پشاور: خیبرپختونخوا اسمبلی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کے بغیر ہی بجٹ منظور کرلیا۔
نئے مالی سال کے لیے صوبائی بجٹ کی منظوری گزشتہ شب دی گئی۔ بجٹ کی منظوری سے قبل اپنی تقریر میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نےکہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے جب بھی ملاقات ہوئی ان کی ہدایت کے مطابق بجٹ میں تبدیلیاں لائیں گے۔
صوبائی اسمبلی نے مالی سال 26-2025 کا بجٹ منظورکرتے ہوئے 66 محکموں اور اداروں کے مطالبات زرکی مد میں 1962 ارب روپےکی منظوری دی  ۔
خیبرپختونخوا اسمبلی نے اجلاس میں مجموعی طور 66 محکموں اور اداروں کے مطالبات زرکی مد میں 1962 ارب روپےکی منظوری دی۔
  سپیکر کی جانب سے کٹوتی کی تحاریک نہ لینے پر اپوزیشن بجٹ منظوری کا حصہ نہ بنی اور بجٹ منظوری کے وقت ایوان سے بائیکاٹ کیا۔ اسپیکر نے رائے شماری کے بعد تمام کٹوتی تحاریک کثرت رائے سے ختم کردیں۔
  آئندہ مالی سال کے بجٹ میں 157 ارب روپے سرپلس رکھےگئے ہیں جب کہ بجٹ میں سالانہ ترقیاتی پروگرامز کے لیے547 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
یاد رہےکہ اس سے قبل علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی مشاورت اور منظوری کے بغیر بجٹ پاس نہیں کیا جائےگا۔
  علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ فارم 47 کی جعلی حکومت پچھلے ڈیڑھ سال سے مسلسل میری بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں رخنے ڈال رہی ہے، عدالتی احکامات کے باوجود ملاقاتیں نہیں کروائی جاتی، حساس ترین صوبے کا وزیراعلیٰ ہونے کے باوجود صرف چند بار ہی اپنے لیڈر سے ملاقات ہوسکی۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہم نئے مالی سال کا بجٹ پیش کرنے جارہے ہیں جس پر ہمیں اپنے لیڈر کی رہنمائی چاہیے، ‏بجٹ کے حوالے سے بانی پی ٹی آئی کی ہدایات واضح ہیں، وفاقی اور پنجاب حکومت مجھے اپنی فنانس ٹیم کے ساتھ لیڈر سے نہیں ملنے دے رہی۔
 دوسری جانب اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو میں صحافی کے سوال پر عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا کہ میرا خیال ہے مائنس عمران خان ہی ہوگیا  ۔

Post Views: 9.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

پارلیمنٹ ، مشترکہ قائمہ کمیٹی برائے قانون سے 27 ویں ترمیم کا مسودہ منظور

 

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ قائمہ کمیٹی برائےقانون و انصاف نے ستائیسویں آئینی ترمیم کے مسودے کی منظوری دے دی ہے ، مجوزہ ترامیم کو کل سینیٹ میں رپورٹ کی صورت میں پیش کیا جائے گا۔

سینیٹ اور قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس فاروق ایچ نائیک اور محمود بشیر ورک کی سربراہی میں ہوا۔ اجلاس میں سینیٹر طاہر خلیل سندھو، سینیٹر ہدایت اللہ، سینیٹر شہادت اعوان، سینیٹر ضمیر حسین گھمرو، علی حیدر گیلانی، سائرہ افضل تارڑ، بلال اظہر کیانی، سید نوید قمر اور ابرار شاہ شریک ہوئے۔

اس کے علاوہ سیکریٹری وزارت قانون و انصاف راجہ نعیم اکبر اور دیگر افسران بھی اجلاس میں موجود تھے۔

اپوزیشن جماعتوں نے کمیٹی اجلاس کا بائیکاٹ کیا ، پی ٹی آئی، جے یو آئی، پی کے میپ اور ایم ڈبلیو ایم اجلاس میں شریک نہیں ہوئیں ، آج ہونے والے مشترکہ اجلاس میں آئین کے آرٹیکل 243 کی تفصیلی مشاورت کے بعد منظوری دی گئی، آئینی عدالتوں کے قیام کی شق کی منظوری دے دی گئی۔

زیرِ التوا مقدمات کے فیصلے کی مدت 6 ماہ سے بڑھا کر ایک سال کرنے کی ترمیم منظور کرلی گئی ، ایک سال تک مقدمے کی پیروی نہ ہونے پر اسے نمٹا ہوا تصور کیا جائے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحادی جماعتوں کی ترامیم پر اب تک فیصلہ نہیں ہوسکا ہے، خیبر پختون خوا کا نام تبدیل کرنے کی اے این پی کی تجویز پر حکومت نے مزید وقت مانگ لیا، بلوچستان میں صوبائی اسمبلی کی نشستیں بڑھانے کی ترمیم پر بھی حکومت نے مزید وقت مانگ لیا، ایم کیو ایم کی بلدیاتی نمائندوں کو فنڈ دینے سے متعلق ترمیم پر اتفاق کرلیا گیا۔

آج کے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے اراکین نے وزیرِ اعظم کے لیے فوجداری مقدمات میں استثنا کی ترمیم واپس لے لی ، ترمیم وزیراعظم شہباز شریف کی ہدایت پر واپس لی گئی، چیئرمین کمیٹی فاروق ایچ نائیک نے ترمیم واپس لینے کو سراہا۔

پارلیمانی کمیٹی کے اراکین نے اجلاس میں اپوزیشن کے شرکت نہ کرنے پر افسوس کا اظہار کیا ، کمیٹی اراکین کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو اس اہم اجلاس میں شرکت کرنا چاہیے تھی ، اپوزیشن کا رویہ انتہائی افسوس ناک ہے، اپوزیشن جماعتیں جان بوجھ کر سارے عمل سے دور رہ رہی ہیں ۔

 

چیئرمین قائمہ کمیٹی فاروق نائیک نے کہا ہر جماعت کو رائے دینے کا حق ہے، جس کی جو رائے ہوگی اس پر غور کریں گے۔

فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ کمیٹی نے بنیادی مسودے کی منظوری دے دی ہے، کمیٹی نے کچھ ترامیم کا اختیار مجھے اور وزیر قانون کو دیا ہے۔

سینیٹ کی جانب سے کل 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دیے جانے کا امکان ہے۔

وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ پارلیمانی جماعتوں کو ووٹ کا حق استعمال کرنا چاہیے، پارلیمانی کمیٹی نے اپوزیشن کی عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کیا۔

متعلقہ مضامین

  • سینیٹ وقومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹیوں کا اجلاس ،مسلح افواج کے سربراہوں کے تقرر سے متعلق مجوزہ ترمیم منظور
  • پارلیمنٹ ، مشترکہ قائمہ کمیٹی برائے قانون سے 27 ویں ترمیم کا مسودہ منظور
  • سینیٹ و قومی اسمبلی کی مشترکہ کمیٹی نے آرٹیکل 243 میں ترامیم کی منظوری دے دی
  • اقوامِ متحدہ جنرل اسمبلی اجلاس کی فرسٹ کمیٹی نے پاکستان کی 4 قراردادیں منظور کر لیں
  • عوام پر بھاری بوجھ، بغیر منظوری 40 لاکھ مہنگے میٹرز کی تنصیب پر نیپرا برہم
  • خیبرپختونخوا حکومت نے 3 اور 16 ایم پی اوز اور دفعہ 144 میں ترمیم کی منظوری دے دی
  • منظور وسان کو پھر خواب نظر آگیا، نومبر دسمبر میں کیا ہوگا، بتا دیا
  • سپیکر سے پی ٹی آئی وفد کی ملاقات‘ اچکزئی کو اپوزیشن لیڈر مقرر کرنے کا مطالبہ  
  • ای سی سی اجلاس : پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں میں کمی کیلئے سمری منظور
  • یوسف رضا گیلانی سے ایران کی اسلامی مشاورتی اسمبلی کے سپیکرکی ملاقات