وزیر خزانہ کو بجٹ کتاب مارنے پر اپوزیشن رکن معطل؛سپیکر نے رولنگ سنا دی
اشاعت کی تاریخ: 26th, June 2025 GMT
سٹی 42 : 16جون کو اسمبلی میں ہونے والے شور شرابے کے معاملے پر سپیکر نے بجٹ سیشن کیلئےاپوزیشن رکن حسن ملک کی معطلی پر رولنگ پڑھ کر سنا دی
سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے کہا 16جون کو اپوزیشن ممبران نے بجٹ تقریر کو روکنے کی کوشش کی، اپوزیشن رکن حسن ملک نے بجٹ کتاب وزیر خزانہ کو ماری، وڈیو دیکھی تو معلوم ہوا یہ کوشش انہوں نے بار بار کی،جس کے باعث وزیر خزانہ کو تقریر روکنا پڑی، احتجاج آئینی حق ہے مگر ایوان پر قبضہ نہیں ہونے دوں گا، طاقت رکھتا ہوں غلط کنڈکٹ پر رکنیت معطل کر سکوں، ہاؤس کی کارروائی روکنے کی کوشش کی تو یہ نہیں ہونے دوں گا۔
190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا معطلی کی درخواست پر سماعت ملتوی، نیب کی استدعا منظور
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
لگتا ہے اپوزیشن نے ترمیم کے باقی نکات تسلیم کرلیے ہیں، پرویز رشید
حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ اپوزیشن کی تقریریں ایک نکتے پر تھیں لگتا ہے انہوں نے باقی نکات تسلیم کرلیے ہیں۔
سینیٹ اجلاس سے خطاب میں پرویز رشید نے کہا کہ سینیٹر علی ظفر نے تصویر کا وہ رخ دکھایا جو انہیں پسند ہے ، تصویر کا وہ رخ نہیں دکھایا، جس نے عدلیہ کو پارٹی کے آلۂ کار میں بدلنے کی کوشش کی۔
انہوں نے کہا کہ جج کے چوغہ کے نیچے ایک سیاسی جماعت کا جھنڈا چھپالیا اور اس کے مقاصد کے لیے کردار ادا کیا ، اب ضروری ہے کہ نظام میں بہتری لائی جائے ۔
ن لیگی سینیٹر نے مزید کہا کہ اپوزيشن نے ترمیم کے صرف عدلیہ سے متعلق ایک نکتے پر تقریریں کیں ، اس کا مطلب ہے کہ اپوزيشن نے ترمیم کے باقی نکات کو تسلیم کرلیا ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ خواہش تھی کہ پی ٹی آئی ارکان کمیٹی اجلاس میں شرکت کرتے اور رائے دیتے ۔
پرویز رشید نے یہ بھی کہا کہ عدلیہ کی آزادی جو پاکستان میں حاصل ہوئی اس کے لیےکوئی کوشش پاکستان کی عدلیہ نے نہیں کی،جو عدلیہ کو آزادی ملی، جس کا انہوں نے غلط استعمال کیا، وہ پاکستان کے سیاسی کارکنوں کی جدوجہد کی وجہ سے ہے۔
انہوں نے کہا کہ نہیں کہتا ہم انتقام لیں کہ ہم ان کا نشانہ بنے، ضروری ہے نظام میں بہتری لائی جائے، اس کےلیے پارلیمنٹ کی جانب سے کوشش کی گئی۔
ن لیگی سینیٹر نے کہا کہ نظام کو تہہ وبالا کرنے کےلیے پارلیمنٹ کے باہر یلغار کی گئی، ترمیم کےصرف ایک نقطے پر آج اپوزیشن کی 2 تقاریر ہوئیں، جس کا تعلق عدلیہ سے ہے۔
اُن کا کہنا تھا کہ علی ظفر اطلاعات ونشریات کی کمیٹی کے چیئرمین ہیں، وہ کمیٹی کا اجلاس بلانا شروع کریں کیونکہ ان کی وجہ سے وزارت اطلاعات احتساب سے بچی ہوئی ہے۔