حیدرآباد ،نکاسی و فراہمی آب کا نظام تباہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد کے شہریوں کو پینے کا پانی فراہم کرنے والے ادارہ واسا کو واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن میں تبدیل کئے جانے کے بعد شہر میں نکاسی و فراہمی آب کا نظام تباہ ہوکر رہ گیا، واسا کے تالابوں میں پانی کا ذخیرہ وافر مقدار میں ہو نے کے باوجود واسا انتظامیہ نے شہر کے80فیصد علاقوں کے عوام کوبجلی کی طویل لوڈشیڈنگ کا جواز ظاہرکرکے پینے کے پانی سے محروم کردیا اور گذشتہ 15دن سے پانی کی فراہمی مکمل بند ہو نے پر مساجد میں بھی وضو کیلئے پانی دستیاب نہیں ہے اور گیلن مافیا پیاسے شہریوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے لگی جبکہ سندھ حکومت کی جانب سے شہر میں پینے کے پانی کے بحران پر ابتک کوئی نوٹس نہیں لیا گیا ہے جس کی وجہ سے شہری دور دراز علاقوں سے پانی لاکر اپنی ضروریات پوری کر نے پر مجبور ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق حیدرآباد شہر کے80فیصد علاقوں جن میں پسماندہ اور کچی آبادیوں کی تعداد زیادہ ہے گذشتہ 15دن سے پینے کے پانی کی فراہمی مکمل طور پر بند ہے یا پھر مطلوبہ مقدار سے کم پانی فراہم کیا جارہاہے جس کے باعث لوگ پانی کی بوند بوندکو ترس گئے ہیں اور شہریوں کوسخت اذیت کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ شہری پینے کے پانی کے گیلن اور منرل واٹر کی بوتلیں مہنگے داموں خریدنے پر مجبور ہیں اور منرل واٹر خریدنے کی طاقت نہ رکھنے والے غریب شہری دور دراز کے علاقوں سے پانی لاکر اپنی ضروریات پوری کر رہے ہیں یا پھر زمینی (بورنگ) کا زہریلا پانی استعمال کرنے پر مجبور ہیں اور اب صورتحال اس نہج کو پہنچ چکی ہے کہ مساجد میں بھی وضو کیلئے پانی دستیاب نہیں ہے لیکن بے حس واسا انتظامیہ اورضلعی حکومت کے کان پرجوں تک نہیں رینگ رہی ہے۔ذرائع کے مطابق واسا کے تالابوں میں پانی کا ذخیرہ وافر مقدار میں ہو نے کے باوجود واسا کی نا اہلی اور بد انتظامی کی وجہ سے لاکھوں شہری پینے کے پانی سے محروم ہیں اور حیدرآباد کے علاقے حالی روڈ،امریکن کواٹرز،ممتاز کالونی ، گڈس ناکہ، ملت آباد، ٹنڈو طیب، پھلیلی ،پریٹ آباد، فقیر کاپڑ، گاڑی کھاتہ ،کھوکھر محلہ ،قاضی ق قیوم روڈ،ممتاز کالونی ،ہوم اسٹیڈ ہال ،پکا قلہ ا ور لطیف آبادکے یونٹ نمبر11.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پینے کے پانی شہریوں کو سے پانی پانی کی ہیں اور ہے اور
پڑھیں:
سموگ کیس: ریسٹورنٹ رات گئے کھلے رہنے کی شکایات، انسپکشن کریں: ہائیکورٹ
لاہور (خبر نگار) ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ اور ماحولیاتی آلودگی کے تدارک کیخلاف درخواستوں پر سماعت کرتے ہوئے رات کو ریسٹورنٹس کی انسپکشن کا حکم دیدیا۔ عدالت نے پودے لگانے کے لیے ایل ڈی اے کو فنڈز فراہم کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر احکامات پر عملدرآمد کی رپورٹس طلب کرلیں۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ریسٹورنٹس کے رات گئے تک کھلے رہنے کی شکایات ہیں، ڈی جی ماحولیات اپنے افسروں کو متحرک کریں، درخت کاٹنے پر پہلے ہی پابندی ہے، گھروں میں لگے درختوں کو بھی نہیں کاٹنا چاہیے۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بہاولپور کی طرف سے آنے والے گاڑیوں کے دھوئیں کو روکنے پر کام ہونا چاہیے، سڑکوں پر ابھی بھی دھواں دینے والی گاڑیاں نظر آتی ہیں۔ ڈی جی ماحولیات کو کہیں کہ وہ دو ہفتے سڑکوں پر نظر آئیں، کراچی جانے والی ٹریفک کا دھواں لاہور کی طرف آتا ہے۔ لاہور میں تعمیرات ابھی بھی جاری ہیں۔ ایل ڈی اے، واسا ان پراجیکٹس کو کیوں مکمل نہیں کر رہے۔ محکمہ ماحولیات کی رپورٹ میں موقف اپنایا گیا کہ اب گاڑیاں محکمہ ماحولیات کے سرٹیفکیٹ کے بغیر رجسٹرڈ نہیں ہوں گی۔ ممبر کمیشن نے موقف اپنایا کہ واسا نے 15 سکیمیں مکمل کرکے ایل ڈی اے کے حوالے کردیں۔ واسا کی لاہور میں 27 سائٹس پر ابھی کام جاری ہے۔ ری چارج واٹر ویلز واسا نے نصب کرنے شروع کردئیے۔