بھارت سے پہلے فنڈنگ لیتے تھے اس لیے آج چیخ رہے ہیں، بلاول بھٹو کی اپوزیشن پر تنقید
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
— اسکرین گریب
چیئرمین پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے اپوزیشن اراکین کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔
انہوں نے کہا کہ یہ بھارت سے پہلے بھی فنڈنگ لیتے تھے اس لیے آج چیخ رہے ہیں۔
قومی اسمبلی میں ہونے والے اجلاس کے دوران بلاول بھٹو نے سندھ طاس معاہدے کی معطلی کی صورت میں بھارت کو عبرت ناک شکست سے خبردار کیا۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اللّٰہ نے پاکستان کو بھارت پر ملٹری کامیابی، بیانیے کی کامیابی اور سفارتی کامیابی دی۔
دورانِ اجلاس بھارت کے خلاف بات کرنے پر اپوزیشن کی جانب سے نعرے بازی و شور شرابا کیا گیا۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق نے اپوزیشن ارکان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں بات کرنے سے روک دیا۔
اسپیکر قومی اسمبلی کے اظہارِ برہمی پر بلاول بھٹو نے کہا کہ جنابِ اسپیکر آپ انہیں نظر انداز کریں عوام بھی انہیں نظر انداز کر چکے ہیں۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو
پڑھیں:
پہلے وہ لبنان، پھر یمن آئے اور اب ایران، ہم نہ بولے تو اگلی باری ہماری ہوگی، بلاول بھٹو
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پی پی پی کا کہنا ہے کہ ایران میں ایٹمی تنصیبات پرحملے میں اگراخراج ہوتا تو سارے خطے خصوصاً پاکستان پر اثرات پڑتے، امریکہ کے لوگ اس جنگ کی حمایت نہیں کرتے۔ چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ پہلے یہی عراق کے بارے کہا گیا اور اب ایران کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ان کے پاس ویپن آف ماس ڈسٹرکشن ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے حکومت کو بیدار رہنے کی اپیل کر دی۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایران کی نیوکلیئر سائٹس پر حملوں کی سخت مذمت کرتے ہیں، اسرائیل نے جھوٹ کی بنیاد پر ایران پر حملہ کیا، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی کی گئی، ایران کی ملٹری قیادت کو جنگ کے میدان میں نہیں بلکہ ان کے گھر میں ٹارگٹ کیا گیا، ایرانی سائنسدانوں کو ٹارگٹ کیا گیا، سب سے بڑی خلاف ورزیاں ہیں، ایران کی نیوکلیئر تنصیبات پر حملہ کیا گیا جو ایران کی خودمختاری کیخلاف ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل امریکہ نے ایران کی ایٹمی سائٹ پر حملہ کیا، ایران میں ایٹمی تنصیبات پرحملے میں اگراخراج ہوتا تو سارے خطے خصوصاً پاکستان پر اثرات پڑتے، امریکہ کے لوگ اس جنگ کی حمایت نہیں کرتے۔ چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ پہلے یہی عراق کے بارے کہا گیا اور اب ایران کے بارے میں کہا گیا ہے کہ ان کے پاس ویپن آف ماس ڈسٹرکشن ہیں، پہلے وہ لبنان آئے، یمن آئے اور اب ایران آگئے ہیں، اگر ہم اب نہ بولے تو جب وہ ہم پر آئیں گے تو کوئی بولنے والا نہیں ہوگا، اسرائیل کی رجیم کو روکنا ہو گا۔