ایشین ڈبلز اسکواش چیمپئین شپ؛ بھارت کے ہاتھوں پاکستان کو شکست
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
بھارت نے پاکستان کو 1-2 سے شکست دیکر ایشین ڈبلز اسکواش چیمپئین شپ جیت لی۔
ملائشیا میں منعقدہ دوسری ایشین ڈبلز اسکواش چیمپئین شپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرنے والا بھارت ٹاپ سیڈ اور پاکستان سیکنڈ سیڈڈ تھا۔
فائنل میں ابھے سنگھ اورویلاوان سنتھیل کمار پر مشتمل بھارتی ٹیم کیخلاف پاکستانی جوڑی عالمی انڈر-23 نور زمان اور سابق قومی چیمپئین ناصر اقبال نے پہلا گیم 9-11 سے جیتا، تاہم فاتح ٹیم نے اگلے دونوں گیمز 5-11 اور 5- 11 سے اپنے نام کرکے ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔
پاکستان کو ایشین ڈبلز اسکواش چیمپئین شپ میں محض سلور میڈل پر اکتفا کرنا پڑے گا۔
مزید پڑھیں: ایشین ڈبلز اسکواش چیمپئین شپ؛ پاکستان فائنل میں پہنچ گیا
قبل ازیں پاکستان نے سیمی فائنل میں میزبان ملائشیا اور کوارٹر فائنل میں کوریا کو مات دی تھی۔
گرین شرٹس پول بی میں فلپائن،کوریا اور چائنیز تائپے کو ہرا کر ناقابل شکست گروپ چیمپئین بنا تھا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایشین ڈبلز اسکواش چیمپئین شپ فائنل میں
پڑھیں:
ایشین سائنس کیمپ: پاکستانی طلبا نے دو گولڈ، ایک سِلور میڈل جیت کر ملک کا نام روشن کر دیا
پاکستانی طلبا نے ایشین سائنس کیمپ 2025 میں دو گولڈ اور ایک سلور میڈل جیت لیے کر پاکستان کا نام روشن کر دیا۔
تھائی لینڈ میں ہونے والے ایشین سائنس کیمپ میں پاکستان کی 8 رکنی ٹیم نے شرکت کی۔
خیبر میڈیکل کالج پشاور کے علی افضال محمد نے ’انوویشن اینڈ ٹیکنالوجی‘ میں گولڈ میڈل جیتا،علی افضال محمدنے ’سلیپ پوڈ‘ بنانے پر گولڈ میڈل جیتا۔ سلیپ بورڈ دو گھنٹے میں دس گھنٹے جتنی آرام دہ نیند دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بولان میڈیکل کالج کے ملک شہاب الدین سید نے ’سسٹین ایبلیٹی‘ میں گولڈ میڈل جیتا۔ ملک شہاب الدین نے سمندری حیات کو بچانے کے لیے تین مؤثر حل پیش کیے۔
نسٹ یونیورسٹی کے حاشر اسحاق نے مائیکرو چپ کا تصور پیش کرکے سلور میڈل جیتا۔مائیکرو چپ جسم میں داخل ہوتے ہی مدافعتی نظام کو متحرک کرکے وائرس ختم کردیتی ہے۔
شالیمار میڈیکل کالج لاہور کے احمد فصیح کو ’انوویشن اینڈ ٹیکنالوجی‘ کے مقابلے میں اعزازی میڈل ملا۔
ایشین سائنس کیمپ کی ٹیم کا انتخاب ملک بھر سے ٹیسٹ اور انٹرویو کے بعد کیا گیا تھا۔ ٹیم کی قیادت پاکستان سائنس فاونڈیشن کی آفیسر ریحانہ بتول نے کی۔
ایشین سائنس کیمپ کے مقابلوں میں مختلف ممالک کی 50 ٹیموں کے پراجیکٹس شامل تھے۔ ابتدائی مرحلے میں 50 پراجیکٹس میں سے ٹاپ 10 پراجیکٹس کا انتخاب ہوا۔
اگلے مرحلے میں دس بہترتین ٹیموں کے درمیان سلور اور گولڈ میڈلز کے لیے مقابلہ ہوا۔کسی بھی بین الاقوامی سائنسی مقابلے میں یہ پاکستان کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔
چھ روزہ کیمپ میں دنیا کے ممتاز سائنس دانوں اور نوبل انعام یافتہ ماہرین نے لیکچرز دیے۔