قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
وہ کہیں گے ’’اے ہمارے رب، تو نے واقعی ہمیں دو دفعہ موت اور دو دفعہ زندگی دے دی، اب ہم اپنے قصوروں کا اعتراف کرتے ہیں، کیا اب یہاں سے نکلنے کی بھی کوئی سبیل ہے؟‘‘۔ (جواب ملے گا) ’’یہ حالت جس میں تم مبتلا ہو، اِس وجہ سے ہے کہ جب اکیلے اللہ کی طرف بلایا جاتا تھا تو تم ماننے سے انکار کر دیتے تھے اور جب اْس کے ساتھ دوسروں کو ملایا جاتا تو تم مان لیتے تھے اب فیصلہ اللہ بزرگ و برتر کے ہاتھ ہے‘‘۔ وہی ہے جو تم کو اپنی نشانیاں دکھاتا ہے اور آسمان سے تمہارے لیے رزق نازل کرتا ہے، مگر (اِن نشانیوں کے مشاہدے سے) سبق صرف وہی شخص لیتا ہے جو اللہ کی طرف رجوع کرنے والا ہو۔ (سورۃ غافر:11تا13)
سیدنا انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ ؐ نے فرمایا : ’’ میرے بیٹے : اگر تم سے ہو سکے کہ صبح و شام تم اس طرح گزارے کہ تمہارے دل میں کسی کے لیے بھی کھوٹ (بغض ، حسد ، کینہ وغیرہ) نہ ہو تو ایسا کر لیا کرو ‘‘ ، پھر آپ نے فرمایا : ’’ میرے بیٹے ! ایسا کرنا میری سنت (اور میرا طریقہ) ہے ، اور جس نے میری سنت کو زندہ کیا اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ میرے ساتھ جنت میں رہے گا ‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں : ۱- اس حدیث میں ایک طویل قصہ بھی ہے ، ۲- اس سند سے یہ حدیث حسن غریب ہے۔ (سنن ترمذی)
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مومن کیلیے موت اللہ سے ملاقات کا دروازہ ہے، فضیل رضا عطاری
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی ( پ ر) دعوت اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے رکن و نگران کراچی مشاورت حاجی فضیل رضا عطاری نے کہا ہے کہ کافر اگرچہ ہزار سال بھی زندہ رہے تب بھی وہ اللہ کے عذاب سے نہیں بچ سکتا، کیونکہ بخشش کا انحصار طویل زندگی پر نہیں بلکہ اعمالِ صالحہ پر ہوتا ہے، قیامت کے دن ہر فرد کو اپنی عمر کے بجائے اپنے اعمال کے مطابق جزا یا سزا ملے گی۔