یو این چیف کی دمشق چرچ پر ہوئے خودکش حملے کی کڑی مذمت
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 24 جون 2025ء) اقوام متحدہ نے شام کے دارالحکومت دمشق میں چرچ پر خودکش حملے کو وحشیانہ جرم قرار دیتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے جس میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 25 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے حملے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں سے تعزیت کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے اس واقعے کی مفصل اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کے تمام ذمہ داروں کا محاسبہ ہونا چاہیے۔
Tweet URLشام کے عبوری حکام نے ابتدائی تحقیقات کے بعد شدت پسند تنظیم داعش کو اس واقعے کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
(جاری ہے)
انتونیو گوتیرش نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ امن، وقار اور انصاف کے لیے شام کے لوگوں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ تعاون جاری رکھے گا۔
اتحاد کے لیے اپیلاطلاعات کے مطابق، یہ واقعہ گزشتہ روز دمشق کے علاقے دویلا میں یونانی آرتھوڈوکس سینٹ ایلیاس چرچ میں اس وقت پیش آیا جب ایک مسلح شخص نے اس کی عمارت میں داخل ہو کر اندھا دھند فائرنگ کر دی۔
اس واقعے میں 60 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے۔ دسمبر میں سابق صدر بشارالاسد کی حکومت کا خاتمہ ہونے کے بعد یہ شام کے دارالحکومت میں پیش آنے والا ایسا پہلا واقعہ ہے۔ اس واقعے کی ویڈیو اور تصاویر میں چرچ کو تباہ شدہ حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔
شام کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے جیئر پیڈرسن نے بھی اس واقعے کی سخت مذمت کی ہے۔ انہوں نے حکام پر زور دیا ہے کہ وہ حملے کی تحقیقات اور اس کے ذمہ داروں کا احتساب یقینی بنائیں۔
خصوصی نمائندے نے ملکی شہریوں سے اتحاد قائم رکھنےکی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ دہشت گردی، انتہاپسندی، تشدد کی ترغیب اور کسی بھی برادری کو ہدف بنانے کے اقدامات کو مسترد کریں۔
'انتہاپسندی کی گنجائش نہیں'شام میں اقوام متحدہ کے نمائندے اور امدادی رابطہ کار آدم عبدالمولا نے اس واقعے کو عبادت گاہ پر دانستہ حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں خواتین اور بچوں سمیت ان معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا گیا جو عبادت کے لیے جمع تھے۔
تشدد اور انتہاپسندی کی کوئی گنجائش نہیں اور شام کےلوگوں کو یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بحالی اور مفاہمت کی جانب بڑھنا چاہیے۔عبوری حکومت شہریوں کو تحفظ دینے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھائے، ایسے مزید حملوں کو روکنے کے اقدامات کیے جائیں اور حالیہ واقعے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
انہوں نے واضح کیا ہے کہ اقوام متحدہ شام کے لوگوں کی مدد جاری رکھے گا۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اقوام متحدہ کرتے ہوئے اس واقعے شام کے کے لیے
پڑھیں:
افغانستان دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکا ، اقوام متحدہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-01-8
اسلام آباد ( آن لائن) دوحا امن معاہدے کے باوجود طالبان کے زیرِ اقتدار افغانستان ایک بار پھر دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے۔ عالمی رپورٹس اور سیکورٹی ذرائع کے مطابق افغان سرزمین سے پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کے خلاف منظم دہشت گرد کارروائیاں جاری ہیں، جس سے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ معاہدہ کے تحت افغان طالبان نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گردی اور سرحد پار دراندازی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے، تاہم عملی طور پر یہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی حالیہ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیاں خطرناک حد تک بڑھ چکی ہیں جبکہ طالبان حکومت اور القاعدہ کے تعلقات نہ صرف برقرار ہیں بلکہ پہلے سے زیادہ فعال ہو چکے ہیں۔