پشاور میں منعقدہ ملی یکجہتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لیاقت بلوچ کا کہنا تھا کہ غزہ اور ایران میں گرنے والی عمارتوں کے ساتھ خطے میں فرقہ واریت پر کھڑی عمارتیں بھی گرگئی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل خیبرپختونخوا کی صوبائی کونسل کا اہم اجلاس جماعت اسلامی کے صوبائی ہیڈکوارٹر مرکز اسلامی پشاور میں مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں صوبائی صدر عبدالواسع، جنرل سیکرٹری سید نور الحسنین گیلانی، مولانا سید مرتضیٰ عابدی، جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری صابر حسین اعوان، جے یو پی کے اویس احمد قادری ایڈوکیٹ، جماعت اھلحدیث کے ادریس خلیل، ملی مسلم لیگ کے سمیع اللہ، البصیرہ کے محمد قاسم، جمعیت اتحاد العلماء سے سابق رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی، مولانا ہدایت اللہ، مولانا تسلیم اقبال سمیت دیگر رہنماوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ملک سے فرقہ واریت اور مسلکی اختلافات کے خاتمے کے لئے گراس روٹ لیول پر مذہبی ہم آہنگی پیدا کرنے کے لئے ملی یکجہتی کونسل کے دائرہ کار کو مزید پھلایا جائے گا اور صوبے کے بعد ڈویژنل سطح پر بھی ملی یکجہتی کونسل کی تنظیم سازی کی جائے گی۔

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حالیہ پاک بھارت جنگ میں پاکستان کی کامیابی اور ایران اسرائیل جنگ میں اسرائیل سمیت امریکہ کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملانے پر 27 جون بروز جمعہ ملک بھر میں یوم الفتح کے طور پر منایا جائے گا، اس دن علمائے کرام جمعہ کے روز منبر و محراب سے امریکہ، بھارت، اسرائیل مردہ باد اور پاکستان فلسطین ایران زندہ باد کے موضوع پر خطبات دیں گے۔ اس موقع پر ملی یکجہتی کونسل پاکستان کے سیکرٹری جنرل و نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ اور فلسطین میں اسرائیل نے گزشتہ دو سالوں سے بے گناہ بچوں، خواتین اور نہتے عوام کو وحشیانہ بمباری سے شہید کرکے عملاً انسانیت کو ملیامیٹ کرنے کی شرمناک جنگ مسلط کی ہے، جس کے جواب میں حماس نے دنیا کی جدید جنگی ہتھیاروں سے لیس اسرائیل کو ناکوں چنے چپوا کر نئی تاریخ رقم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کے بچوں ماوں بہنوں کی لازوال قربانیوں کے بعد اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملے میں بھی امریکہ کی حمایت اسرائیل کو حاصل تھی۔ امریکہ نے ایران میں رجیم چینج کی سازش تیار کی تھی، موساد نے حماس کی قیادت کی طرح ایران میں ٹاپ ملٹری لیڈر شپ اور ایٹمی سائنسدانوں کو نشانہ بنایا لیکن ایران نے بھی حماس کی طرح اسرائیل کا نہ صرف ڈٹ کر مقابلہ کیا بلکہ اسرائیل کو پہلی بار تل ابیب سمیت دیگر شہروں میں اپنے دفاع پر مجبور کیا۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ غزہ اور ایران پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں جہاں بڑے پیمانے پر کثیر المنزلہ عمارتیں گری ہیں وہاں پر امت مسلمہ متحد ہوئی اور اس اتحاد کے نتیجے میں ہمارے یہاں فرقہ واریت پر مبنی شعیہ سنی کی بنیادوں پر قائم عمارتیں بھی زمین بوس ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے حوالے سے ہمارے حکمرانوں نے قائداعظم کے اس فرمان کو بھلا دیا تھا کہ اسرائیل یورپ کی ناجائز اولاد ہے اور گزشتہ کچھ عرصہ سے ہمارے یہاں اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں ہورہی تھی لیکن طوفان القدس کے تحت اہلیان غزہ کی لازوال قربانیوں اور ایران کے جرات مندانہ وار نے ان عناصر کو بھی خاموش کردیا ہے جو اسرائیل کو تسلیم کرنے کی باتیں کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ محرم الحرام میں بھی ملی یکجہتی کونسل پرامن فضاء کو برقرار رکھنے کے لئے کوشاں ہے اور اس مقصد کے لئے مذہبی رواداری اور بھائی چارے کو فروع دینے کےلئے منبر ومحراب اور سوشل میڈیا کا مثبت استعمال کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کے لوگ ایک طویل مدت سے بدامنی سے دوچار ہیں اس وقت بھی بدامنی کی لہر یہاں پر موجود ہے، جس نے ہماری معیشت کو شدید متاثر کیا ہے۔ حکومت اور فیلڈ مارشل صاحب اسے بھی اپنی ترجیحات میں شامل کریں، حکومت آئین میں موجود صوبوں کے حقوق کی ادائیگی کے لئے عملی اقدامات اٹھائے، معدنیات اور قدرتی ذخائر پر مقامی لوگوں کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے حکومت صوبوں کو ان کے جائز حقوق فراہم کردے تاکہ ان کی محرومیوں کا ازالہ کیا جاسکیں اور وہ بہتر طور پر ملک کی تعمیر وترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ملی یکجہتی کونسل انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو لیاقت بلوچ اور ایران جائے گا کے لئے

پڑھیں:

ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک سے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنیکا مطالبہ

یاد رہے کہ معاہدات ابراہیمی اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، جسے ٹرمپ نے اپنی گذشتہ حکومت کے دور میں متعارف کروایا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک سے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران کے جوہری پروگرام اور معاہدات ابراہیمی سے متعلق ایک اور بیان سامنے آگیا۔ امریکی صدر نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ٹروتھ سوشل" پر جاری پیغام میں کہا اب ایران کی جوہری صلاحیت مکمل طور پر تباہ کردی گئی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اب جب ایران کے جوہری ہتھیاروں کا ذخیرہ مکمل تباہ ہوچکا ہے، ان کے لیے بہت اہم ہے کہ مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک ابراہیمی معاہدے میں شامل ہو جائیں، کیونکہ ایسا کرنے سے خطے میں امن کو یقینی بنایا جا سکے گا۔

یاد رہے کہ معاہدات ابراہیمی اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کے لیے طے پانے والے معاہدوں کا ایک سلسلہ ہے، جسے ٹرمپ نے اپنی گذشتہ حکومت کے دور میں متعارف کروایا تھا۔ 15 ستمبر 2020ء میں متحدہ عرب امارات (یو اے ای) اور بحرین معاہدات ابراہیمی میں شامل ہوئے تھے، تاہم بعد ازاں 10 دسمبر 2020ء کو مراکش اور 6 جنوری 2021ء کو سوڈان نے بھی اسرائیل سے تعلقات معمول پر لانے کے معاہدے پر دستخط کر دیئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • غزہ میں انٹرنیشنل پروٹیکشن فورس تعینات کی جائے، پاکستانی مندوب کا سیکیورٹی کونسل میں خطاب
  • غزہ سٹی پر اسرائیلی قبضے کا منصوبہ، اقوام متحدہ کا ہنگامی اجلاس طلب
  • اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے بیس مبینہ جاسوس گرفتار، ایران کا سخت انتباہ
  • بلوچ رہنما سمی دین بلوچ کا بلوچستان کے ایشو پر تفصیلی انٹرویو
  • کئی ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کی جانب سے اسرائیل کے غزہ شہر پر قبضے کے منصوبے کی مذمت
  • اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے منصوبے پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا خصوصی اجلاس آج ہوگا
  • شمالی وزیرستان میں جمعہ سے پیر کی صبح تک کرفیو نافذ
  • جرمنی کی نئی دفاعی حکمت عملی، نیشنل سکیورٹی کونسل کے قیام کا منصوبہ
  • بیوروکریٹس کی منی لانڈرنگ اور کرپشن، جماعت اسلامی نے جے آئی ٹی بنانے کا مطالبہ کردیا
  • ٹرمپ کا مشرق وسطیٰ کے تمام ممالک سے اسرائیل سے سفارتی تعلقات قائم کرنیکا مطالبہ