data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد( مانیٹرنگ ڈیسک /نمائندہ جسارت ) قومی سلامتی کمیٹی نے ایرانی جوہری تنصیبات پرحملے بین الاقوامی قانون، اقوام متحدہ کے چارٹرکے منافی قرار دے دیا۔وزیراعظم شہبازشر یف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں وفاقی وزرا اور عسکری قیادت نے شرکت کی۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں امریکا کے ایران پر حملے سے پیدا صورتحال پر غور کیا گیا اور اسرائیل ایران جنگ کے خطے پر پڑنے والے اثرات کا بھی جائزہ لیا گیا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں خطے کی صورتحال سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے کے مطابق اجلاس میں ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت سے پیدا علاقائی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور کمیٹی نے اسرائیل کے جارحیت کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی۔کمیٹی نے ایران امریکا تعمیری مذاکرات کے ساتھ اسرائیل کی فوجی کارروائی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہاکہ اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں نے کشیدگی کو بڑھایا اور اسرائیل کی جارحانہ کارروائیوں نے وسیع تر تصادم کے
خطرے کو ہوا دی، اسرائیلی کاررائیوں نے مذاکرات اور سفارتکاری کے مواقع کو کم کیا۔قومی سلامتی کمیٹی کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی نے عزم کا اعادہ کیا کہ ایران کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت حق دفاع حاصل ہے۔ قومی سلامتی کمیٹی نے ایران کی فردو، نطنز اور اصفہان میں جوہری تنصیبات پر حملے کے بعد مزید کشیدگی پر اظہار تشویش کا اظہار کیا اور قرار دیا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پرحملے اے ای آئی اے کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں، ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کیچارٹرکے منافی ہیں۔قومی سلامتی کمیٹی نے اپنے اجلاس میں پاکستان کے مؤقف کا اعادہ کیا۔قومی سلامتی کمیٹی نے جانی نقصان پرایران کی حکومت اور عوام سے اظہارتعزیت کیا اور متعلقہ فریقوں کے ساتھ پاکستان کیقریبی رابطوں کا اعادہ کیا۔کمیٹی نے علاقائی امن واستحکام کے فروغ کیلییکوشش جاری رکھنے کی اپنی رضا مندی کی توثیق کی اور تمام متعلقہ فریقین کو مذاکرات، سفارتکاری کے ذریعے جنگ کا حل نکالنے پر زور دیا۔کمیٹی نے بین الاقوامی انسانی حقوق اورقوانین کی پاسداری کی ضرورت پر زور دیا۔علاوہ ازیں قومی سلامتی کمیٹی کے اہم اجلاس سے قبل ایران کے پاکستان میں متعین سفیر رضا امیری مقدم وزیراعظم ہاؤس پہنچے اور وزیراعظم شہباز شریف سے اہم ملاقات کی۔ملاقات میں ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی، خطے میں امن و استحکام، اور تازہ جغرافیائی و سیاسی صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ذرائع کے مطابق ایرانی سفیر نے ایران اسرائیل امریکہ تنازع پر وزیراعظم کو بریفنگ دی اور ایران کے مؤقف سے آگاہ کیا، جبکہ وزیراعظم نے پاکستان کے امن و استحکام اور سفارتی حل کے اصولی مؤقف کو دہرایا۔اس ملاقات کو خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں اہم سفارتی پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جو کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی میں توازن اور سفارتی روابط کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی نے قومی سلامتی کمیٹی کے جوہری تنصیبات پر اجلاس میں کے مطابق ایران کی نے ایران

پڑھیں:

ایران کی پاکستان و سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان ہونے والے دفاعی تعاون کے معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی ممالک کو نیٹو کی طرز پر مشترکہ فوج تشکیل دینی چاہیے تاکہ امت مسلمہ کو درپیش چیلنجز کا مؤثر طور پر مقابلہ کیا جا سکے۔

پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران اس دفاعی معاہدے میں شامل ہونا چاہتا ہے کیونکہ یہ خطے کے امن اور مسلم ممالک کے اتحاد کے لیے ضروری قدم ہے،  اسلامی تعاون تنظیم (OIC) کو نیٹو کی طرز پر اسلامی ممالک کی مشترکہ فوج بنانی چاہیے تاکہ فلسطینیوں کا بھرپور دفاع کیا جا سکے۔

ایرانی اسپیکر نے کہا کہ پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک کو چاہیے کہ وہ صرف فلسطینی عوام کے تحفظ کے لیے اپنی افواج غزہ بھیجیں  نہ کہ ایسے اقدامات کریں جن سے اسرائیلی تسلط مزید مضبوط ہو۔

قبل ازیں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (FPCCI) کے صدر عاطف اکرام شیخ اور ان کے وفد سے ملاقات کے دوران محمد باقر قالیباف نے کہا کہ  پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے دوران جس طرح ایران کا ساتھ دیا، وہ قابلِ تعریف ہے، اور کوئی ایرانی اسے بھلا نہیں سکتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان امتِ مسلمہ کا قیمتی اثاثہ ہے، اور دونوں ممالک مشترکہ چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں جن کا حل تعاون اور اتحاد میں پوشیدہ ہے۔

ایرانی اسپیکر نے مزید کہا کہ میڈیکل، توانائی اور بینکنگ سمیت مختلف شعبوں میں پاکستان اور ایران کے درمیان تعاون بڑھانے کے وسیع مواقع موجود ہیں،  دونوں برادر ممالک کو تجارتی روابط کو مزید فروغ دینا چاہیے تاکہ خطے میں معاشی استحکام اور خوشحالی کی راہ ہموار ہو۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • وفاق صوبوں پر حملہ آور ،ستائیسویں ترمیم آئین و پارلیمنٹ کی روح کے منافی ہے،بیرسٹرگوہر
  • ایران کی پاکستان و سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش
  • اسرائیل سے متعلق نئے پاسپورٹ ڈیزائن کی افواہیں، ڈی جی کی سینیٹ میں وضاحت
  • اسرائیل سے متعلق نئے پاسپورٹ ڈیزائن پر پروپیگنڈا، ڈی جی کی سینیٹ میں وضاحت
  • اسرائیل سے متعلق نئے پاسپورٹ ڈیزائن پر پروپیگنڈا، ڈی جی کی وضاحت
  • وزیراعظم سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد کی ملاقات، 27 ویں آئینی ترمیم میں بلدیاتی اختیارات طلب
  • وزیراعظم شہباز شریف سے متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد کی ملاقات
  • جنرل ساحر شمشاد کا برونائی کا دورہ، علاقائی اور عالمی سلامتی امور پر تبادلہ خیال
  • صیہونی جارحیت کے مقابلے میں پاکستان نے فیصلہ کن کردار اداکیا، ایرانی سفیر
  • ایران ملتِ اسلامیہ کے سر کا تاج، امریکی دھمکیاں مرعوب نہیں کر سکتیں، قاسم علی قاسمی