دفاع کرنے کا اعلان، امریکا کے اڈوں پر حملوں کی اجازت
  • خطے میں امریکی فوجی اڈوں کی وسیع موجودگی طاقت کی علامت نہیں، سپاہ پاسداران انقلاب
  • ایران کا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ، امریکی حملوں کی مذمت کی اپیل
  • ایران کا آبنائے ہرمز بند کرنے اور امریکی فوجی اہداف پر حملوں کا فیصلہ
  • ایران کے حملے، اسرائیل پھر لرز اٹھا، فوجی مراکز، فضائی اڈے، دفاعی صنعتیں تباہ
  • ایران کا اسرائیل پرتازہ جوابی حملہ، فوجی اڈوں،ایٹمی ری ایکٹرکو نشانہ بنانے کا دعویٰ