شام‘ چرچ میں خودکش حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 22ہو گئیں
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
دمشق (اے پی پی)شام کے دارالحکومت دمشق میں چرچ میں ہونے والے خودکش حملے میں اموات بڑھ کر 22ہو گئیں۔ شام کی وزارت داخلہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ روز داعش(آئی ایس)سے وابستہ ایک خودکش حملہ آور نے دوئلا کے علاقے میں واقع سینٹ
الیاس چرچ میں گھس کر فائرنگ کی اور پھر خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔جس میں اموات کی تعداد بڑھ کر22 ہو گئی ہیں جبکہ درجنوں زخمی بھی ہوئے ہیں۔اس سے قبل مرنے والوں کی تعداد 20بتائی گئی تھی۔ عالمی برادری نے مذکورہ خود کش حملے کی مذمت کی ہے۔ سیکورٹی ذرائع کے مطابق بشار الاسد کی اقتدار سے بے دخلی کے بعد دمشق میں ہونے والا یہ پہلا خودکش حملہ ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
امریکی ریاست جارجیا کے فوجی اڈے پر اندھا دھند فائرنگ؛ متعدد ہلاکتوں کا خدشہ
امریکی ریاست جارجیا میں فورٹ اسٹیورٹ آرمی بیس کو شدید حفاظتی اقدامات کے تحت لاک ڈاؤن کر دیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اقدام اُس وقت اُٹھایا گیا جب فوجی اڈے پر نامعلوم مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی جس میں متعدد زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
پولیس اور دیگر متعلقہ ادارے فائرنگ کی اطلاع پر موقع پر پہنچ گئے۔ ایک مشتبہ شخص کو حراست میں لیا گیا ہے۔
مشتبہ ملزم کو تھانے منتقل کرکے تفتیش کی جا رہی ہے۔ تاحال ملزم کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی نہ ہی واقعے کا محرک کا تعین ہوسکا ہے۔
زخمیوں کی تعداد غیر واضح ہے۔ تاہم انتظامیہ نے تصدیق کی ہے کہ 5 فوجیوں کی حالت نازک ہے۔
فوری طور پر فوجی اڈے پر موجود افراد کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے کمروں میں رہیں اور دروازے اور کھڑکیاں بند رکھیں۔
فورٹ اسٹیورٹ کے فیس بک پیج پر بھی جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ "صورتحال ابھی غیر واضح ہے" اور حکام واقعے کی مزید تفصیلات حاصل کرنے میں مصروف ہیں۔
یہ واقعہ امریکی فوجی اڈے کی سلامتی کے حوالے سے تشویش کا باعث بنا ہے اور متعلقہ حکام واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔