سپریم کورٹ: مخصوص نشستوں کے فیصلہ کیخلاف نظرثانی درخواستیں کی کازلسٹ جاری
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے مخصوص نشستوں کے فیصلہ کیخلاف نظرثانی درخواستیں کی کازلسٹ جاری کردی گئی۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 11 رکنی آئینی بینچ جمعرات کو صبح ساڑھے 9 بجے نظرثانی درخواستوں کی سماعت کرے گا۔
واضح رہے کہ اس سے قبل جسٹس جمال خان مندوخیل کی والدہ کے انتقال کے باعث کازلسٹ کینسل کی گئی تھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
سپریم کورٹ کا ملٹری کورٹ کے سزا یافتہ ملزمان کو اپیل کا حق دینے کا حکم، تفصیلی فیصلہ
سپریم کورٹ نے اپنے تفصیلی تحریری فیصلے میں ملٹری کورٹ کے سزا یافتہ ملزمان کو اپیل کا حق دینے کا حکم دے دیا، فیصلے میں اپیل کا حق دینے کیلئے 45 دن میں حکومت کو قانون سازی کا حکم بھی دیا۔
سویلین کے کورٹ مارشل کے حوالے سے انٹراکورٹ اپیلوں کا تفصیلی تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا، تفصیلی اکثریتی فیصلہ جسٹس امین الدین خان نے تحریر کیا۔
جسٹس امین الدین خان نے 68 صفحات پر مشتمل فیصلہ تحریر کیا، جسٹس محمد علی مظہر نے 47 صفحات کا اضافی نوٹ لکھا۔
مجرم محمد بلاول حسین نے رحم کی اپیل میں کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث ہونا بہت بڑی غلطی تھی، مجھ پر رحم کیا جائے اور میری معافی کی درخواست قبول کی جائے۔
جسٹس امین جسٹس، جسٹس حسن رضوی، جسٹس مسرت ہلالی، جسٹس شاہد بلال نے اضافی نوٹ سے اتفاق کیا۔ جبکہ جسٹس جمال مندوخیل جسٹس نعیم افغان نے اختلافی نوٹ تحریر کیا تھا۔
سپریم کورٹ نے انٹرا کورٹ اپیل میں ملٹری ٹرائل کی اجازت دے دی تھی۔
سویلین کے کورٹ مارشل کے حوالے سے انٹراکورٹ اپیلوں پر فیصلہ 7 مئی 2025 کو سنایا گیا تھا، سپریم کورٹ کے سات رکنی آئینی بینچ نے انٹرا کورٹ اپیلوں پر فیصلہ سنایا تھا، سپریم کورٹ کے پانچ ججز نے انٹراکورٹ اپیلوں کو منظور اور دو ججز نے مسترد کیا تھا۔