گورنر کے پی کی شرجیل میمن سے ملاقات، عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر حکومت سندھ کی تعریف
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
کراچی:
گورنر خیبر پختونخوا کی کراچی میں سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن سے ان کے دفتر میں ملاقات ہوئی، فیصل کریم کنڈی نے عوام دوست بجٹ پیش کرنے پر حکومت سندھ کی تعریف اور بجٹ پاس ہونے پر مبارکباد بھی دی۔
سندھ کے سینیئر وزیر شرجیل انعام میمن کی جانب سے گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی کا پرتپاک خیر مقدم کیا گیا۔ فیصل کریم کنڈی کی جانب سے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں حکومت سندھ کے اقدامات کی تعریف کی گئی۔
ملاقات میں فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کو بھی حکومت سندھ کی طرح پنک بسز، پنک ٹیکسیز اور پنک اسکوٹیز جیسے اقدامات کرنے چاہئیں، تمام صوبے خواتین کو بااختیار بنانے کے حکومت سندھ کے منصوبوں جیسے اقدامات کریں۔
انہوں نے کہا کہ کے پی اور پنجاب میں خواتین کو بااختیار بنانے کے لیے حکومت سندھ کی تقلید کرنی چاہیے۔ شہید بی بی نے خواتین کو بااختیار بنانے کی بنیاد رکھی، صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس ویژن کو آگے بڑھایا۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے خواتین کے لیے بی آئی ایس پی پروگرام شروع کیا، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے سیلاب متاثرہ علاقوں میں خواتین کو گھروں کے مالکانہ حقوق دیے۔
گورنر کے پی نے کہا کہ میری کوشش ہوگی کہ خیبرپختونخوا میں بھی پنک بسز، پنک اسکوٹیز اور پنک ٹیکسیز شروع کی جائیں۔ ٹرانسپورٹ کی جس طرح کی سہولیات حکومت سندھ فراہم کر رہی ہے ایسی سہولیات کوئی اور صوبہ فراہم نہیں کر رہا۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ ہم خواتین کو صرف سفری سہولیات نہیں بلکہ خود مختاری دے رہے ہیں اور وقار کے ساتھ سفر کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔ یہ ویژن صدر آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا ہے، جس پر سندھ حکومت نے پوری سنجیدگی سے عمل درآمد کیا۔
سینیئر وزیر نے کہا کہ حکومت سندھ تمام صوبوں سے تعاون کے لیے تیار ہے تاکہ خواتین کی ترقی اور ان کو بااختیار بنانے کو قومی پالیسی کا حصہ بنایا جا سکے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کو بااختیار بنانے فیصل کریم کنڈی حکومت سندھ کی خواتین کو نے کہا کہ سندھ کے
پڑھیں:
قائم مقام گورنر کے اختیارات کا معاملہ: کامران ٹیسوری نے سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے گورنر ہاؤس کی تالہ بندی اور قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو عمارت تک رسائی سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کے حالیہ فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ہے۔
سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دائر کی گئی درخواست میں گورنر سندھ کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ پرنسپل سیکریٹری یا کسی بھی متعلقہ فرد نے قائم مقام گورنر کو اجلاس میں شرکت سے نہیں روکا، بلکہ ویڈیو شواہد موجود ہیں جن سے واضح ہوتا ہے کہ اویس قادر شاہ کو مکمل پروٹوکول فراہم کیا گیا۔
درخواست میں یہ مؤقف بھی اختیار کیا گیا ہے کہ آئین میں گورنر کی غیرموجودگی کے دوران قائم مقام گورنر کے اختیارات کا تعین موجود ہے، لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کے دفتری یا رہائشی حصے تک رسائی حاصل ہو۔
گورنر کے وکیل کا کہنا ہے کہ قانونی دائرہ کار کے مطابق، گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی صرف مستقل گورنر کو حاصل ہوتی ہے، جب کہ قائم مقام گورنر کو صرف آئینی ذمہ داریاں ادا کرنے کی اجازت ہوتی ہے، نہ کہ گورنر ہاؤس میں مستقل قیام یا دفتر سنبھالنے کی۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سندھ ہائیکورٹ نے ہمارا مؤقف سنے بغیر یکطرفہ فیصلہ دے دیا، جو انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔
یاد رہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے گزشتہ ہفتے گورنر آفس کی تالہ بندی کے خلاف دائر ایک درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے حکم دیا تھا کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو نہ صرف گورنر ہاؤس میں داخلے کی اجازت دی جائے بلکہ رہائشی اور دفتری حصوں تک مکمل رسائی بھی فراہم کی جائے۔
اب یہ معاملہ سپریم کورٹ میں زیرِ سماعت آئے گا، جہاں یہ طے کیا جائے گا کہ قائم مقام گورنر کے اختیارات اور گورنر ہاؤس تک رسائی کی آئینی و قانونی حیثیت کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اختیارات سپریم کورٹ سندھ ہائیکورٹ فیصلہ چیلنج کامران ٹیسوری گورنر سندھ گورنر ہاؤس وی نیوز