ایران کے قطر میں فوجی اڈے پر حملے، وزیراعظم شہبازشریف کی جانب سے تشویش کا اظہار
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایرانی میزائل حملے کی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ایران نے قطر میں امریکی اڈے پر حملے سے قبل قطر کو آگاہ کر دیا تھا، نیویارک ٹائمز کا دعویٰ
وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان میں قطری سفیر علی مبارک الخاطر سے ٹیلیفونک رابطہ کیا، وزیراعظم نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر ایرانی میزائل حملے کی اطلاعات پر گہری تشویش کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے قطر کی حکومت اور عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا اور خطے میں کشیدگی کم کرنے اور امن بحال کرنےکی ضرورت پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات کی ایران کے قطر پر حملے کی شدید مذمت
قطری سفیر نے فوری رابطے اور یکجہتی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
واضح رہے کہ ایرانی فوج نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر میزائل داغے ہیں۔ جس کی قطر کی جانب سے مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہم دفاع کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news امریکی اڈے ایران پاکستان قطر میزائل حملے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی اڈے ایران پاکستان میزائل حملے نے قطر میں امریکی فوجی اڈے پر کا اظہار
پڑھیں:
شام میں امریکی فوج کی نقل و حرکت میں غیر معمولی اضافہ
سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق امریکا نے 30 ٹرکوں پر مشتمل ایک قافلہ حسکہ کے مضافات میں واقع "قصرک" اڈے میں بھیجا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ شورش زدہ اسلامی ملک شام کے شہر حسکہ میں درجنوں امریکی فوجی ٹرکوں کی مشکوک نقل و حرکت کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔ شامی ذرائع نے شمال مشرقی شام میں واقع حسکہ کے مضافات میں 30 ٹرکوں پر مشتمل امریکی فوجی قافلے کی دراندازی کی اطلاع دی ہے۔ واضح رہے شام کی سرزمین بدستور غیر ملکی افواج کی آماجگاہ بنی ہوئی ہے۔ سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق امریکا نے 30 ٹرکوں پر مشتمل ایک قافلہ حسقہ کے مضافات میں واقع "قصرک" اڈے میں بھیج دیا ہے۔
یہ امریکی فوجی قافلہ شام اور عراق کی سرحد پر الولید سرحدی کراسنگ سے گزر کر حسکہ کے مضافات میں داخل ہوا۔ امریکی قابض فوج مشرقی شام کے تیل سے مالا مال علاقوں میں فوجی سازوسامان کی منتقلی کے ذریعے اپنی پوزیشن مضبوط کر رہی ہے۔ ستم ظریفی یہ ہے کہ شام میں افراتفری پھیلانے میں کلیدی کردار ادا کرنے والے ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ اقوام متحدہ شام کی تعمیر نو اور استحکام میں مثبت کردار ادا کرے گا۔