اسلام آباد:

اسلامی نظریاتی کونسل نے کہا ہے کہ ریاست کے خلاف مسلح کارروائی یا تشدد بغاوت سمجھی جائے گی۔

محرم الحرام میں امن عامہ کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل نے ضابطہ اخلاق جاری کردیا، جس پر تمام مسالک کے علما کے دستخط بھی موجود ہیں۔

ضابطہ اخلاق  میں کہا گیا ہے کہ تمام شہریوں پر فرض ہے کہ آئین کی بالادستی تسلیم کریں۔ ریاست کے خلاف مسلح کارروائی  اور تشدد کو بغاوت سمجھا جائے  گا۔

اسلامی نظریاتی کونسل  کے مطابق کسی فرد کو یہ اختیار نہیں کہ وہ حکومتی،سکیورٹی فورسز سمیت کسی فرد کو کافر قرار دے۔ متفقہ اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ لسانی تعصب،فرقہ واریت کی تحریکوں کا حصہ بنے سے گریز کیا جائے۔

محرم الحرام کے حوالے سے بنائے گئے ضابطہ اخلاق کے اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ انتہا پسندی،فرقہ واریت اور تشدد کو فروغ دینے والوں کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: اسلامی نظریاتی کونسل

پڑھیں:

باجوڑ میں خارجیوں کا جھوٹ بے نقاب، سیکیورٹی حکام کی جانب سے قبائل کے سامنے کونسے3 نکات رکھے گئے ،زمینی حقائق سامنے آگئے

لاہور ( طیبہ بخاری سے )باجوڑ میں خارجیوں کا جھوٹ بے نقاب، سیکیورٹی حکام کی جانب سے قبائل کے سامنے کونسے3 نکات رکھے گئے ،زمینی حقائق سامنے آگئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق  باجوڑ میں قبائل اور خارجیوں کے بارے میں بات چیت میں جان بوجھ کر ابہام پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاہم زمینی حقائق کچھ مختلف ہیں۔ مطابق خوارج باجوڑ میں آبادی کے درمیان رہ کر دہشتگردانہ اور مجرمانہ کاررائیوں میں ملوث ہیں، خیبر پختونخوا کی حکومت بشمول وزیر اعلیٰ اور سیکیورٹی حکام نے وہاں کے قبائل کے سامنے3 نکات رکھے ہیں۔

موٹروے پولیس بھی بدمعاش بن گئی ، اہلکار کی بچے کے سرمیں جوتیاں مارنے کی ویڈیو وائرل 

3 نکات درج ذیل ہیں:

اول: ان خارجیوں کو جن کی زیادہ تعداد افغانیوں پر مشتمل ہے، کو باہر نکالیں۔

دوئم: اگر قبائل خوارجین خود نہیں نکال سکتے تو ایک یا دو دن کے لیے علاقہ خالی کر دیں تاکہ سیکیورٹی فورسز ان خوارجین کو اُن کے انجام تک پہنچا سکیں۔

سوئم: اگر یہ دونوں کام نہیں کیے جا سکتے تو حتی الامکان حد تک Collateral Damage سے بچیں کیونکہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی ہر صورت جاری رہے گی۔

سیکورٹی ذرائع نے یہ بھی بتایا  کہ خوارج اور ان کے سہولت کاروں کے ساتھ حکومتی سطح پر کوئی بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جب تک کہ وہ ریاست کے سامنے مکمل طور پر سر تسلیم خم نہ کر دیں۔جاری شدہ قبائلی جرگہ ایک منطقی قدم ہے تاکہ کارروائی سے پہلے حتی الامکان حد تک عوامی تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے۔ تاہم اسلام اور ریاست کے ننگ دشمن خوارج کے ساتھ کمپرومائز کرنے کی نہ دین اجازت دیتا ہے  نہ ریاست اور نہ خیبر پختونخوا کے بہادر عوام کی اقدار۔

بالی ووڈ اداکارہ ہما سلیم قریشی کے چچا زاد بھائی کو دہلی میں قتل کردیا گیا

سیکورٹی ذرائع نے واضح کیا ہے کہ کسی بھی طرح کی مسلح کارروائی کا اختیار صرف ریاست کے پاس ہے۔

مزید :

متعلقہ مضامین

  • آسٹریلیا کا بڑا فیصلہ: اگلے ماہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان
  • پنجاب اسمبلی: بار بار مالی بے ضابطگی میں ملوث افسران پر پیڈا ایکٹ لگانے کا فیصلہ
  • پنجاب بھر میں یکم ستمبرسے پہلے اسکول کھولنے والوں کیخلاف سخت کارروائی کااعلان
  • باجوڑ میں خوارج سے سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا(سکیورٹی ذرائع )
  • بھارتی پراکسی دہشتگردوں کیخلاف کامیاب کارروائی، وزیراعظم کا سکیورٹی فورسز کو خراجِ تحسین
  • باجوڑ میں دہشتگردوں کیخلاف ممکنہ آپریشن، شہریوں کو اہم نوٹس جاری
  • جرمنی کی نئی دفاعی حکمت عملی، نیشنل سکیورٹی کونسل کے قیام کا منصوبہ
  • باجوڑ میں خوارج سے بات چیت یا سمجھوتے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سکیورٹی ذرائع کا دوٹوک مؤقف
  • باجوڑ میں خارجیوں کا جھوٹ بے نقاب، سیکیورٹی حکام کی جانب سے قبائل کے سامنے کونسے3 نکات رکھے گئے ،زمینی حقائق سامنے آگئے
  • باجوڑ میں خارجیوں کا جھوٹ بے نقاب، زمینی حقائق سامنے آگئے