شریک جرم ہونے سے بہتر ہے کہ انسان اپنی جان قربان کردے، شوکت صدیقی
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
— فائل فوٹو
اسلام آباد ہائی کورٹ کے سابق جج جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے کہا ہے کہ شریک جرم ہونے سے بہتر ہے کہ انسان اپنی جان قربان کردے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سابق جج جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ راولپنڈی بار سے خطاب کے بعد جو واقعہ ہوا اس پر اکثر لوگوں نے کہا کہ یہ آپ نے کیا کیا۔
سابق جج جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ لوگوں نے کہا کہ آپ نے تو چیف جسٹس بننا تھا، شریک جرم بن کر آپ کتنا ہی اختیار پالیں یا دولت اکٹھی کرلیں، آخر میں پچھتائیں گے کہ مجھ سے غلطی ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ خواہش تھی کہ ہائیکورٹ بار میں آؤں، 30 ستمبر 2018 میں آخری مرتبہ بار آیا تھا، بار کا مقروض ہوں کہ مشکل وقت میں میرے ساتھ کھڑی ہوئی۔
جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کی موجودہ بلڈنگ جس جگہ پر ہے وہ 2012 میں ہم نے لی، چیئرمین سی ڈی اے کو کہا ہمیں ہائیکورٹ کے لیے مجوزہ جگہیں دکھائیں، چیئرمین سی ڈی اے کو کہا کہ بورڈ میٹنگ میں ڈسکس کریں اور تمام چیزیں لے کر آئیں۔
شوکت صدیقی نے کہا کہ چھٹی حس کہہ رہی تھی کہ یہ جگہ ایسی ہے کہ یہ ہو نہیں سکتا کہ اس پر کسی اور کی نظر نا ہو، میں چاہ رہا تھا کہ تمام چیزیں دستاویزات کے ساتھ ریکارڈ پر آ جائیں، بلڈنگ کے ڈیزائن سے متعلق کمپیٹیشن کرایا جس میں سیکڑوں آرکیٹیکس نے حصہ لیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک تھیم لے کر چل رہے تھے کہ روشن اور ہوادار ماحول ہوگا مگر ایسا نہیں ہوسکا، یہ بلڈنگ نومبر 2015 میں مکمل ہونا تھی، کنٹریکٹ تبدیل ہونے پر پراجیکٹ 5 سال لیٹ ہو جائے گا، یہاں پر صرف انصاف ہوگا اور سب کے لیے برابر ہوگا۔
جسٹس (ر) شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ یہ اسلام آباد ہائی کورٹ ہے، فیڈرل ہائی کورٹ نہیں، میرا مؤقف ہے کہ یہاں پر ججز کی تعیناتیاں اسلام آباد سے ہونی چاہئیں۔
انہوں نے کہا کہ این آئی آر سی کے 6 میں سے 5 بینچز کو ویڈیو لنک کے ساتھ منسلک کردیا ہے، وکلا اب اپنے شہروں میں رہ کر ویڈیو لنک پر دلائل دے دیتے ہیں، ٹی اے ڈی اے کی مد میں بچنے والی رقم کو ملازمین پر خرچ کیا جارہا ہے، صرف پشاور کا بینچ ابھی فی الحال ویڈیو لنک سے منسلک نہیں ہوا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: شوکت عزیز صدیقی نے کہا کہ اسلام آباد ہائی ہائی کورٹ
پڑھیں:
اسلام آباد؛ ایشیائی ترقیاتی بینک سے 350 ملین ڈالر فنڈز کے معاہدے پر دستخط
اسلام آباد:ایشیائی ترقیاتی بینک کے ساتھ 350 ملین ڈالر کے ویمن انکلوسیو فنانس سیکٹر پروگرام کے معاہدے پر دستخط ہوگئے۔
ترجمان اقتصادی امور کے مطابق پاکستان اور ایشیائی ترقیاتی بینک کے درمیان ویمن انکلوسیو فنانس سیکٹر پروگرام پر دستخط ہوگئے ہیں اور معاہدے کے تحت ایشیائی ترقیاتی بینک 350 ملین ڈالر فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ 350 ملین ڈالر میں سے 300 ملین ڈالر پالیسی بیسڈ قرض اور 50 ملین ڈالر انٹرمیڈیٹری قرض ہوگا۔
ترجمان نے بتایا کہ اس پروگرام کا بنیادی مقصد خواتین کو کاروبار، روزگار سمیت دیگر معاشی مواقع فراہم کرنا ہے۔
ترجمان اقتصادی امورکے مطابق معاہدے پر پاکستان کی جانب سے ایڈیشنل سیکریٹری وزارت اقتصادی امور سبینہ قریشی جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پروجیکٹ ہیڈ دنیش راج شیوکوٹی نے دستخط کیے ہیں۔