آئی پی ایل کو ترجیح دینے پرتحفظات ہیں‘، مچل جانسن ساتھی کھلاڑیوں پر برس پڑے
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
آسٹریلیا(نیوز ڈیسک)سابق آسٹریلوی فاسٹ بولر مچل جانسن نے اپنےساتھی کھلاڑیوں پر کڑی تنقید کی ہے۔
مچل جانسن نے اپنے کالم میں ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کےفائنل میں شکست پر ساتھی کھلاڑیوں کے بولنگ اٹیک پرتنقید کی۔
مچل جانسن نے اپنے کالم میں لکھا کہ’ حالیہ برسوں میں جوش ہیزل ووڈ کی فٹنس پر تحفظات ہیں، نیشنل ڈیوٹی کیلئے آنے میں تاخیر اور آئی پی ایل کو ترجیح دینے پرتحفظات ہیں۔
سابق آسٹریلیوی کرکٹر کے مطابق بگ 4 بولنگ اٹیک کمنز، اسٹارک، ہیزل ووڈ اورلیون کو ہمیشہ اہم نہیں سمجھا جاسکتا، یہ کھلاڑی اگر ایشز کے منتظر ہیں کہ وہ ان کے کیرئیر کا اختتام ہوگالہٰذا یہ مناسب نہیں۔
آسٹریلوی بولر اپنے دفاع میں خود سامنے آگئے
مچل جانسن کے تنقیدی کالم پر آسٹریلوی فاسٹ بولر جوش ہیزل ووڈ اور نیتھن لیون بھی اپنے دفاع میں سامنے آگئے ۔
جوش ہیزل ووڈ نے کہا کہ ہم جانتے ہیں ہمارے ارد گرد کیا ہو رہا ہے اور ہم نے کیا تیاری کرنی ہے، سخت مقابلے میں موسم نے ضرور اہم کردار ادا کیا لیکن میں اس وقت اپنی کرکٹ سے متعلق بڑا ریلیکس ہوں۔
دوسری جانب نیتھن لیون نے کہا کہ ہم چاروں نے کبھی اپنی پوزیشن کو آسان نہیں سمجھا، اسکواڈ کے اندر سخت مقابلہ ہے، 4 کھلاڑیوں کو الوداع کہنے کی کوئی پلاننگ نہیں ہو رہی۔
اسرائیل کے 6 ایرانی ایئرپورٹس پر حملے، 10 پاسداران شہید، تہران نے اسرائیلی ڈرون مار گرایا
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
اللہ نے زندگی دی ہے وہی اسے لے گا، کارکنوں سے کہتی ہوںفکر نہ کریں،شیخ حسینہ واجد
بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے کہا ہے کہ ہم سب کچھ یاد رکھیں گے، سب کا حساب لیا جائے گا، اللہ نے زندگی دی ہے وہی اسے لے گا، کارکنوں سے کہتی ہوں: فکر نہ کریں، یہ وقت کی بات ہے، یقین ہے میں اس کا بدلہ لے سکوں گی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ واجد نے فیصلے سے پہلے ایک بیان میں کہا کہ کہ ان کے خلاف الزامات غلط ہیں اور وہ ایسے فیصلوں کی پرواہ نہیں کرتی ہیں۔
انسانیت کے خلاف جرائم کے عالمی ٹربیونل کے فیصلے سے پہلے اپنے حامیوں کے نام ایک آڈیو پیغام میں سابق وزیراعظم نے کہاکہ نوبل انعام یافتہ محمد یونس کی زیر قیادت عبوری حکومت ان کی جماعت کو ختم کرنا چاہتی ہے، 78 سالہ حسینہ نے بنگالی میں کہا کہ ’یہ اتنا آسان نہیں ہے، عوامی لیگ جڑوں سے اُبھری ہے، کسی طاقت کے ناجائز قبضہ کرنے والے کی جیب سے نہیں‘۔
حسینہ واجد نے کہا کہ ان کے حامیوں نے بنگلہ دیش میں احتجاجی منصوبوں کے لیے خودبخود ردعمل ظاہر کیا، ’انہوں نے ہمیں یقین فراہم کیا، لوگ اس کرپٹ، عسکری اور قاتل یونس اور اس کے معاونین کو دکھائیں گے کہ بنگلہ دیش کس طرح بدل سکتا ہے، لوگ انصاف کریں گے‘۔
حسینہ واجد نے اپنے حامیوں سے کہا کہ فکر نہ کریں، میں زندہ ہوں، زندہ رہوں گی، دوبارہ عوام کی فلاح کے لیے کام کروں گی اور بنگلہ دیش کی زمین پر انصاف کروں گی۔
محمد یونس پر اقتدار پر ناجائز قبضہ کرنے کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش کے آئین کے مطابق منتخب نمائندوں کو زبردستی عہدوں سے ہٹانا قابل سزا ہے، محمد یونس نے منصوبہ بندی سے بالکل ایسا ہی کیا ہے۔
حسینہ نے کہا کہ ان کی حکومت نے گزشتہ سال احتجاج کے دوران طلبہ کے مطالبات قبول کیے، لیکن مسلسل نئے مطالبات آتے رہے، جن کا مقصد انارکی پیدا کرنا تھا۔
اپنے دور حکومت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے الزامات کو رد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں نے 10 لاکھ روہنگیا کو پناہ دی اور وہ مجھے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دے رہے ہیں؟
حسینہ واجد نے کہا کہ محمد یونس کی زیر قیادت حکومت نے پولیس، عوامی لیگ کے کارکنان، وکلا، صحافیوں اور ثقافتی شخصیات کے قاتلوں کو معافی دی، لیکن ایسے افراد کو معافی دے کر، وہ خود الزام کی زد میں آگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’فیصلہ دیں، مجھے پرواہ نہیں، اللہ نے مجھے زندگی دی، اللہ ہی اسے لے گا، لیکن میں اپنے ملک کے لوگوں کے لیے کام جاری رکھوں گی۔ میں اپنے والدین اور بھائی بہن کھو چکی ہوں اور انہوں نے میرا گھر جلا دیا‘۔
حسینہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ ایسے عدالتی فیصلے انہیں نہیں روکیں گے، میں لوگوں کے ساتھ ہوں۔ میں اپنی پارٹی کے کارکنوں سے کہتی ہوں: فکر نہ کریں، یہ وقت کی بات ہے، میں جانتی ہوں کہ آپ مصیبت میں ہیں، ہم سب کچھ یاد رکھیں گے، سب کا حساب لیا جائے گا، اور مجھے یقین ہے کہ میں اس کا بدلہ لے سکوں گی۔