ایران پر امریکی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا، امیر سعید ایروانی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
یو این او سکیورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں ایرانی مندوب کا کہنا تھا کہ عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو سیاسی ہتھیار میں تبدیل کر دیا گیا، اسے جارحیت اور غیر قانونی اقدام کے طور پر استعمال کیا گیا۔ اسلام ٹائمز۔ سلامتی کونسل میں ایرانی مندوب امیر سعید ایروانی نے کہا ہے کہ ایران پر امریکی حملے کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔ سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ امریکی حملے کا جواب دینے کے وقت اور نوعیت کا فیصلہ ایرانی افواج کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر امریکا کے تمام الزامات بے بنیاد ہیں، امریکا کے الزامات کے سیاسی محرکات ہیں، ان کی کوئی قانونی بنیاد نہیں۔ ایرانی مندوب امیر سعید ایروانی کا کہنا ہے کہ عدم پھیلاؤ کے معاہدے کو سیاسی ہتھیار میں تبدیل کر دیا گیا، اسے جارحیت اور غیر قانونی اقدام کے طور پر استعمال کیا گیا۔
.ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کیجانب سے آئی اے ای اے کیساتھ معاہدے کو معطل کرنیکا اعلان
صدر اسلامی جمہوریہ ایران کی زیر صدارت منعقد ہونیوالے ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے آج کے اجلاس میں اعلان کیا گیا ہے کہ یورپی ممالک کے حالیہ معاندانہ اقدامات کے باعث عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کیساتھ تعاون مکمل طور پر معطل ہو چکا اور وزارت خارجہ کو اپنی سفارتی مشاورت جاری رکھنے کا مینڈیٹ دیا گیا ہے اسلام ٹائمز۔ ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے ساتھ طے پانے والے حالیہ معاہدے (پیمان قاہرہ) کو معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس حوالے ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے سیکریٹریٹ کی جانب سے جاری ہونے والے خصوصی بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ صدر مملک ڈاکٹر مسعود پزشکیان کی صدارت میں منعقدہ سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے آج کے اجلاس میں خطے کی صورتحال اور غاصب صیہونی رژیم کی فوجی مہم جوئی کا جائزہ لیا گیا اور اس بات پر زور دیا گیا کہ موجودہ حالات میں اسلامی جمہوریہ ایران کی پالیسی خطے میں امن و استحکام کے قیام کے لئے ہر ممکن تعاون پر استوار ہو گی۔
ایرانی خبررساں ایجنسی فارس نیوز کے مطابق اس بیان میں اعلان کیا گیا ہے کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی کے ساتھ باہمی تعاون اور مسائل کے حل پر مبنی ایرانی وزارت خارجہ کے مجوزہ منصوبے کے باوجود؛ بین الاقوامی میدان میں بعض ممالک کے معاندانہ اقدامات کہ جن میں فوجی آپریشنز اور پابندیوں کے ساتھ ساتھ ایرانی جوہری مسئلے پر 3 یورپی ممالک کے غیر قانونی اقدامات بھی شامل ہیں، آئی اے ای اے کے ساتھ تہران کے تعاون کو مکمل طور پر معطل کرنے کا سبب بنے ہیں۔ ایرانی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل نے تاکید کی کہ اس حوالے سے وزارت خارجہ کو مشن سونپا گیا ہے کہ وہ قومی مفادات کے تحفظ کے لئے سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کے فیصلوں کے دائرہ کار میں رہتے ہوئے اپنی سفارتی مشاورت کو جاری رکھے۔