آزادی مارچ پر درج مقدمہ، اسد قیصر کو عدالت سے بڑا ریلیف
اشاعت کی تاریخ: 23rd, June 2025 GMT
اسد قیصر اپنی وکیل عائشہ خالد کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے تھانہ آئی 9 کے مقدمہ سے اسد قیصر کو بری کرتے ہوئے تھانہ مارگلہ کے مقدمے پر سماعت 20 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ اسلام ٹائمز۔ ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر کو تھانہ آئی 9 کے مقدمہ سے بری کر دیا۔ جوڈیشل مجسٹریٹ اظہر ندیم نے 2 مقدمات کی سماعت کی۔ اسد قیصر اپنی وکیل عائشہ خالد کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے تھانہ آئی 9 کے مقدمہ سے اسد قیصر کو بری کرتے ہوئے تھانہ مارگلہ کے مقدمے پر سماعت 20 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ اسد قیصر کے خلاف آزادی مارچ کے 2 مقدمات تھانہ مارگلہ اور آئی 9 میں درج ہیں۔ دوسری جانب، ڈسٹرکٹ بار نے امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے منگل کو مکمل ہڑتال کا اعلان کر دیا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکا کی جانب سے حملے ایران کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہیں، ایران اپنی جوابی کارروائی کا حق رکھتا ہے۔ ایران پر حملے اقوام متحدہ کے اصولوں کے خلاف ورزی ہے۔ اعلامیہ کے مطابق اسرائیل کی وجہ سے بین الاقوامی امن اور استحکام کو شدید خطرہ ہے، اقوام متحدہ مداخلت کرے اور تنازعات کا پرامن حل نکالے۔ اسلام آباد بار ایسوسی ایشن ایرانی حکومت اور عوام کیساتھ کھڑی ہے، ایران سے یکجہتی کیلئے ڈسٹرکٹ بار 24 جون منگل کو ہڑتال کرے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اسد قیصر کو
پڑھیں:
عدالت کا خاتون، بچوں کی گرفتاری کےمعاملے میں ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف اندراج مقدمہ کا عندیہ
اسلام آباد ہائی کورٹ نے لاہور اور بہاولپور سے خاتون اور بچوں کی گرفتاری کے معاملے میں ملوث پولیس اہلکاروں کیخلاف ایف آئی آر کے اندراج کا عندیہ دے دیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے معاملے کی تحقیقات کریں، پولیس اہلکار واقعہ کی شفاف تحقیقات میں ناکام رہے، پولیس بااثر مدعی کے زیر اثر ہے اور لاہور میں عدالت کی اجازت کے بغیر چھاپہ مارا، پولیس اہکاروں نے ملزمان کیخلاف پولیس مقابلے کی جعلی ایف آئی آر درج کی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ پولیس اہلکاروں کی معطلی کا آرڈر جاری کیا جائے، آئی جی اسلام آباد نے پیش ہوکر شفاف تحقیقات کی یقین دہانی کروائی تھی۔
وکیل سردار لطیف کھوسہ نے مؤقف اپنایا کہ مدعی بااثر بیوروکریٹ ہے، مدعی کو سابق دور میں ایم ڈی پی آئی اے بھی لگایا گیا، مدعی کے اثر و رسوخ کی وجہ سے پولیس نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کیا۔
عدالت نے ڈی جی ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔