بھارت سے پہلے فنڈنگ لیتے تھے اس لیے آج چیخ رہے ہیں، بلاول بھٹو کی اپوزیشن پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
— اسکرین گریب
چیئرمین پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن اراکین کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھارت سے پہلے بھی فنڈنگ لیتے تھے اس لیے آج چیخ رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں ہونے والے اجلاس کے دوران بلاول بھٹو نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کی صورت میں بھارت کو عبرت ناک شکست سے خبردار کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اللّٰہ نے پاکستان کو بھارت پر ملٹری کامیابی، بیانیے کی کامیابی اور سفارتی کامیابی دی۔
دورانِ اجلاس بھارت کے خلاف بات کرنے پر اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی و شور شرابا کیا گیا۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے اپوزیشن ارکان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں بات کرنے سے روک دیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کے اظہارِ برہمی پر بلاول بھٹو نے کہا کہ جنابِ اسپیکر آپ انہیں نظر انداز کریں عوام بھی انہیں نظر انداز کر چکے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو
پڑھیں:
27ویں ترمیم پر بلاول بھٹو نے جو لکھا ہے وہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے: سینیٹر علی ظفر
---فائل فوٹوپاکستان تحریکِ انصاف کے سینیٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ آئین کو گولیوں سے تو آپ مار نہیں سکتے، 27ویں ترمیم پر بلاول بھٹو نے جو لکھا ہے وہ آئین کو ختم کرنے کے مترادف ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کے دوران سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ حکومت والوں سے جب پوچھا جاتا رہا، وہ اس پر خاموش تھے، حکومت والوں کو یا تو پتہ نہیں ترمیم آ رہی ہے یا ان کو پتہ نہیں یہ کوئی اور کر رہا ہے۔
علی ظفر کا کہنا ہے کہ دہشت گردی ہم سب کا مسئلہ ہے، دہشت گردی ختم کرنے سے متعلق مؤقف مختلف ہو سکتے ہیں، آپریشنز بھی ہوتے ہیں لیکن ہمیں اس پر یکسوئی سے بات کرنا ہوگی، دہشت گردی کی ایک وجہ غربت اور بے روزگاری بھی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی نے صوبہ چلانا ہے، گورننس دیکھنی ہے، وزیر اعلیٰ ایک سیاسی جماعت کے نمائندے ہیں وہ سیاسی بات بھی کرسکتے ہیں، وزیر اعلیٰ اگر بانی چیئرمین کی رہائی کی بات کرتے ہیں تو اس میں کیا غلط ہے؟
سینٹیرعلی ظفر کا کہنا تھا کہ فلور آف دی ہاؤس آپ ہر وہ بات کرسکتے ہیں جو نیشنل انٹرسٹ میں ہو۔ اسلام آباد آنے کی کال کے بارے میں نہیں جانتا نہ بانی کی کوئی ہدایات ہیں، اگر ملاقات ہوئی تو مزید ہدایات آ سکتی ہیں۔
پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ملاقاتوں کی فہرستوں کی بات بہت چھوٹی ہے، ہوسکتا ہے غلطی سے دو فہرستیں جاری ہوئی ہوں، آئندہ نہیں ہوں گی، میں اپنے آپ کو ان تمام چیزوں سے بالا سمجھتا ہوں، میں کسی کے خلاف بات نہیں کرتا اس دن غلطی سے دو فہرستیں آگئیں آج ایک ہی ہے، مستقبل کی بات کر کے آگے بڑھنا چاہیے۔