بھارتی پائلٹ ابھینندن کو گرفتار کرنے والے میجر معیز جام شہادت نوش کر گئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, June 2025 GMT
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 24 جون 2025ء ) بھارتی پائلٹ ابھینندن کو گرفتار کرنے والے میجر معیز جام شہادت نوش کر گئے۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی وزیر ستان میں دہشت گردوں کیخلاف لڑتے ہوئے قوم کا ایک اور ہیرو وطن پر قربان ہو گیا۔ میجر معیز جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے وطن پر قربان ہوئے، آپریشن میں 11 دہشت گرد بھی جہنم واصل کر دیے گئے۔
بتایا گیا ہے کہ شہید میجر معیز ہی پاک فوج کے وہ جوان تھے جنہوں نے 2019 میں بھارتی پائلٹ ابھینندن کو گرفتار کیا تھا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق میجر سید معیز عباس شاہ آپریشن کی قیادت کررہے تھے، میجر معیز شہید کو متعدد آپریشنز میں خوارج کے خلاف جرأت مندانہ کارروائیوں اور بہادری کے لیے جانا جاتا تھا۔ 37 سالہ شہید میجر سید معیز عباس شاہ کا تعلق چکوال سے ہے ۔(جاری ہے)
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق 24 جون 2025 کو سیکیورٹی فورسز نے جنوبی وزیرستان کے علاقے سرا روغہ میں خفیہ اطلاعات کی بنیاد پر ایک آپریشن کیا۔ آپریشن میں بھارت کے حمایت یافتہ " فتنہ الخوارج" کے 11 دہشتگرد ہلاک اور 7 زخمی کردیئے گئے۔ آپریشن کے دوران پاک فوج کے جوانوں نے دشمن کے ٹھکانے کو مؤثر طریقے سے نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں بھارت کے حمایت یافتہ گیارہ خوارج واصلِ جہنم کر دیے گئے جبکہ سات دہشتگرد زخمی ہوئے۔ آپریشن کے دوران شدید فائرنگ کے تبادلے میں میجر سید معیز عباس شاہ اور لانس نائیک جبران اللہ نے جام شہادت نوش کیا۔ 27 سالہ لانس نائیک جبران اللہ کا تعلق ضلع بنوں سے تھا۔ میجر معیز شہید کو خوارج کے خلاف کئی آپریشنز میں ان کی بہادری اور جرات مندانہ اقدامات کے لیے جانا جاتا تھا۔ علاقے میں مزید بھارتی حمایت یافتہ خوارج کی تلاش اور خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز ملک سے بھارتی حمایت یافتہ دہشتگردی کے مکمل خاتمے کے لیے پرعزم ہیں اور ہمارے ان بہادر سپوتوں کی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے حمایت یافتہ کے لیے
پڑھیں:
خوارج ورغلاکرپاک فوج کیخلاف ذہن سازی کرتے ہیں گرفتار : دہشتگرد
اسلام آباد+ پشاور (اپنے سٹاف رپورٹر سے +آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ+ بیورو رپورٹ) گرفتار خارجی دہشتگرد کے فتنہ الخوارج کے حوالے سے ہوشربا انکشافات سامنے آ گئے۔ دہشت گرد نے انکشاف کیا کہ فتنہ الخوارج مذہب کے نام پر نوجوانوں کو ورغلا کر انہیں افواج پاکستان کیخلاف اکساتے ہیں۔ جاری ویڈیو بیان میں خارجی دہشت گرد کا کہنا تھا کہ میرا نام احسان اللہ ولد عبدالجنان اور قوم محسود ہے۔ میں کمانڈر بدری، کمانڈر مشتاق، کمانڈر گرنیڈ اور کمانڈر اسلام الدین کیلئے 3 سال تک سہولت کاری کرتا رہا ہوں۔ ہم نے بکتربند گاڑی اور تتور میں پولیس سٹیشن پر حملے سمیت مختلف کارروائیاں کیں۔ فتنہ الخوارج نوجوانوں کی ذہن سازی کر کے انہیں افواج پاکستان کیخلاف دہشت گرد کارروائیوں میں استعمال کرتے ہیں۔ خارجی دہشت گرد نے کہا کہ کئی خارجی کمانڈر اپنے ذاتی مفادات کیلئے نوجوانوں کو بدکاری کی طرف دھکیلتے ہیں۔ خوارجی کمانڈر ہمارے ساتھ بداخلاقی کرتے تھے۔ ان خوارج نے جھوٹ بولا کہ پاک فوج کافر ہے مگر حقیقت میں خوارج خود کافر اور مرتد ہیں۔ جب میں نے انہیں دیکھا تو پتا چلا کہ پاکستانی فوج تو حقیقی مسلمان ہیں۔ میں نے پاک فوج کے جوانوں کو 5وقت نماز پڑھتے دیکھا ہے۔ میں نے نماز اور کلمے سیکھے جو پہلے نہیں آتے تھے۔ خارجی دہشت گرد کا کہنا تھا کہ میری نوجوانوں سے اپیل ہے کہ پاک فوج کا ساتھ دیں تاکہ دہشت گرد عناصر کی روک تھام اور خاتمہ ہو سکے۔ دریں اثناء ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں دہشتگردی کی اطلاع پر انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کیا گیا۔ جس میں فتنہ الخوارج کے سرغنہ عالم محسود سمیت 10 دہشتگرد ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے۔ ہلاک کئے گئے 4 خارجیوں کا تعلق افغانستان سے ہے۔ جہنم واصل ہونے والے خوارجیوں میں ابو ذکاوان کا سابق نائب خارجی عالم محسود، خارجی سری ولد گل نواز، خارجی ساجد ولد مجید، خارجی طارق ولد حکیم شامل ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق جہنم واصل کئے گئے چار خوارجیوں کا تعلق افغانستان سے ہے۔ آپریشن کے دوران علاقے سے بھاری مقدار میں بارودی مواد، خود کش جیکٹس ، آئی ای ڈیز اور اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔ خوارجی عالم محسود 2008 میں نواز کوٹ پوسٹ پر حملہ، 2010 میں بنوں جیل پر حملہ اور 2014 میں آرمی پوسٹ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا۔ مقامی عمائدین نے سکیورٹی فورسز کے علاقے میں امن قائم کرنے اور خوارج کے خاتمے کے لئے کئے گئے آپریشن پر اظہارِ اطمینان کیا ہے۔ نیشنل ایکشن پلان کے تحت آخری خوارجی کے خاتمے اور مکمل امن و امان کی بحالی تک سکیورٹی فورسز کی کارروائیاں جاری رہیں گی۔