تہران(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔26 جون ۔2025 )ایران کی نگہبان شوریٰ نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے تعاون معطل کرنے کی منظوری دے دی ہے برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایران کی شورائے نگہبان نے پارلیمنٹ کی جانب سے بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے لیے پیش کیے گئے بل کی منظوری دے دی ہے.

(جاری ہے)

شورائے نگہبان علما اور قانون دانوں پر مشتمل سپریم کونسل کی طرز کا ادارہ ہے جو ہر قانون سازی کا آئینی اور شرعی جائزہ لینے کے بعد راہنمائی فراہم کرتا ہے یاد رہے کہ ایرانی پارلیمنٹ نے گزشتہ روز جوہری تنصیبات کی سلامتی کی ضمانت ملنے تک اقوام متحدہ کے جوہری نگرانی کے ادارے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کی قرارداد منظور کی تھی. ایرانی نشریاتی ادارے کا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کے 221 ارکان نے اس بل کے حق میں ووٹ دیا تھا ، بل کے خلاف کوئی ووٹ نہیں آیا جبکہ صرف ایک رکن نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا.

بل کے تحت اس وقت تک آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کو جوہری تنصیبات میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی جب تک ان تنصیبات کی سیکیورٹی کی ضمانت فراہم نہ کی جائے پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے سرکاری ٹیلی ویژن سے گفتگو میں کہا کہ ایران اپنے سویلین نیوکلیئر پروگرام میں تیزی لائے گا. 

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے تعاون معطل کرنے

پڑھیں:

ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کر دی

ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے دوران جس طرح ایران کا ساتھ دیا کوئی ایرانی اسے بھلا نہیں سکتا۔ ایرانی سپیکر کا کہنا تھا کہ پاکستان امت مسلمہ کیلئے ایک بہترین اثاثے کی مانند ہے، پاکستان اور ایران مشترکہ چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا مل کر مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کر دی ہے۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر نے نجی ٹی وی چینل ’’جیو نیوز‘‘ کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے میں ایران کو  بھی شامل کیا جانا چاہیے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر کا کہنا تھا کہ او آئی سی کو نیٹو کی طرز پر اسلامی ممالک کی مشترکہ فوج تشکیل دینی چاہیے۔ ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر کا کہنا تھا پاکستان سمیت دیگر اسلامی ممالک کو  صرف فلسطینیوں کے تحفظ اور مدد کیلئے اپنی فوج غزہ بھیجنی چاہیے، کوئی ایسا قدم نہیں اٹھانا چاہیے جس سے اسرائیلی تسلط مزید مضبوط ہو۔

اس سے قبل صدر ایف پی سی سی آئی عاطف اکرام شیخ اور وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ایرانی پارلیمنٹ کے سپیکر محمد باقر کا کہنا تھا کہ پاکستان نے اسرائیلی جارحیت کے دوران جس طرح ایران کا ساتھ دیا کوئی ایرانی اسے بھلا نہیں سکتا۔ ایرانی سپیکر کا کہنا تھا کہ پاکستان امت مسلمہ کیلئے ایک بہترین اثاثے کی مانند ہے، پاکستان اور ایران مشترکہ چیلنج کا سامنا کر رہے ہیں، ان کا مل کر مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل، توانائی اور بینکنگ سمیت دیگر شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون بڑھانےکے وسیع مواقع ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • امن کے خواہاں ہیں، خودمختاری اور جوہری پروگرام پر سمجھوتا نہیں  ہوگا، ایرانی صدر
  • امن چاہتے ہیں لیکن کسی کے دباؤ کے آگے نہیں جھکیں گے، ایرانی صدر
  • توانائی شعبے کا گردشی قرض، 659 اعشاریہ 6 ارب کی حکومتی گارنٹی کی منظوری
  • کالعدم ٹی ایل پی کے 177 مدارس اور 330 مساجد تنظیم المدارس کے حوالے کرنے کا معاہدہ طے
  • پاکستان کا بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے پر پھر شدید احتجاج
  • ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شامل ہونے کی خواہش ظاہر کر دی
  • ایران کیخلاف امریکی و اسرائیلی حملوں کی مذمت سے گروسی کا ایک بار پھر گریز
  • یمم
  • ایران نے پاکستان اور سعودی عرب کے دفاعی معاہدے میں شمولیت کی خواہش ظاہر کر دی
  • قابلِ تجدیدتوانائی ذرائع تنصیبات میں اضافہ، پیداوار3 گُنا ہونیکا امکان