لاہور:

ادارہ تحفظ ماحولیات پنجاب نے گاڑیوں کے اخراج میں کیمیائی مادوں کی جانچ کے عمل (ایمیشن ٹیسٹنگ) کی آخری تاریخ میں 31 اگست تک توسیع کر دی۔

ادارے کے ڈائریکٹر جنرل عمران حامد شیخ کے مطابق، پہلے یہ ڈیڈلائن 30 جون مقرر تھی، تاہم عوامی رش کے پیش نظر  توسیع کردی گئی ہے تاکہ شہری باآسانی اپنی گاڑیوں کی جانچ کروا سکیں۔
ڈی جی ماحولیات کے مطابق گزشتہ 50 روز کے دوران صوبے بھر میں 1 لاکھ 23 ہزار سے زائد گاڑیوں کی ایمیشن ٹیسٹنگ کی گئی جن میں سے 2 ہزار گاڑیاں ایسی پائی گئیں جن سے مقررہ حد سے زائد دھوئیں یا مضر کیمیکل کا اخراج ہو رہا تھا۔ ان گاڑیوں کے مالکان کو وارننگ جاری کرتے ہوئے اخراج کی سطح درست کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

ایمیشن ٹیسٹ ایک سائنسی طریقہ کار ہے جس کے ذریعے گاڑیوں کے انجن سے خارج ہونے والے دھوئیں اور زہریلی گیسوں کی مقدار کو جانچا جاتا ہے۔ اس عمل کا مقصد فضائی آلودگی پر قابو پانا اور شہریوں کو صحت مند ماحول فراہم کرنا ہے۔

ایمیشن ٹیسٹنگ بوتھ پر عام طور پر گاڑی کے سائلنسر سے خارج ہونے والی گیسوں کا تجزیہ کیا جاتا ہے جس میں کاربن مونو آکسائیڈ، ہائیڈرو کاربن، نائٹروجن آکسائیڈز اور پارٹیکیولیٹ میٹرز جیسے عناصر شامل ہوتے ہیں۔ اگر یہ اخراج مقررہ ماحولیاتی حدود سے تجاوز کرے تو گاڑی کو "فیل" قرار دے کر مالکان کو مرمت یا انجن ٹیوننگ کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
ڈی جی ماحولیات کے مطابق، سال 2022 یا اس کے بعد تیار ہونے والی نئی گاڑیوں کو فی الوقت ایمیشن ٹیسٹنگ سے استثنیٰ حاصل ہے کیونکہ یہ گاڑیاں جدید یورو اسٹینڈرڈز پر بنی ہوتی ہیں اور ان میں پہلے ہی اخراج کو قابو میں رکھنے والے آلات نصب ہوتے ہیں۔

ادارہ ماحولیات نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ مقررہ مدت کے اندر اپنی گاڑیوں کی جانچ کروا کر ماحولیاتی تحفظ میں اپنا کردار ادا کریں۔ مزید یہ کہ ایمیشن ٹیسٹنگ کے لیے پنجاب بھر میں متعدد مراکز قائم کیے جا چکے ہیں جہاں شہری بغیر کسی اضافی فیس کے اپنی گاڑیوں کا معائنہ کروا سکتے ہیں۔لاہور میں 20 مختلف مقامات پر امیشن ٹیسٹنگ بوتھ قائم ہیں

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ایمیشن ٹیسٹنگ

پڑھیں:

پنجاب میں سیکیورٹی خدشات برقرار،دفعہ 144 میں مزید7 روز کی توسیع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور : محکمہ داخلہ پنجاب نے صوبے میں امن و امان کی صورتحال اور ممکنہ دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید 7 روز کی توسیع کر دی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے میں احتجاج، جلسے، جلوس، ریلیاں، دھرنے اور بڑے عوامی اجتماع پر پابندی برقرار رہے گی، جبکہ 4 یا زائد افراد کے کسی بھی عوامی مقام پر جمع ہونے پر مکمل پابندی عائد ہے۔

پابندی کا اطلاق شادی، جنازے، تدفین اور سرکاری فرائض انجام دینے والے اہلکاروں پر نہیں ہوگا۔ لاؤڈ اسپیکر صرف اذان اور جمعے کے خطبے کے لیے استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

اعلامیے میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ عوامی جلوس و دھرنا دہشت گردوں کے لیے آسان ہدف بن سکتا ہے اور شرپسند عناصر اس کا فائدہ اٹھا کر ریاست مخالف سرگرمیاں کر سکتے ہیں۔

ویب ڈیسک فاروق اعظم صدیقی

متعلقہ مضامین

  • دھوئیں کے معائنے کی فیسوں کا نیا شیڈول، محکمہ ماحولیات کا سخت کریک ڈاؤن کا اعلان
  •  پنجاب کےکماؤ پت محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی سنی گئی
  • امنِ عامہ کی صورتحال: پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ کی مدت میں 7 دن کی توسیع
  • پنجاب میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع
  • پنجاب میں سیکیورٹی خدشات برقرار،دفعہ 144 میں مزید7 روز کی توسیع
  • پنجاب میں دفعہ 144میں 15 نومبر تک توسیع، احتجاج، جلسہ و اجتماع پر پابندی برقرار
  • محکمہ داخلہ پنجاب کی دفعہ144کےنفاذ میں15نومبر تک توسیع
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144کے نفاذ میں 15نومبر تک توسیع
  • پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں 7 روز کی توسیع
  • پنجاب میں سموگ کا روگ برقرار، شہر لاہور کی فضا آج بھی آلودہ