وزیر خزانہ کو بجٹ کتاب مارنے پر اپوزیشن رکن معطل؛سپیکر نے رولنگ سنا دی
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
سٹی 42 : 16جون کو اسمبلی میں ہونے والے شور شرابے کے معاملے پر سپیکر نے بجٹ سیشن کیلئےاپوزیشن رکن حسن ملک کی معطلی پر رولنگ پڑھ کر سنا دی
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا 16جون کو اپوزیشن ممبران نے بجٹ تقریر کو روکنے کی کوشش کی، اپوزیشن رکن حسن ملک نے بجٹ کتاب وزیر خزانہ کو ماری، وڈیو دیکھی تو معلوم ہوا یہ کوشش انہوں نے بار بار کی،جس کے باعث وزیر خزانہ کو تقریر روکنا پڑی، احتجاج آئینی حق ہے مگر ایوان پر قبضہ نہیں ہونے دوں گا، طاقت رکھتا ہوں غلط کنڈکٹ پر رکنیت معطل کر سکوں، ہاؤس کی کارروائی روکنے کی کوشش کی تو یہ نہیں ہونے دوں گا۔
190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ملتوی، نیب کی استدعا منظور
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
اسرائیلی وزیر خزانہ کی حکومت گرانے کی دھمکی، غزہ جنگ کی حکمت عملی پر اختلافات شدید
اسرائیلی وزیر خزانہ بیزالیل سموٹرش نے وزیراعظم نیتن یاہو کی پالیسیوں پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے حکومت گرانے اور نئے انتخابات کرانے کی دھمکی دے دی ہے۔ یہ پیشرفت اس وقت سامنے آئی ہے جب اسرائیل میں غزہ پر جاری جنگ کی سمت اور حکمت عملی پر سیاسی کشیدگی عروج پر پہنچ چکی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، سیکیورٹی کابینہ کے اجلاس میں مستقبل کی فوجی کارروائیوں پر بحث کے دوران بیزالیل سموٹرش نے کہا کہ ان کے خیال میں سب کچھ روکا جاسکتا ہے اور عوام کو فیصلہ کرنے دیا جائے۔‘
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی کابینہ میں اختلافات مزید گہرے، وزیر کا نئے انتخابات کا مطالبہ
اسرائیل کے سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق، یہ بیان ایسے وقت میں آیا جب حکومتی اتحاد کو حالیہ ہفتوں میں دو بڑی سیاسی جھٹکے لگے ہیں، الٹرا آرتھوڈوکس جماعت یونائیٹڈ توراہ جوڈائزم اورانتہاپسند رکن کنیسٹ آوی ماؤز حکومت چھوڑ چکے ہیں، اس کے نتیجے میں حکومتی اتحاد کے پاس 120 رکنی کنیسٹ میں صرف 60 نشستیں رہ گئی ہیں۔
اسرائیلی سیاسی نظام کے مطابق، نئے انتخابات اسی صورت میں ممکن ہیں جب کنیسٹ میں اکثریت حکومت تحلیل کرنے کے حق میں ووٹ دے۔
بیزالیل سموٹرش نے بعد میں ایک غیر معمولی عوامی بیان میں کہا کہ انہیں وزیراعظم پر یہ اعتماد نہیں رہا کہ وہ اسرائیلی فوج کو فیصلہ کن فتح تک لے جا سکتے ہیں یا لے جانا چاہتے ہیں۔
مزید پڑھیں: غزہ میں نسل کشی کو نظرانداز کرنا ممکن نہیں، ٹرمپ کی قریبی اتحادی بھی اسرائیل کیخلاف بول پڑیں
واضح رہے کہ بیزالیل سموٹرش اسرائیل کی دائیں بازو کی سیاست میں سخت گیر مؤقف رکھنے والے رہنما سمجھے جاتے ہیں، غزہ پر اسرائیلی فوجی کارروائی اکتوبر 2023 سے جاری ہے، جس میں ہزاروں فلسطینی شہید اورلاکھوں بے گھر ہو چکے ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر جنگ پر شدید تنقید کے باوجود، اسرائیلی حکومت کے اندر ہی اس کی حکمت عملی پر تقسیم بڑھ رہی ہے۔
بیزالیل سموٹرش اور ان کے ہم خیال رہنما زیادہ جارحانہ اور فیصلہ کن فوجی کارروائی کے حامی ہیں، جبکہ نیتن یاہو پربعض وزرا الزام عائد کرتے ہیں کہ وہ فیصلہ کرنے میں تاخیر کر رہے ہیں اور جنگ کے اہداف واضح نہیں کر پا رہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل بیزالیل سموٹرش فوجی کارروائی کابینہ کنیسٹ نیتن یاہو یونائیٹڈ توراہ جوڈائزم